امریکا کا روس کی میزبانی میں افغانستان پر ہونے والے مذکرات میں شرکت کا اعلان

اکتوبرکے آخرمیں ہونے والے مذکرات میں روس ‘چین‘پاکستان اورامریکا افغانستان کے مسلے پر پیش رفت کا جائزہ لیں گے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 18 اکتوبر 2021 12:33

امریکا کا روس کی میزبانی میں افغانستان پر ہونے والے مذکرات میں شرکت ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 اکتوبر ۔2021 ) امریکا رواں ہفتے توسیعی ٹرائیکا کے ماسکو میں ہونے والے مذاکرات میں شرکت کے لیے تیار دکھائی دیتا ہے لیکن اس کے باوجود اپنی شرکت کی تصدیق کرنے سے گریزاں ہے امریکی نشریاتی ادارے نے اپنی رپورٹ میں سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ روس کے صدارتی مندوب برائے افغانستان ضمیر کلبوف نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ افغانستان کی حالیہ پیش رفتوں پر بات چیت کے لیے گروپ کا اجلاس جلد ہوگا گروپ میں روس، امریکا، چین اور پاکستان شامل ہیں.

(جاری ہے)

تاہم انہوں نے کوئی تاریخ نہیں بتائی تھی البتہ روسی حکام نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ اجلاس 20 اکتوبر کو ہوسکتا ہے ضمیر کلبوف نے کہا تھا کہ افغانستان میں بدلتی صورتحال پر ایک مشترکہ موقف کی کوشش کریں گے دوسری جانب واشنگٹن میں ایک نیوز بریفنگ میں امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ اجلاس میں شرکت کا ارادہ رکھتی ہے.

انہوں نے کہا کہ جب افغانستان کی بات آتی ہے تو روس جیسے ممالک کے ساتھ ہمارے مفادات میں ربط ہے اور پہلے ہم نے دیکھا ہے کہ توسیع ٹرائیکا مفید ثابت ہوا ہے. امریکی عہدیدار نے کہا کہ واشنگٹن نے ماسکو میں آئندہ اجلاس کو نوٹ کرلیا تھا لیکن اس وقت امریکا کی شرکت کی تصدیق نہیں کی جاسکتی انہوں نے کہا کہ امریکا اس بات کو یقینی بنانے کے لئے پر عزم ہے کہ القاعدہ اور داعش خراسان گروپ دیگر ممالک پر حملوں کے لیے دوبارہ افغان سرزمین کو بطور لانچنگ پیڈ استعمال نہ کرسکیں.

انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ مشترکہ مفادات میں سے ایک ہے جو ہمیں نہ صرف ہمارے اتحادیوں اور قریبی شراکت داروں بلکہ روس جیسے ممالک کے ساتھ بھی جوڑتا ہے انہوں نے کہاکہ امریکا کی توجہ افغانستان میں داعش خراسان اور دیگر دہشت گرد گروہوں کی جانب سے خطرے کے حوالے سے بہت مرکوز ہے. چین نے مجوزہ اجلاس کا خیر مقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی تھی کہ اس سے افغانستان میں امن و استحکام بحال ہوگا اور پائیدار امن اور تعمیر نوکا راستہ نکلے گا یاد رہے کہ توسیعی ٹرائیکا کا آخری اجلاس قطر میں 11 اگست کو ہوا تھا جبکہ اس سے قبل 18 مارچ اور 30 اپریل کو اجلاس ہوئے تھے.

اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی حالیہ بریفنگ میں نیڈ پرائس نے کہا تھا کہ پاکستان ان ممالک میں سے ایک ہے کہ جن کےساتھ امریکا افغانستان سے امریکیوں اور دیگر افراد کے انخلا کے لیے مل کر کام کررہا تھا.