غیرملکیوں کی کویت سے باہر منتقل شدہ رقوم پر ایک بار پھر ٹیکس عائد کرنے کی تیاریاں

ٹیکس کی رقم 5 فیصد سے کم نہیں ہوگی ، ٹیکس کی رقم ہر سال کے آخر تک شمار کی جائے گی اور جمع شدہ ٹیکس عوامی خزانے میں شامل کیا جائے گا ، کویت کے رکن پارلیمنٹ نے ٹیکس عائد کرنے کا بل پیش کر دیا

Sajid Ali ساجد علی پیر 18 اکتوبر 2021 11:19

غیرملکیوں کی کویت سے باہر منتقل شدہ رقوم پر ایک بار پھر ٹیکس عائد کرنے ..
کویت سٹی ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 18 اکتوبر 2021 ) خلیجی ملک کویت میں ایک بار پھر غیرملکیوں کی ملک سے باہر منتقل شدہ رقوم پر ٹیکس عائد کرنے کی تیاریاں شروع کردی گئیں ، کویت کے رکن پارلیمنٹ نے ٹیکس عائد کرنے کا بل پیش کر دیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق کویتی پارلیمنٹ کے رکن اسامہ المنور نے خلیجی ملک میں مقیم افراد کی ترسیلات زر پر ٹیکس عائد کرنے کا بل پیش کیا ہے ، بل میں غیرملکیوں کی جانب سے منتقل شدہ رقم کویت میں کام کرنے والے فرد کی سالانہ آمدنی کے 50 فیصد سے زیادہ ہونے کی صورت میں بینکوں اور مالیاتی اداروں کوغیر ملکیوں کی ایسی ترسیلات زر پر کارروائی کرتے ہوئے دوسرے ممالک میں منتقل کی گئی رقم پر ٹیکس وصول کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

بل کے مطابق وزارت خزانہ ٹیکس کی رقم کی وضاحت کرے گی جو 5 فیصد سے کم نہیں ہوگی ، ٹیکس کی رقم ہر سال کے آخر تک شمار کی جائے گی اور جمع شدہ ٹیکس کو عوامی خزانے میں شامل کیا جائے گا ، جب کہ سالانہ آمدنی کا حساب ایک سال کے اندر کویت میں کام کرنے والے متعلقہ فرد کے بینک اکاؤنٹ میں جمع کی گئی تمام رقم کو شامل کرکے کیا جاتا ہے تاہم ایسے تارکین وطن جن کی ماہانہ تنخواہ 350 کویتی دینار سے کم ہیں ان پر اس قانون کو لاگو نہیں کیا جانے گا۔

(جاری ہے)

یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس سے پہلے بھی متعدد کویتی رکن پارلیمنٹ کی جانب سے کویت میں مقیم غیرملکیوں کی ترسیلات زر پر ٹیکس عائد کرنے کے بل پیش کئے جا چکے ہیں کیوں کہ خلیجی ریاست کویت ایک ٹیکس فری ملک ہے جہاں غیرملکیوں کی ماہانہ تنخواہ یا ترسیلات زر پر کسی قسم کا ٹیکس عائد نہیں کیا جاتا تاہم اب عالمی وباء کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور معمولات زندگی بحال ہونے کے بعد کے بعد یہ معاملہ دوبارہ اٹھایا گیا ہے۔