Live Updates

گندم کی جدید اور بہتر غذائی صلاحیت والی اقسام متعارف کرائی گئی ،ْصوبائی وزیرزراعت

ہفتہ 23 اکتوبر 2021 22:44

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اکتوبر2021ء) صوبائی وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے کہا ہے کہ گندم کی جدید اور بہتر غذائی صلاحیت والی اقسام متعارف کرائی گئی ہیں تاکہ روزمرہ کی خوراک میں زنک،بوران اور آئرن سمیت دیگر اجزا کی کمی کودور کیا جاسکے۔گندم کی یہ اقسام نہ صرف بیماریوں کیخلاف قوت مدافعت رکھتی ہیں بلکہ زیادہ پیداوار ی صلاحیت بھی رکھتی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے خانیوال میںمحکمہ زراعت اور این جی اوز(آگاہی،گین اور ہارویسٹ پلس )کے تعاون سے منعقدہ گندم سیمینارکے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر زراعت نے مزید کہاکہ پاکستان میں 68 فیصدآبادی جبکہ پوری دنیامیں ایک تہائی افراد اجزائے صغیرہ کی کمی کا شکار ہے۔

(جاری ہے)

موجودہ حکومت وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے وژن اور وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار کی قیادت میںخوردنی اجناس میں غذائی اجزاء کی کمی کو دور کرنے اور ملکی سطح پر فوڈ سیکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کررہی ہے۔

زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت 300 ارب روپے کے میگا منصوبوں پر عملدرآمدجاری ہے جس کے ذریعے نہ صرف فصلات کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہو گا بلکہ غذائی عناصر کی کمی دور کرنے میں بھی مدد ملے گی ۔ایوب زرعی تحقیقا تی ادارہ فیصل آباد کی تیار کردہ گندم کی اقسام میں مختلف بیماریوں کے خلاف قوتِ مدافعت اور زنک و آئرن کی بہتر مقدار پائی جاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہپاکستان میں گندم کی فصل سب سے زیادہ رقبہ پر کاشت ہوتی ہے۔ یہ فصل کاشتکاروں کے معاشی استحکام کا باعث بھی بنتی ہے ۔ گندم کی فصل کو مزید منافع بخش بنانے کے لئے اس کی فی ایکڑ پیداوارمیں مزید اضافہ نا گزیر ہے ۔ امسال گندم کی منظورشدہ اقسام کی10لاکھ بیگ بحساب1200روپے فی بیگ سبسڈی پر فراہم کئے جارہے ہیں اور مجموعی طور پر1 کروڑ ایکڑ رقبہ پر گندم کی منظور شدہ اقسام کا بیج کاشت کیا جا رہا ہے۔

کاشتکاروں میں جدید پیداواری ٹیکنالوجی متعارف کروانے کے لئے نمائشی پلاٹ، سیمینارز اور یوم کاشتکاران کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 12 ارب 54 کروڑ روپے کی خطیر رقم سے گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے قومی پروگرام پر عملدرآمد جاری ہے اور مالی سال 2021-22 کے دوران اس منصوبہ کے تحت گندم کی مشینی کاشت کے فروغ کے لئے 50 فیصد سبسڈی پر 1 ارب روپے سے زیادہ کی جدید زرعی مشینری سمیت دیگر زرعی مداخل فراہم کیے جارہے ہیں۔

کاشتکاران سہولیات سے فائدہ حاصل کر کے فی ایکڑ لاگت کاشت میں کمی کریں اور فی ایکڑ پیداوار و منافع بڑھائیں۔ وزیر زراعت نے مزید کہا کہ کاشتکار کھیتی باڑی میں مشینوں کا استعمال بڑھائیں تاکہ پیداواری لاگت میں کمی آئے اور زیادہ رقبہ کاشت ہو اور فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہو ۔ گندم سیمینار سے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل خانیوال اختر حسین منڈھیر،مبارک علی سرور،منور حسین ،قیصر سعید سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات