ہائیکورٹ نے 37برس سے وراثت میں ملنے والی جائیداد سے محروم بہنوں کو حق دے دیا

جمعہ 22 اکتوبر 2021 12:26

ہائیکورٹ نے 37برس سے وراثت میں ملنے والی جائیداد سے محروم بہنوں کو حق ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2021ء) لاہور ہائیکورٹ نے 37برس سے وراثت میں ملنے والی جائیداد سے محروم بہنوں کو انکاحق دے دیا۔ عدالت نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے بہنوں کے حق میں فیصلہ جاری کیا ہے جس میں سگے بھائیوں کی جانب  سے دو سگی بہنوں کی جائیداد والد سے دھوکہ دہی سے بطور تحفہ اپنے نام کروانے کا معاہدہ بھی کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔

جمعہ کے روزجسٹس رسال حسن سید نے بہنوں سے وراثت میں ملی جائیداد دھوکے سے لینے کے خلاف اپیل پر فیصلہ سنایا۔عدالت نے پندرہ صفحات پر مشتمل جاری فیصلے میں کہا ہے کہ زبانی تحفے کے کیسز میں دعوے دار کے لیے ضروری ہے کہ وہ تحفے کا وقت،جگہ اور تاریخ بتائے اور موقع پرموجود گواہوں کے نام بھی ظاہر کرے جن کی موجودگی میں تحفہ دیا گیا ہو ۔

(جاری ہے)

عدالت نے نشاندہی  کی کہ معاہدے کی تصدیق کرنے والے ریونیوافسر کو بطور شواہد پیش نہیں کیا گیا ،معاہدے پر نہ بہنوں کے والد کے انگوٹھے کا نشان ہے اور نہ دستخط موجود ہیں۔

عدالت نے فیصلہ میں کہا ہے کہ ریکارڈ کے مطابق ان افراد کی شناخت کو یقینی بنانے کیلئے کوئی کوشش نہیں کی گئی جو معاہدے کی تصدیق کے وقت ریونیو افسر کے پاس موجود تھے۔ عدالت نے فیصلہ میں کہا کہ ریونیوافسر نے وجوہات جاننے کی کوشش نہیں کی کہ کیوں بیٹیوں کو وراثتی جائیداد سے محروم کرکے  بیٹوں کو خصوصی فائدہ دیا گیا۔ عدالت نے کہا کہ ریونیو افسر نے بیٹیوں کو بلواکر پوچھنا مناسب نہیں سمجھا کہ کیا ایسا کو ئی معاہدہ ہوا اور انکے علم میں ہے۔

عدالت نے قرار دیا کہ بیٹیوں کے ساتھ اس طرح کے غیر امتیازی سلوک کی کوئی خاص وجوہات نہیں بیان کی گئیں جس سے انہیں وراثتی جائیداد سے محروم رکھا گیا ۔فیصلہ میں عدالت نے کہا کہ ماتحت عدالت نے اس معاملے کے قانونی نقطہ نظر کو یکسر نظر انداز کیا اس لئے بیان کیے گئے حقائق کے بعد ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے ۔ عدالت کے روبرو سگے بھائیوںکا بہنوں کے حصہ کی جائیداد والد سے تحفے میں لینے کے خلاف دعوی دائر کیا گیا تھا۔

کمالاں بی بی اور لالو بی بی نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل میں موقف اختیار کیا کہ دونوں سگے بھائیوںگل شیر اور محمد شیرنے والد کے جعلی دستخط سے بطور تحفہ ہماری وراثتی جائیداد پر قبضہ کرلیا۔ بھائیوں نے دھوکے دہی سے وراثت میں ملی جائیداد پر قبضہ کیا ۔دائر اپیل میں کہا گیا  تھا کہ بھائیوں نے محکمہ ریونیو میں ایک جعلی معاہدہ جمع کرایا جس میں بتایا گیا کہ والد نے بہنوں کے حصہ کی جائیداد زبانی تحفے میں دے دی ہے جس پر درخواست گزار نے معاہدے کے خلاف ٹرائل کورٹ میں دعوی دائر کیا ۔ٹرائل کورٹ نے بہنوں کا دعوی مسترد کردیا۔عدالت سے استدعا ہے کہ اپیل منظور کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔