ْکشمیری عوام نظریہ پاکستان اور استحکام پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں ‘مولانا محمود الحسن اشرف

ْبھارتی ظلم و جبر کے مقابلہ میں کشمیری نوجوانوں اور افواج پاکستان کا کردار قابل ستائش ہے

اتوار 24 اکتوبر 2021 12:55

مظفرآباد،میر پور،اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اکتوبر2021ء) بھارتی ظلم و جبر کے مقابلہ میں کشمیری نوجوانوں اور افواج پاکستان کا کردار قابل ستائش ہے ۔بارڈر ایریاء پر افواج پاکستان کی نہیں بھارتی فوج کی مذمت کی ضرورت ہے۔کشمیری عوام نظریہ پاکستان اور استحکام پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔ آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر کی نما ئندہ حکومت ہونے کی حیثیت سے گلگت بلتستان کے حوالہ سے ریاست کا اجتماعی موقف مشاورت کے بعد واضح کرے ۔

ریاست جموں و کشمیر ناقابل تقسیم وحدت ہے ۔جس کے عوام کو رائے شماری کے ذریعے اپنے مستقبل کا تعین کرنے کے لیے حق دیا جائے ۔ہندوستان کی طرف سے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل میں کشمیری عوام کو مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لیے حق خود ارادیت کی جو یقین دہانی کروائی گئی تھی اس پر عمل کے بجائے بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر کے سوا سال سے کشمیریوں کو قید کر رکھا ہے ۔

(جاری ہے)

گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کا عمل ہندوستان کی لاقانونیت اور دہشت گردی کو جواز فراہم کرے گا۔گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کو ایک یونٹ بنا کر ریاست کا صدر یا وزیراعظم گلگت بلتستان سے منتخب کیا جائے ۔ ان خیالات کا اظہار امیر AJK JUI حضرت مولانا محمود الحسن اشرف،جنرل سیکرٹری مولانا عبد المالک صدیقی ایڈوکیٹ ،سواد اعظم اہلسنت والجماعت آزاد کشمیر کے امیر مولانا مفتی محمد اختر ،ناظم عمومی مولانا قاضی منظور الحسن ،مظفراباد ڈویژن کے امیر مولانا محمود الرحمن عباسی،جنرل سیکرٹری مولانا ممتاز الحق قاسمی ،مرکزی نائب امیر مولانا عبد الغفور صدیقی ،جنرل سیکرٹری دعوت و ارشاد مولانا عبد المالک انقلابی پونچھ ڈویژن کے امیر مولانا عطا الرحمن ،مولانا ظہور اللہ شاہ ،مولانا حافظ عبد الرشید ،مولانا تنزیل الرحمن،مولانا مفتی عبد الرحمن ،مولانا حسین احمد توحیدی ،مولانا انعام الحق ،مولانا اعجاز احمد اشرفی ،مولانا فضل الرحمن ،مولانا سیف الرحمن کشمیری نے 24اکتوبر کو آزاد کشمیر کے 74ویں یوم تاسیس کے موقع پر ajkjuiکی طرف سے ہفتہ یکجہتی تحریک آزادی کشمیر کی مناسبت سے مختلف اضلاع میں منعقدہ سیمینارز سے خطاب کرتے ہو ئے کیا ۔

انہوں نے کہا ازاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام کو وفاق پاکستان کی طرف سے وہ تمام سہولتیں فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا جو وفاق پاکستان کے شہریوں کو حاصل ہیں ۔اس موقع پر گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے سے پاکستان ،ہندوستان کے موقف کی تائید اور اقوام متحدہ کی قراردادوں سے منحرف ہونے کا مرتکب ہوگا۔وفاق پاکستان کے استحکام کے لیے ضروری ہے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ،لیاقت علی خان مرحوم ،علامہ شبیر احمد عثمانی ،میر واعظ کشمیر مولانا یوسف شاہ ،غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان ،مجاھد اول سردار محمد عبد القیوم خان کا گلگت بلتستان ،آزاد کشمیر سمیت ریاست کشمیر کے حوالہ سے جو موقف ہے اس موقف سے موجودہحالات میں انحراف خود پاکستان کے مفاد میں نہیں ہو گا۔

۔دریں اثنا اے جے کے جے یو آئی و سواد اعظم اہلسنت والجماعت آزاد کشمیر کے مشترکہ ہنگا می اجلاس میں تنظیم اہلسنت گلگت بلتستان وچترال کے قائد مولانا قاضی نثار احمد کی طرف سے گلگت بلتستان کو الگ صوبہ بنانے کے بجائے آزادریاست جموں وکشمیر میں شامل کرنے کے مطالبے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کشمیر کی تقسیم کے تمام فارمولوں کو اسلام دشمن عناصر اور قادیانیوں کا ملک کے خلاف خطرناک عمل قرار دیتے ہوئے قادیانیوں کی اشتعال انگیز ، اسلام وملک دشمن سرگرمیوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا۔

اور واضح کیا گیا کہ قادیانی اسلام ، پاکستان اور جہاد کشمیر کے کھلے دشمن ہیں جن کی سازشوں کی وجہ سے مسئلہ کشمیر پیچیدہ سے پیچیدہ بن گیا ہے ۔وہ ملک میں بیرونی ایجنڈے پر انارکی پھیلانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ملک میں شعیہ سنی فسادات اور تصادم کا ماحول بنانے کے لیے بھی وہ کوشاں ہیں ۔انہوں نے کہا 8اکتوبر 2005کا زلزلہ ایک انسانی المیہ تھا جس میں 80ہزار لوگ شہید ہوئے اور ریاست کا تمام سٹکچر مکمل طور پر تباہ ہو گیا تھا ۔

آج اسے 15سال گزرے کو ہیں لیکن مظفراباد شہر میں بنیادی ضروریات پانی بجلی اور سیورج وغیرہ میں کوئی تبدیلیاں نہیں آسکی ۔جبکہ کھربو روپے کے پروجیکٹس عملی طور پر کہیں بھی نظر نہیں آتے ۔انہوں نے کہا متاثرین زلزلہ کی بحالی سمیت ریاست کے امن اور استحکام کے خلاف غیر ریاستی عناصر پر نظر رکھنے کی اشد ضرورت ہے ۔نیشنل ایکشن پلان پر اسکی رو کے مطابق عمل کیا جائے ۔

انہوں نے کہا آل جموں کشمیر جے یو آئی ریاست کی قدیم ترین دینی جماعت ہے جس کے بانی امیر مولانا محمد یوسف شاہ صاحب ہیں ۔اور ریاست میں گزشتہ ایک صدی سے تحریک آزادی کشمیر ریاست میں اسلامی نظام کے نفاذ اور فرقہ ورانہ ہم آہنگی کے لیے کوشاں ہے اور آئیندہ بھی یہ جدو جہد جاری رکھی جائے گی ۔انہوں نے غیر ریاستی عناصر کی طرف سے ریاست میں فرقہ واریت اور منشیات کو فروغ دینے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ۔