دعا منگی نے 5 ملزمان میں سے 3 کو شناخت کر لیا

تینوں ملزمان نے مجھے گاڑی میں بٹھایا اور دوست کو گولی مار کر زخمی کیا۔دعا منگی کا بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 21 اکتوبر 2021 16:31

دعا منگی نے 5 ملزمان میں سے 3 کو شناخت کر لیا
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 اکتوبر 2021ء) : گزشتہ سال شب ڈیفنس، خیابان بخاری کمرشل سے اغوا ہونے والی دعا منگی نے اپنے 3 اغواکاروں کو پہچان لیا۔دی نیوز کی رپورٹ کے مطابق دعا منگی نے بدھ کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں سماعت کے دوران تین مشتبہ ملزمان کو شناخت کر لیا۔دعا منگی نے اے ٹی سی کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا جب کہ عدالت میں پانچ ملزمان کو پیش کیا گیا جن پر دعا منگی کو اغوا کرنے اور اس کے دوست کو گولی مار کر زخمی کرنے کا الزام عائد ہے۔

دعا نے عدالت میں کہا کہ وہ تین ملزمان زوہیب قریشی ،مظفر علی اور وسیم راجہ کو شناخت کر سکتی ہے باقی دو کی شناخت نہیں کر سکتی۔دعا نے بیان دیا کہ یہ تینوں وہ ملزمان ہیں جنہوں نے اُسے گاڑی میں بٹھایا اور حارث کو گولی ماری۔

(جاری ہے)

انہی ملزمان پر بسمہ سلیم کے اغوا کا بھی مقدمہ چل رہا ہے جسے 2019 میں ڈی ایچ اے سے بھی اغوا کیا گیا تھا اور تاوان کی ادائیگی کے بعد رہا کر دیا گیا تھا۔

تفتیش کاروں کے مطابق دونوں لڑکیوں کو اغوا کے بعد کلفٹن کے ایک فلیٹ میں رکھا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ مظفر علی اور زوہیب قریشی سے برآمد ہونے والے ہتھیاروں کی فرانزک رپورٹ بھی جائے وقوعہ سے ملنے والی گولیوں کے کیسز سے مماثلت رکھتی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال 30 نومبر کی شب ڈیفنس، خیابان بخاری کمرشل سے کار سوار ملزمان طالبہ دعا منگی کو اغوا کر کے لے گئے تھے جبکہ ملزمان نے دعاکے ساتھ موجود اس کے دوست حارث سومرو کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا تھا۔

گزشتہ سال کراچی کے علاقے ڈیفنس میں فائرنگ کے بعد کار سوار ملزمان کے ہاتھوں اغوا ہونے والی دعا منگی ایک ہفتے بعد گھر پہنچی تھی،دعا منگی کا دوست اس موقع پر فائرنگ سے زخمی ہو گیا تھا۔ دعا منگی نے اپنے اس دوست کے علاج کے لیے فنڈ جمع کرنے کی مہم چلائی، جس نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر دعا منگی کو اغواکاروں سے بچانے کی کوشش کی تھی۔جنوری 2021میں انسداد دہشت گردی عدالت نے دعا منگی اغوا کیس میں زوہیب قریشی، محمد طارق عرف شکیل اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کی تھی۔ پولیس کے مطابق ملزمان نے دعا منگی کو ڈیفنس سے اغوا کیا تھا، دعا کے والد نے 25 لاکھ روپے تاوان کی رقم ادا کرکے بیٹی کو بازیاب کرایا تھا۔