چوروں پر مشتمل ٹولہ ملک تباہ کررہا ہے ،ْ حافظ نعیم الرحمن

سراج الحق کی اپیل پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف بیت المکرم مسجد تا حسن اسکوائر عوامی احتجاجی مارچ سے خطاب مارچ کے شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے ،مہنگائی اورحکمرانوں کی نا اہلی کے خلاف زبردست نعرے

اتوار 17 اکتوبر 2021 22:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2021ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی اپیل پر حکمرانوں کی نااہلی ، آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پرپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اور ظالمانہ اضافے اوردیگر اشیاء کی قیمتوں سمیت بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف ملک گیر یوم احتجاج کے سلسلے میں بیت المکرم مسجد تا حسن اسکوائر ،گلشن اقبال مین یونیورسٹی روڈ پر ’’عوامی احتجاجی مارچ‘‘ منعقد ہوا، مارچ سے امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن،نائب امیرکراچی ڈاکٹر اسامہ رضی ، ڈپٹی سکریٹریز کراچی عبد الرزاق خان،یونس بارائی ،مذہبی رہنما علامہ اطہر مشہدی ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔

مارچ میں شہر بھر سے مہنگائی و بے روزگاری اور حکومت کے ستائے ہوئے شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور مہنگائی ، حکمرانوں کی نااہلی اور ناقص کاکردگی پر نعرہ تکبیر اللہ اکبر ،تیز ہو تیز جدوجہد تیز ہو ،انقلاب انقلاب اسلامی انقلاب ،جب پیٹرول مہنگا ہوجائے تو وزیر اعظم چور، جب آٹا مہنگا ہوجائے تو وزیر اعظم چور،جب چینی مہنگی ہوجائے تو وزیر اعظم چور،چینی مہنگی ہائے ہائے ،آٹا مہنگا ہائے ہائے ،جلنے دوجلنے دو غریب کا چولہا جلنے دو ،ظالموں سے اقتدار چھین لو چھین لو کے نعرے لگائے ۔

(جاری ہے)

شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز بھی اٹھائے ہوئے تھے جن پر حکومت کے خلاف نعرے درج تھے ۔دھرنے کے شرکاء نے حافظ نعیم الرحمن کے یونیورسٹی روڈ پر علامتی دھرنا بھی دیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت آٹا اور چینی مافیا قوم پر مسلط ہے ،چوروں کاٹولہ ملک کو تباہ کررہا ہے جب کہ وزیر اعظم کہتے ہیں کہ ہم کرپشن ختم کررہے ہیں، حکمران عوام کو چینی اور آٹا کی مقدار کم استعمال کرنے کا کہتے ہیں ،جب کہ خود اپنی عیاشوں کو بڑھانے کے لیے عوام پر بوجھ ڈال رہے ہیں ،حکومت کی جانب سے عوام پر مسلسل پیٹرول بم پھینکے جارہے ہیں اوراشیائے خوردنوش کی قیمتوں میں بارباراضافہ کیا جارہا ہے ،بنیادی چیزوں پر ٹیکس لگا کر عوام کا جینا مشکل کردیا ہے ،آج عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمت 80ڈالر فی بیرل ہے اس کے باوجود ہمارے ملک میں پیٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کیا جارہاہے، جب عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمتیں کم ہوتی ہیں تو پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کیوں نہیں کی جاتی ،ہر ماہ منی بجٹ کے نام سے نیا ٹیکس لگادیا جاتا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ حکمران بتائیں کہ ان کے دعوے کے مطابق جب ایکسپورٹ بڑھ رہی ہے تو پھر ملک میں مہنگائی کیوں بڑھائی جارہی ہے ، بجلی ، گیس کی قیمتیں کیوں بڑھائی جارہی ہیں ،جاگیردار اور سرمایہ داروں پر ٹیکس کیوں نہیں لگایا جاتا ،پلی بارگین کے نام پر جاگیرداروںاور سرمایہ داروں کا ٹیکس معاف کردیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ 3سال میں 81سو ارب وصول کرنے کے بعدصرف80بسیں لاکر کراچی کے شہریوں کو خیرا ت نہیں بلکہ کراچی کو اس کا حق دیا جائے ،جماعت اسلامی نے کراچی کے عوام کو حقوق کی جدوجہد کے لیے اکٹھا کیا ہے اور زبردست تحریک چلائی ہے ،اپوزیشن راہ نمامہنگائی کے خلاف بات کیوں نہیں کرتے ، تمام سیاسی کارکن اپنی قیادت سے سوال کریں کہ وہ مہنگائی کے خلاف بات کیوں نہیں کرتے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ آج ہزاروں شہری اپنا احتجاج ریکارڈ کروارہے ہیں،موجودہ حکومت کے مشیر ،وزیر ،اپوزیشن لیڈر سب پرانی سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیں ، ملک میں حقیقی تبدیلی صرف نظام کی تبدیلی سے ہی ممکن ہے ۔انہوں نے کہاکہ حکمران ہمیں بنگلہ دیش اور ہندوستان میں پیٹرول کی قیمتوں کی مثالیں دیتے ہیں ،حقیقت یہ ہے کہ ہندوستان میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں سالانہ صرف 300روپے فیس وصول کی جاتی ہے اگر وہاں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کردیا جائے تو والدین پر کوئی بوجھ نہیں آئے گا لیکن یہاں پرائیویٹ تعلیم کے نام پر میڈیکل مافیا کو ہم پرمسلط کیا ہوا ہے ایک سال کی تعلیم کے دوران15اور20لاکھ روپے وصول کیے جاتے ہیں ۔

عبدا لرزاق خان نے کہاکہ آج کا مارچ ان لوگوں کے خلاف جنہوں نے ملک کو مدینہ جیسی اسلامی ریاست بنانے کا وعدہ کیا تھا ،جنہوں نے کنٹینر پر چڑھ کر نئے پاکستان اور مدینہ جیسی اسلامی ریاست کے نعرے لگائے تھے ۔یونس بارائی نے کہاکہ آج کے اس احتجاجی مارچ میں کراچی کے عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کرکے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کردیا ہے ،کراچی کے عوام انہیں تلاش کررہے ہیں جنہیں جھولی بھر بھر کے ووٹ دیے تھے ۔علامہ اطہر مشہدی نے کہاکہ جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو عوامی مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔موجودہ حکمران پہلے سے ہی سلیکٹڈ تھے انہوں نے اقتدار میں آنے سے قبل جتنے بھی وعدے کیے سارے کے سارے ہی جھوٹے ثابت ہوئے۔