Live Updates

اگر ملک کو جادو ٹونے سے ہی چلانا تھا تو پھر اس قوم کا پیسہ اتنی بڑی کابینہ پر کیوں ضائع ہو رہا ہے۔ ایمان مزاری کا ٹویٹر پیغام

میں شرمندہ ہوں کہ تم اس حد تک گر کر ذاتی حملے کر رہی ہو۔ وفاقی وزیر شیریں مزاری کا بیٹی کو ٹویٹر پر جواب

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 20 اکتوبر 2021 14:17

اگر ملک کو جادو ٹونے سے ہی چلانا تھا تو پھر اس قوم کا پیسہ اتنی بڑی کابینہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 اکتوبر 2021ء) : وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کی مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ہی صاحبزادی ایمان زینب مزاری کے ساتھ نوک جھوک ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں ایمان زینب مزاری نے وزیراعظم عمران خان اور خاتون اول بشریٰ بی بی کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ اگر ملک کو جادو ٹونے سے ہی چلانا تھا تو پھر اس قوم کا پیسہ اتنی بڑی کابینہ پر کیوں ضائع ہو رہا ہے۔

ایمان مزاری کا کہنا تھا کہ ملک کا مذاق جادو ٹونے سے اڑایا جا رہا ہے اور آپ چاہتے ہیں کے جادو کرنے والوں پر بات بھی نہ ہو، ایسا تو ہر گز نہیں ہو گا۔
جس پر وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے اپنی بیٹی کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں شرمندہ ہوں کہ تم اس حد تک گر کر تنقید کر سکتی ہو اور وہ بھی تب جب تم خود ایک وکیل ہو ۔

(جاری ہے)

ایک وکیل کی حیثیت سے تمہیں علم ہونا چاہئیے کہ بغیر کسی ثبوت کے الزام تراشی کرنا ہتک عزت کے زمرے میں آتا ہے۔ انہوں نے اپنی بیٹی کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ جب تنقید ناکام ہو جائے تو ایسی صورت میں ذاتی حملے کرنا انتہائی شرمناک ہے۔
واضح رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے جب ایمان زینب مزاری نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

رواں برس مئی میں یورپی پارلیمنٹ میں توہین رسالت ﷺ قانون کی آڑ میں پاکستان مخالف قرارداد منظور ہونے پر وفاقی وزیر شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری نے اپنی ہی والدہ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں ایمان مزاری نے کہا کہ ہمارے ملک کی وزارت انسانی وسائل نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی۔

ایمان مزاری کا کہنا تھا کہ یورپی پارلیمنٹ کا یہ قرارداد منظور کروانا بالکل جائز ہے کیونکہ ہمارے ملک کی وزارت برائے انسانی وسائل (ایچ آر) نے آزادی اظہاررائے اور میڈیا کے خلاف سخت کارروائیوں پر بھی کوئی کارروائی نہیں کی اس لیے جی ایس پی پلس درجہ بندی کے لیے پاکستان کی حیثیت کا ازسرنو جائزہ لیا جانا ضروری ہے۔یہاں توہین مذہب کے قانون کو خواتین اور اقلیتوں کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے جس کا سہارا لے کر لوگوں کو لاپتہ کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے ۔

ایمان مزاری نے پاکستان کی وزارت برائے انسانی وسائل (ایچ آر) پر تنقید تو کی لیکن شاید وہ یہ بھول گئیں کہ یہ وزارت خود اُن کی اپنی والدہ کے پاس ہی ہے۔ خیال رہے کہ حکومتی وزیر شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری اس سے قبل بھی کئی مرتبہ پاکستان تحریک انصاف اور ملکی نظام کو تنقید کا نشانہ بنا چکی ہیں ۔ اکثر اوقات تو ایمان مزاری پاکستان تحریک انصاف کے مؤقف کے برعکس اور دیگر جماعتوں کے مؤقف کی حمایت میں بیانات دیتی ہیں اور والدہ کے پی ٹی آئی کا حصہ ہونے کے باوجود ایسا کرنے سے بالکل نہیں چوکتیں اور اپنے رائے کا آزادی سے اظہار کرتی ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات