چین نے ہائپرسانک میزائل کا تجربہ کرنے کی خبر کی تردید کر دی
پیر 18 اکتوبر 2021 21:10
(جاری ہے)
چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان ڑاو لیجان نے سوموار کو ذرائع ابلاغ کو ایک بریفنگ کے دوران بتایا کہ اس سال جولائی میں ایک معمول کا تجربہ کیا گیا تھا جس میں مختلف قسم کی دوبارہ قابل استعمال خلائی ٹیکنالوجی کو جانچا گیا تھا۔
انھوں نے کہا کہ 'یہ میزائیل نہیں تھا بلکہ ایک خلائی جہاز تھا۔' 'خلائی جہازوں پر اٹھنے والے اخراجات کو کم کرنے میں اس کی بہت اہمیت تھی۔'وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بہت سے دوسرے ممالک بھی اس نوعیت کے تجربات کر چکے ہیں۔ فائنینشل ٹائمز کی رپورٹ کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر کہ کیا یہ رپورٹ درست نہیں ہے تو انھوں نے کہا ہاں۔ ہفتے کو شائع ہونے والی رپورٹ میں چار ذرائع کا نام ظاہر کیے بغیر حوالہ دیا گیا تھا جنہوں نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ ہائپرسانک میزائل کو گرمیوں میں داغا گیا تھا۔ یہ میزائل خلائی مدار میں چکر لگا کر زمین کی طرف آیا اور وہ اپنے ہدف سے معمولی سی دوری پر ٹکرایا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ چین کی طرف سے اس ٹیسٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین نے اس شعبے میں حیران کن ترقی کی ہے جو امریکی حکام کے اندازوں سے کہیں زیادہ ہے۔کانگریس کے ایک اعلیٰ اہلکار نے کہا کہ یہ تجربہ امریکہ کے لیے جلد اقدام کرنے کا عندیہ ہونا چاہیے۔مائیک گیلگر جو رپبلکن جماعت کی طرف سے ہاؤس آرمڈ سروسز کمیٹی کے رکن ہیں انھوں نے کہا کہ واشنگٹن اپنی موجودہ روش کی وجہ سے چین سے جاری سرد جنگ میں صرف ایک عشرے میں ہار جائے گا۔چین اور امریکہ کے درمیان تعلقات بہت کشیدہ ہیں اور بیجنگ جو بائیڈن کی انتظامیہ پر چین کے خلاف مخاصمت رکھنے کا الزام لگاتا ہے۔کئی مغربی ملکوں نے بھی چین کی طرف سے حالیہ فوجی طاقت کے مظاہروں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔آسٹریلیا کے دفاع، قومی سلامتی اور حکمت عملی سے متعلق پالیسی ادارے کے ڈائریکٹر مائیکل شوبرج نے کہا کہ اگر ہائپرسانک میزائل کا تجربہ کیا گیا ہے تو یہ جوہری اور دوسرے ہتھیاروں میں اضافے کی روش کو ظاہر کرتا ہے۔انھوں نے کہا کہ ان کے خیال میں یہ چین کی طرف سے میزائل داغے کے ٹھکانوں یا فضا سے جوہری ہتھیار داٰغنے یا آبدوزوں سے جوہری ہتھیار چلانے سے زیادہ خطرناک یا بڑی بات ہے۔ 'لیکن یہ کھل یا خفیہ طور پر اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے کے رجحان کا حصہ ہے۔'انھوں نے کہا کہ چین کے دفاعی پالیسی سازوں 'شفافیت' سے واقف نہیں ہیں۔چین نے حالیہ فوجی پریڈ میں ایک ایسا پلیٹ فارم دکھایا تھا جو ہائپرسانک میزائل کا لگتا تھا۔چین کے ساتھ امریکہ، روس اور کم از کم پانچ دوسرے ملک ہائپرسانک میزائل ٹیکنالوجی پر کام کر رہے ہیں۔ہائپرسانک میزائل آواز کی رفتار سے پانچ گنا تیز ہیں جو کہ جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے بلاسٹک میزائل کی طرح ہوتی ہے۔گزشتہ ماہ شمالی کوریا نے کہا تھا کہ اس نے ایک ہائپرسانک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ جولائی کے مہینے میں روس نے اس نوعیت کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ اس نے سمندر سے یہ میزائل داغا تھا۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
بارشوں کا 75 سالہ ریکارڈ ٹوٹ جانے کے باوجود صرف 24 گھنٹوں میں متحدہ عرب امارات کے متاثرہ علاقے کلیئر ہو گئے
-
ایران : اصفہان میں دھماکوں کی آوازیں اسرائیل نے میزائل حملہ کیا‘ امریکی میڈیا کا دعوی
-
یہ کوئی عام الیکشن نہیں، جمہوریت اور دستور کو بچانا ہے، راہول گاندھی
-
مکیش امبانی نے برطانیہ کا مشہوراسٹوک پارک خرید لیا
-
ایمریٹس ایئرلائن کا دبئی سے فلائٹ آپریشن مکمل بحال
-
شکاگو،حاملہ لڑکی کو قتل کرنے والی خاتون کو 50 سال قید کی سزا
-
دبئی میں ہوٹلوں کے کرایوں میں ہوشربا اضافہ
-
ایمریٹس کی دبئی کی کنکٹنگ فلائٹس کا سفری طریقہ کار معطل
-
اسلام سے نفرت کرنے والا امریکی فوجی اسلام کی تبلیغ کرنے لگا
-
ایک ہفتے میں 55 لاکھ سے زائد زائرین کی مسجد نبویﷺ آمد
-
اسرائیلی حملے پرمزید فیصلہ کن اورمناسب جواب دیا جائے گا، ایران
-
فلسطینی صدر نے امریکی ویٹو کی مذمت کردی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.