انسداد دہشتگردی عدالت نے انتظار قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا

جرم ثابت پونے پر2 پولیس اہلکاروں کو سزائے موت کا حکم، انسپکٹر سمیت 5 اہلکاروں کو عمرقید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی، پولیس اہلکارغلام عباس کو عدم شواہد کی بنا پر بری کردیا گیا۔ عدالت کا فیصلہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 25 اکتوبر 2021 18:36

انسداد دہشتگردی عدالت نے انتظار قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا
کراچی (اُردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25 اکتوبر2021ء) انسداد دہشتگردی عدالت نے انتظار قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا، فیصلے میں 2 پولیس اہلکاروں کو سزائے موت انسپکٹر سمیت 5 ملزمان کو عمرقید اور جرمانے کی سزا سنا دی گئی، پولیس اہلکار غلام عباس کو عدم شواہد کی بنا پر بری کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشتگردی نے عدالت میں انتظار قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے، عدالت نے 2 اے سی ایل سی اہلکاروں کو سزائے موت سناتے ہوئے انسپکٹرطارق رحیم سمیت 5 ملزمان کو عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔

عدالت نے پانچوں ملزمان پر 2،2 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے، عدالت نے پولیس اہلکارغلام عباس کو عدم شواہد کی بنا پر بری کر دیا ہے۔ یاد رہے 13 جنوری 2018 کو ڈیفنس میں اہلکاروں کی فائرنگ سے شہری انتظار جاں بحق ہوا تھا۔

(جاری ہے)

اس سے قبل  رواں سال 12 فروری کو سندھ ہائیکورٹ میں ڈیفنس کے علاقے میں پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں نوجوان انتظار قتل کیس میں ملزمان پولیس افسران طارق رحیم اور طارق محمود کی درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران عدالت نے ضمانت سے متعلق سپریم کورٹ کا حکم نامہ اور اے ٹی سی سے بھی کیس کا ریکارڈ طلب کیا تھا، ایڈیشنل ایس ایچ او طارق رحیم کی درخواست ضمانت دو بار مسترد کی گئی۔

جبکہ سندھ ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کو کیس کا جلد فیصلہ کرنے کا حکم دے رکھا ہے ،انتظار قتل کیس میں اے سی ایل سی پولیس کے 8 اہلکار گرفتار رہے۔