سعودی عرب کا 2030 تک ریاض میںبرقی کاروں کی تعداد 30 فیصدتک بڑھانے کا اعلان

منصوبے کا مقصد کا گرین ہاﺅس کے اخراج کو کم کرنے کی کوشش کرنا ہے‘پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کئی سالوں سے الیکٹرک گاڑیوں میں سرمایہ کاری کر رہا ہے.سربراہ رائل کمیشن ریاض

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 25 اکتوبر 2021 13:55

سعودی عرب کا 2030 تک ریاض میںبرقی کاروں کی تعداد 30 فیصدتک بڑھانے کا اعلان
ریاض(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25 اکتوبر ۔2021 ) سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2030 تک ریاض میں کم از کم 30 فیصد برقی کاروں کی اجازت دے گا اس کا مقصد گرین ہاﺅس کے اخراج کو کم کرنے کی کوشش کرنا ہے. ریاض شہرکے رائل کمیشن کے سربراہ فہد الرشید نے انکشاف کیا کہ سعودی ماحولیاتی کانفرنس کے آغاز پراعلان کیا گیا اگلے 9 سال کے دوران 8 ملین آبادی والے ریاض شہرمیں کاربن کے اخراج کو نصف کرنے کا منصوبہ ہے.

(جاری ہے)

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کانفرنس کے دوران 2060 تک سعودی عرب کے اندر گلوبل وارمنگ کے اخراج کو ختم کرنے کا وعدہ کیا ہے ریاض میں برقی گاڑیوں کو فروغ دینے کا ہدف اس وقت سامنے آیا ہے جب دیگر ممالک پٹرول اور ڈیزل سے چلنے والے اندرونی انجنوں کو کم کرنے یا ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں. چین نے 2025 تک نئی کاروں کی فروخت کا 25 فیصد برقی کرنے کا عزم کیا ہے ریاض میں 2030 تک جیواشم ایندھن سے چلنے والی نئی برقی کاریں متعارف کرائی جائیں گی الرشید نے بتایا کہ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کئی سالوں سے الیکٹرک گاڑیوں میں سرمایہ کاری کر رہا ہے.

واضح رہے کہ سعودی ولی عہد نے 23اکتوبرکو ”سبزسعودی عرب“کے پہلے سالانہ فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں منصوبے کے لیے700ارب ریال خرچ کرنے کا اعلان کیا تھا ولی عہد نے مذکورہ منصوبے کے سلسلے میں مملکت میں مختلف نوعیت کے منصوبوں کے پہلے پیکج کا اعلان کیا یہ پیکج ماحول کے تحفظ اور ماحولیات کی تبدیلی کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک نقشہ راہ ہو گا.

اس کا مقصد ”سبز سعودی عرب“ کے منصوبے کے مجوزہ اہداف کو پورا کرنے میں کردار ادا کرنا ہے اس حوالے سے عالمی سمجھوتے کا مقصد میتھین کے عالمی اخراج کے حجم میں 30% تک کمی لانا ہے شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ مملکت توانائی کے شعبے میں کئی منصوبے شروع کر رہی ہے جن کا مقصد 2030تک کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں سالانہ 27.8 کروڑ ٹن کی کمی کرنا ہے.

سعودی ولی عہدکا کہنا تھا کہ شجر کاری کا پہلا مرحلہ شروع ہو چکا ہے جس میں 45 کروڑ سے زیادہ درخت لگائے جائیں گے اور 80 لاکھ ہیکٹر خراب اراضی کو بحال کیا جائے گا مملکت میں 20 فی صد سے زیادہ اراضی کو قدرتی جنگلات میں تبدیل کیا جائے گا ان کا کہنا تھا کہ کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے منصوبوں میں 700 ارب ریال سے زیادہ کی سرمایہ کاری ہو گی اس سے سبز معیشت ترقی پائے گی، مختلف نوعیت کے روزگار کے مواقع جنم لیں گے اور نجی سیکٹر کے لیے ضخیم سرمایہ کاری کے مواقع میسر آئیں گے سعودی عرب کا ارادہ ہے کہ 2030 تک اپنی ضروریات کا 50% حصہ توانائی کے قابل تجدی ذرائع سے پورا کیا جائے گا اس دوران میں اربوں درخت لگائے جائیں گے.