بائیومیٹرک سسٹم خرابی کے باعث 500 ڈالر سے زائد کی خریداری ناممکن ہوگئی

اسٹیٹ بینک نے آج سے ملک بھر میں بائیومیٹرک تصدیق کے ساتھ زرمبادلہ کی خرید وفروخت کا قانون نافذ کیا ہے، بائیومیٹرک اور موبائل ایپ سے کرنسی کی خریدوفروخت کا سارا عمل مانیٹر ہوسکے گا۔ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 22 اکتوبر 2021 18:09

بائیومیٹرک سسٹم خرابی کے باعث 500 ڈالر سے زائد کی خریداری ناممکن ہوگئی
کراچی (اُردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 اکتوبر2021ء) بائیومیٹرک سسٹم خرابی کے باعث 500 ڈالر سے زائد کی خریداری ناممکن ہوگئی، اسٹیٹ بینک نے آج سے ملک بھر میں بائیومیٹرک تصدیق کے ساتھ زرمبادلہ کی خرید وفروخت کا قانون نافذ کیا ہے، بائیومیٹرک اور موبائل ایپ سے کرنسی کی خریدوفروخت کا سارا عمل مانیٹر ہوسکے گا۔ تفصیلات کے مطابق ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ بائیومیٹرک سسٹم خرابی کے باعث پانچ سو ڈالر سے زائد کی خریداری ناممکن ہوگئی ہے۔

اسٹیٹ بینک نےآج 22 اکتوبر سے ڈالر کی خریدوفروخت کیلئے بائیو میٹرک لازمی قرار دیتے ہوئے بائیو میٹرک تصدیق کے ساتھ زرمبادلہ کی خریدوفروخت کا قانون نافذ کیا گیا ہے۔ لیکن ایکسچینج کمپنیز کا بائیومیٹرک تصدیق کا سسٹم نادرا سے منسلک نہیں ہوسکا، منی چینجر500 ڈالر سے زیادہ فروخت نہیں کررہے۔

(جاری ہے)

نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) حکام کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ کی خرید و فروخت کی مانیٹرنگ کیلئے51 میں سے24 کمپنیز کو حل اور تحریری معاہدہ بھیج دیا تھا۔

19 کمپنیز کو سسٹم کے بارے سمجھایا گیا ہے۔ کمپنیز کی مشکلات کے حک کیلئے موبائل ایپ بھی تیار کی ہے، چند کمپینز موبائل ایب کی ٹیسٹنگ کررہی ہیں۔ موبائل ایپ اور بائیومیٹرک ڈیوائسز کے ذریعے کرنسی کی خریدوفروخت کا سارا سسٹم مانیٹر کیا جاسکے گا۔ واضح رہے ڈالر کی قدر میں ایک مرتبہ پھر سے اضافہ ہو گیا ہے جس کے بعد ڈالر کی نئی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر 174 روپے 10 پیسے ہوگئی ہے۔

پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے اور آج بھی بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمت مزید 14 پیسے کم ہوگئی ہے۔ یاد رہے کہ دو روز قبل انٹر بینک میں ڈالر مہنگا ہو کر تاریخ کی نئی بلند ترین سطح 173 روپے 48 پر پہنچ گیا تھا۔ انٹر بینک مارکیٹ میں 71 پیسے اضافے کے بعد ڈالر 173 روپے 48 پیسے کا ہو گیا ۔ جبکہ گذشتہ ہفتے ڈالر ایک روپیہ 82 پیسے مہنگا ہو کر 173 روپے پر آ گیا تھا تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر 172.78 پر پہنچ گیا۔

ڈالر کی مسلسل بڑھتی ہوئی قیمت پر ماہرین معیشت نے بھی تشویش کا اظہار کیا۔ معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ملکی کرنٹ اکاؤنٹ خسارے اور ڈالر کی مسلسل مانگ سے روپے کی قدر متاثر ہوئی۔ پاکستان کی معیشت عالمی مہنگائی اور افغانستان کی صورتحال کے باعث بھی مسلسل دباؤ کا شکار ہے ۔