تحفظ ماحول کے لیے سعودی ہدف: سن 2060 تک ’کاربن نیوٹرل‘

DW ڈی ڈبلیو ہفتہ 23 اکتوبر 2021 18:00

تحفظ ماحول کے لیے سعودی ہدف: سن 2060 تک ’کاربن نیوٹرل‘

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 اکتوبر 2021ء) سعودی عرب نے تحفظ ماحول کے لیے مشکل اہداف اور وسیع تر اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ ولی عہد محمد بن سلمان نے ہفتے کو اعلان کیا کہ سن 2060 تک ان کا ملک مکمل طور پر کاربن نیوٹرل ہو جائے گا۔

سورج، سمندر اور جنس مخالف: سعودی معاشرہ بتدریج کھلتا ہوا

سعودی عرب: سالانہ 100ارب ڈالر غیر ملکی سرمایہ کاری حاصل کرنے کا ہدف

سعودی عرب میں سماجی اصلاحات کس طبقے کے لیے؟

'کاربن نیوٹرل‘ یا 'زیرو نیٹ امیشنز‘ کا مطلب کیا ہے؟

'کاربن نیوٹرل‘ یا 'زیرو نیٹ امیشنز‘ کا مطلب ہے کہ صنعتی سرگرمیوں اور دیگر عوامل سے ماحول میں خارج ہونے والی سبز مکانی گیسوں کے اخراج اور تحفظ ماحول سے متعلق اقدامات میں توازن لایا جائے۔

(جاری ہے)

اگر تحفظ ماحول سے متعلق اقدامات سے ضرر رساں گیسوں کے اخراج سے ہونے والے نقصانات کی نفی ہو گی تو 'کاربن نیوٹرل‘ کا ہدف حاصل ہو سکے گا اور اس کے نتیجے میں زمین کے درجہ حرارت کو مستحکم رکھا جانا ممکن ہو سکے گا۔

مشکل اہداف کا اعلان

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے بقول سن 2030 سے کاربن کے اخراج میں ہر سال 278 ٹن کی کمی لائی جائے گی۔

محمد بن سلمان نے بتایا کہ 'سعودی گرین انیشی ایٹوو‘ (SGI) کے پہلے مرحلے میں ساڑھے چار لاکھ درخت لگائے جائیں گے جبکہ اس مہم کے تحت آئندہ دو دہائیوں کے دوران ملک بھر میں دس بلین درخت لگائے جانے ہیں۔ ایس جی آئی کی مد میں سات سو بلین ریال کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔

ریاض حکومت نے سن 2030 تک میتھین گیس کے اخراج میں بھی تیس فیصد تک کمی متعارف کرانے کے ہدف کا اعلان کیا ہے۔

COP26 گلوبل کانفرنس

خام تیل کے سب سے بڑے ایکسپورٹر سعودی عرب کی جانب سے تحفظ ماحول کے ان اہداف کا اعلان آئندہ ماہ اسکاٹ لینڈ میں ہونے والی COP26 گلوبل کانفرنس سے قبل کیا گیا ہے۔ یہ کانفرنس اکتیس اکتوبر سے شروع ہو گی اور بارہ نومبر تک جاری رہے گی۔ اقوام عالم کی کوشش ہے کہ اس کانفرنس میں زیادہ سے زیادہ ممالک کو سن 2050 تک 'کاربن نیوٹرل‘ کے ہدف تک پہنچنے کا پابند کیا جائے۔

اقوام متحدہ نے اعلان کیا کہ اب تک ایک سو تیس ممالک یا تو یہ ہدف مقرر کرنے کا فیصلہ کر چکے ہیں یا اس بارے میں سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔

گلاسگو میں ہونے والی اس کانفرنس کو موسمیاتی تبدیلیوں کے انسداد اور تحفظ ماحول کے لیے کافی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

سبز مکانی گیسوں کے اخراج میں امریکا کے بعد بھارت اور چین کا نمبر آتا ہے۔ دونوں ہی ممالک سن 2050 تک 'کاربن نیوٹرل‘ کے ہدف تک پہنچنے کا ہدف طے کرنے کے معاملے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

ع س / ب ج (روئٹرز)