مقبوضہ جموںوکشمیر میں خاتون سمیت متعدد گرفتار

حریت کانفرنس کی اپیل پر 27اکتوبر کو یوم سیاہ کے طورپر منایا جائیگا

جمعرات 21 اکتوبر 2021 23:44

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2021ء) بھارت کے غیرقانونی طورپر زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت کی طرف سے اپنے مادروطن پر غیر قانونی اور جبر ی قبضے کے خلاف 27اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظر بند چیئرمین مسرت عالم بٹ نے نئی دلی کی تہاڑ جیل سے جاری ایک پیغام میں 27اکتوبر کو ہڑتال اور شام 7 سے رات 8بجے تک مکمل بلیک آئوٹ کرنے کی بھی اپیل کی۔

انہوںنے تارکین وطن کشمیریوں سے بھی کہا کہ وہ اس دن احتجاجی ریلیوں کا اہتمام کریں اور پلے کارڈز اور بینروں کے ذریعے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کو اجاگر کریں۔

(جاری ہے)

کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین نے بھارت پر یہ واضح کر دیا کہ کشمیری ہرقیمت پر اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھیں گے۔بھارت نے 27کتوبر 1947کو تمام عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جموں وکشمیر میں اپنی فوج اتار کر کشمیریوں کی خواہشات کے برخلاف اس پر قبضہ کرلیا تھا ۔

ادھر بھارتی فوجیوںنے پونچھ اور راجوری کے اضلاع میں مسلسل گیارہوں روز بھی محاصرے اورتلاشی کی کارروائیاں جاری رکھیں۔ اس دوران ایک خاتون سمیت متعدد افراد کو گرفتار کرلیاگیا۔ 11اکتوبر کو شروع کی گئی کارروائی کی وجہ سے سرنکوٹ، مینڈھر اور تھنہ منڈی کے لوگ مسلسل اپنے گھروں میں محصور ہیں۔ بھارتی فوجیوںنے کشتواڑ میں چھاپے کے دوران سہیل احمد نامی ایک نوجوان کو گرفتار کرلیا۔

بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے آج بھی سرینگر اور دیگر علاقوں میں چھاپوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ غیر قانونی طورپر نظر بند ایک کشمیری دکاندار کے اہلخانہ نے اسکی گرفتاری اور بھارت کی جیل میں منتقل کے خلاف بڈگام میںاحتجاجی مظاہرہ کیا۔ مودی حکومت نے کشمیریوںکی جدوجہد آزادی کو دبانے کیلئے بھارتی سینٹرل ریزروپولیس فورس کی مزید25کمپنیاں مقبوضہ کشمیر بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے۔

نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے بانیہال میں پارٹی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے 5اگست 2019کے اقدامات کے بعد مقبوضہ علاقے میں ’’نئے دور کی صبح‘‘ کے مودی حکومت کے دعوئوںکومسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ کشمیری سمجھتے ہیں کہ ان کے ساتھ دھوکہ کیا گیاہے۔ پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہاہے کہ بی جے پی کی حکومت کی پالیسیوں نے مقبوضہ علاقے کو کئی دہائیاں پیچھے دھکیل دیا ہے ۔

انڈین نیشنل کانگریس کے رہنما رجنی پاٹل نے جموں میںایک بیان میں کہاہے کہ کشمیر میں صورتحال معمول پر آنے کے مودی حکومت کے دعوے کھوکھلے ثابت ہوئے ہیں کیونکہ مقبوضہ علاقے میں مسلسل شہریوںکے قتل کے واقعات جاری ہیں۔یورپی یونین کو برآمد کئے گئے 500ٹن ملاوٹ شدہ (جینیاتی طورپرتبدیل شدہ )چاولوں کی کھیپ پکڑنے جانے پر بھارت کو عالمی سطح پر شرمندگی اور اقتصادی دھچکے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ فرانس کی طرف سے ملنے والی اطلاعات کے بعد یورپی کمیشن فار ریپڈ الرٹ سسٹم فار فوڈ اینڈ فیڈ نے یورپی یونین اور کئی دیگر ممالک میں بیچی گئی اشیائے خواک میں "غیر قانونی" جیناتی طورپرتبدیل شدہ چاول کی اقسام کی نشاندہی کی تھی۔