ملک میں مہنگائی کی شرح میں مزید 1.38 فیصد کا اضافہ ہوگیا

مہنگائی کی مجموعی شرح 14.48 فیصد تک پہنچ گئی، ایک ہفتے میں چینی، گھی، سبزیوں، تازہ دودھ، دہی، چاول، مٹن اور دالوں سمیت 29 اشیا ضروریہ مہنگی ہوگئی ہیں۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 22 اکتوبر 2021 18:42

ملک میں مہنگائی کی شرح میں مزید 1.38 فیصد کا اضافہ ہوگیا
اسلام آباد (اُردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 اکتوبر2021ء) ملک میں مہنگائی کی شرح میں مزید 1.38 فیصد کا اضافہ ہوگیا ہے، مہنگائی کی مجموعی شرح 14.48 فیصد تک پہنچ گئی، ایک ہفتے میں چینی، گھی، سبزیوں، تازہ دودھ، دہی، چاول، مٹن اور دالوں سمیت 29 اشیا ضروریہ مہنگی ہوگئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے ہفتہ وارمہنگائی کے اعدادوشمار جاری کیے ہیں جس کے تحت ایک ہفتے میں مہنگائی میں 1.38 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

اضافے کے بعد مہنگائی کی مجموعی شرح 14.48 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک ہفتے میں چینی، گھی، سبزیوں، تازہ دودھ، دہی، چاول، مٹن اور دالوں سمیت 29 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 27 روپے 56 پیسے کا اضافہ ہوگیا، ہائی اسپیڈ ڈیزل 12 روپے 38 اور پیٹرول 10 روپے 50 پیسے مہنگا ہوا، انڈے فی درجن 2 روپے 21 پیسے مہنگے ہوئے، لہسن فی کلو 5 روپے 9 پیسے اور آلو فی کلو 84 پیسے مہنگے ہوئے، 5 لیٹر خوردنی تیل کی قیمت میں بھی 26 روپے 33 پیسے مہنگا ہوا، سبزیاں، گھی کی فی کلو قیمت میں 6 روپے67 پیسے کا اضافہ ہوا۔

(جاری ہے)

ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ایل پی جی گھریلو سلنڈر154 روپے 15 پیسے مہنگا ہوا، ایک ہفتے میں7 اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی، 20 کلو آٹے کا تھیلا 2 روپے 19 پیسے سستا ہوا، زندہ مرغی فی کلو 6 روپے 34 پیسے سستی ہوئی ہے۔دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ خیبرہختونخواہ کے بعد اب پنجاب کا ہر خاندان دس لاکھ روپے تک ہر سال صحت کارڈ کے ذریعے حاصل کر سکے گا، اس گیم چینجر ہروگرام کے ذریعے اب کوالٹی علاج غریب ترین سے متوسط طبقے تک ہر فرد کو میسر ہوگا، صحت، تعلیم اور چار بنیادی اشیاء ضرورت آٹا، چینی، دال اور گھی پر بڑا ریلیف لا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ آپ اپنی مرضی کے کسی بھی ڈاکٹر یا ہسپتال میں استعمال کر سکیں گے سرکاری ہی نہیں پرائیویٹ ڈاکٹر اور ہسپتال بھی اب آپ کے علاج کیلئے بلامعاوضہ میسر ہوں گے۔ قانون بنا کر کابینہ کے حوالے کر دیا ہےکہ 2018 سے کہ رہا ہوں بنیادی سیاسی اصلاحات کے بغیر ملک آگے نہیں جا سکتا، میڈیا اور عدالتی اصلاحات لازمی ہیں۔