پاکستان کے کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے میں کمی ‘درآمدی بل میں اضافہ

ستمبر کے مہینے میں کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ 1.13 ارب ڈالر رہا جو اگست2021 میں 1.47 ارب ڈالر تھا.اسٹیٹ بنک کی رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 21 اکتوبر 2021 12:01

پاکستان کے کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے میں کمی ‘درآمدی بل میں اضافہ
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اکتوبر ۔2021 ) پاکستان کا کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے میں ستمبر کے دوران کمی ہوئی ہے جبکہ درآمدی بل میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اسٹیٹ بنک کی رپورٹ کے مطابق ستمبر کے مہینے میں کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ 1.13 ارب ڈالر رہا جو اگست2021 میں 1.47 ارب ڈالر تھا. دوسری جانب وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال پہلی سہ ماہی میں کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ 3.4 ارب ڈالر رہا اور درآمدی بل میں اضافہ بڑھتی ہوئی اشیاءو توانائی کی قیمتوں کی وجہ سے ہوا ہے.

ستمبر2021میں پاکستان نے40 کروڑ امریکی ڈالر ویکسین کی خریداری میں خرچ کیے جبکہ گزشتہ مالی سال کی آخری سہ ماہی میں 1 ارب ڈالر کی ویکسین خریدی گئی.

(جاری ہے)

ماہانہ بنیادوں پر برآمدات میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے رواں مالی سال کے پہلے تین ماہ میں 7 ارب ڈالر کی برآمدات رہیں رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے اختتام پر برآمدات 31 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی خدمات کی برآمدات 6 سے 7 ارب ڈالر کی ہوں گی.

رواں مالی سال کے آخر تک 32 ارب ڈالر کی ترسیلات زر ہونے کی توقع ہے مجموعی طور پر ترسیلات زر، اشیاءو خدمات کی برآمدات 70 ارب ڈالر کی ہوں گی رواں مالی کی دوسری ششماہی میں چینی، گندم، کپاس کی درآمد کم ہوں گی. ماہرین کا کہنا ہے کہ کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے میں کمی آئی ایم ایف کے پروگرام میں پیش رفت کی وجہ سے سامنے آرہی ہے واضح رہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ 6 ارب ڈالر کے قرض پروگرام پر پاکستان سے مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے اور آئی ایم ایف مشن مختلف تفصیلات کا جائزہ لے رہا ہے.

واشنگٹن میں آئی ایم ایف کے ریجنل ڈائریکٹر برائے مشرقی وسطی و ایشیائی ممالک نے صحافیوں کو بتایا کہ آئی ایم ایف اور حکومت پاکستان کے مابین 6 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے چھٹے جائزے پر بات چیت بہت اچھی سمت میں آگے بڑھ رہی ہے. انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف مشن اور حکام فی الحال پروگرام کے چھٹے جائزے کے بارے میں بات چیت کر رہے ہیں اور پروگرام کے مختلف پہلوﺅں اور ان اقدامات کے بارے میں گفتگو کی جاری ہے جن پر حکومت پاکستان فی الحال غور کر رہی ہے.