آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان سے ڈو مور کا مطالبہ کردیا

روپے قدر میں مزید کمی کی جائے اور ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کے فوری اقدامات کیے جائیں۔ عالمی مالیاتی ادارے کا موقف‘ مذاکرات میں ڈیڈ لاک برقرار

Sajid Ali ساجد علی اتوار 24 اکتوبر 2021 11:27

آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان سے ڈو مور کا مطالبہ کردیا
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 24 اکتوبر 2021ء ) آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان سے ڈو مور کا مطالبہ کردیا ، جس کی وجہ سے پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے کے درمیان مذاکرات میں پیشرفت نہ ہو سکی اور ڈید لاک برقرار ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ روپے قدر میں مزید کمی کی جائے اور ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کے فوری اقدامات کیے جائیں ، جس کے باعث 6 ارب ڈالر قرض بحالی کیلئے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات ڈید لاک برقرار ہے۔

رپورٹ میں ذرائع وزارت خزانہ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ مذاکرات میں پیشرفت نہ ہوئی اور آئی ایم ایف نے تاحال پاکستان کو مذاکرات میں قرض قسط کی منظوری کا اشارہ نہیں دیا جب کہ 1 ارب ڈالر کی قسط کیلئے پاکستان آئی ایم ایف کی باقی تمام شرائط ماننے کیلئے تیار ہے لیکن آئی ایم ایف نے ڈومور کا مطالبہ کیا ہے کیوں کہ آئی ایم ایف روپے قدر میں مزید کمی اور ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کے اقدامات چاہتا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب مشیر خزانہ و ریونیو شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کی ناکامی کا تاثر غلط ہے ، پاکستان میں تاثر دیا جارہا ہے کہ مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں، بینکر ہمیشہ ہی ڈومور کا مطالبہ کرتا ہے اور ہم نے اپنی ڈیڈ لائن عبور نہیں کی ، آئی ایم ایف سے بہترین مذاکرات ہوئے ہیں ، آئی ایم ایف سے مذاکرات کے جلد نتائج سامنے آئیں گے، مگر کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتے ، قوم کو نا امید نہیں ہونا چاہئیے، زراعت کے شعبے میں انقلابی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ وفود کی سطح پر تکنیکی بات چیت جاری ہے۔