کراچی والے مہنگے ترین آٹے کے بعد مہنگا ترین دودھ بھی خریدنے پر مجبور ہو جائیں گے

شہر قائد میں دودھ کی قیمت میں سرکاری سطح پر اضافے کا عندیہ دے دیا گیا، کمشنر کراچی نے رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی

muhammad ali محمد علی جمعرات 21 اکتوبر 2021 19:21

کراچی والے مہنگے ترین آٹے کے بعد مہنگا ترین دودھ بھی خریدنے پر مجبور ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 اکتوبر2021ء) کراچی والے مہنگے ترین آٹے کے بعد مہنگا ترین دودھ بھی خریدنے پر مجبور ہو جائیں گے، شہر قائد میں دودھ کی قیمت میں سرکاری سطح پر اضافے کا عندیہ دے دیا گیا، کمشنر کراچی نے رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی۔ تفصیلات کے مطابق کچھ روز قبل میڈیا رپورٹس میں انکشاف ہوا تھا کہ کراچی کے شہری ملک میں سب سے مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہیں، جہاں آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت 1500 روپے سے بھی زیادہ ہے۔

جبکہ اب کراچی والوں کو ایک اور بری خبر سنائی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس ک مطابق کراچی میں دودھ کی قیمت میں بھی سرکاری سطح پر اضافہ کر دیے جانے کا امکان ہے۔ اس حوالے سے جمعرات کے روز سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے دودھ کی قیمتوں میں من مانے اضافے پر کمشنر کراچی اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران سندھ فوڈ اتھارٹی اور کمشنر آفس نے عدالت میں تحریری جواب جمع کروایا۔ سماعت کے دوران اسسٹنٹ کمشنر اعجاز رند نے عدالت کو بتایا کہ اسٹیک ہولڈرز سے میٹنگ ہوچکی ہے، دودھ کی قیمتوں کا جلد تعین کرلیا جائے گا۔ جبکہ سندھ فوڈ اتھارٹی نے بتایا کہ دودھ کے معیار کوبہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ عدالت میں کمشنر کراچی کی جانب سے جمع کروائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس 28 اکتوبر کو طلب کرلیا ہے،اجلاس میں اسٹیک ہولڈرز کی تجاویز پرغور کیا جائے گا۔

کمشنر کراچی نے بتایا کہ سال 2018 میں عدالتی حکم پر کراچی میں دودھ کی فی لیٹر قیمت 94 روپے مقرر کی گئی،2018 کی نسبت اب جانوروں کی دیکھ بھال اور چارے کے اخراجات میں اضافہ ہوچکا ہے۔ کمشنر کراچی نے بتایا کہ 2018 میں ایک بھینس کے چارے اور دیکھ بھال پر 400 روپے اخراجات آتے تھے اور اس وقت فی بھینس کے چارے اور دیکھ بھال پر550 روپے سے زائد اخراجات آرہے ہیں۔

کمشنرکراچی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ کراچی اور دیگر شہروں میں اخراجات اور دودھ کی قیمتوں کا جائزہ لیا جائے گا اوردودھ کی نیلامی کے دوران مانیٹرنگ بھی کی جائے گی۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ کراچی میں یومیہ 7 ہزار سے زائد ڈیری فارم سے 50 لاکھ لیٹر کے قریب دودھ کی پیداوار ہوتی ہے، زائد قیمتوں پر دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں جاری ہیں۔