پاکستان 64000میگاواٹ بجلی پانی و دیگر متبادل ذرائع سے حاصل کر سکتا ہے، حماد اظہر

انرجی اپڈیٹ اور پی پی آئی بی کی کانفرنس سے شاہ جہاں مرزا، توصیف فاروقی، نعیم قریشی، نعیم خان، جینا ڈیالو کا خطاب

بدھ 27 اکتوبر 2021 18:47

پاکستان 64000میگاواٹ بجلی پانی و دیگر متبادل ذرائع سے حاصل کر سکتا ہے، ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اکتوبر2021ء) پاکستان 64000میگاواٹ بجلی پانی و دیگر متبادل ذرائع سے حاصل کر سکتا ہے اور اس سلسلے میں حکومت 2028تک10ڈیمز مکمل کرنے جا رہی ہے اور اس وقت 9900میگاواٹ بجلی ہائڈرو پاور پروجیکٹ سے حاصل کر جارہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار وفاق وزیر توانائی حماد اظہر نے انرجی اپڈیٹ اور پی پی آئی بی کے تحت منعقدہ پہلی عالمی ہائڈرو پاور کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر پی پی آئی بی کے سربراہ شاہجہاں مرزا، نیپرا کے چیئرمین توصیف فاروقی، پیڈو کے سی ای او انجنیئر نعیم خان، ڈائریکڑ انرجی آفیس یو ایس ایڈ جینا ڈیالو، آئی ایچ اے کے سربراہ روجر گل، ڈی جی ہائڈرو پی پی آئی بی منور اقبال، سی ای او اسٹار ہائڈرو پاور ہیڈونگ چوئی، سینئر ایڈوائزر سی ایس اے آئی ایل این اے زبیری، ڈی ایم ڈی این ٹی ڈی سی انجینئر محمد ایوب، سابق ممبر پلانگ کمیشن اختر علی، مینجنگ ایڈیٹر انرجی اپڈیٹ محمد نعیم قریشی، سی ایم او انجینئر ندیم اشرف، حمایت اللہ خان، فیصل شریف وٹو، جی ایم حبکو کلیم خان، ڈاکڑ نواز اختر، انجینئر اسمہ افتخار، ڈاکڑ شہزاد رحمان، ڈاکڑ سلطان احمد، ناصر الملک و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر حماد اظہر نے کہاکہ موجودہ حکومت نے اس دہائی کی ڈیموں کی دہائی قرار دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت نئے ڈیمز اس لئے بھی بنا رہی ہے تاکہ عوام کو سستی و صاف بجلی فراہم کی جا سکے اور پانی کو زراعت کیلئے بھی استعمال کیا جا سکے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان 64000میگاواٹ بجلی پانی و دیگر متبادل ذرائع سے حاصل کر سکتا ہے اور ا س وقت 9900میگا واٹ بجلی ہائڈرو پاور منصوبوں سے حاصل کی جا رہی ہے جوکہ کل بجلی کا 29فی صد بنتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ تاریخ میں پہلی بار گلگت بلتستان پاور پالیسی بنائی جا رہی ہے جس سے 21000میگاواٹ بجلی حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ پانی سے صاف و سستی بجلی کا حصول ممکن بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں۔انہوں نے مذید کہاکہ نیشنل ایکڑیک پالیسی 2021کے تحت صاف، سستی بجلی اور تمام منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ مستقبل میں آئی جی سی ای پی 2021-2030کے پلان کے تحت ہائڈرو پاور سے بجلی کا حصول 29فی صد سے بڑھا کر 43فی صد کیا جائے گا (9000سے 23000) میگا واٹ جس میں نجی اداروں کو بھی ساتھ ملایا جائے گا۔اس موقع پر چیئرمین نیپرا تو صیف فاروقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے متبادل ذرائع میں ہائڈرو پاور کو شامل کروایا تاکہ عوام کو صاف و سستی بجلی کو یقینی بنایا جا ئے اور یہ پاکستان کیلئے بہت بڑا گیم چینجر ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ دن بہ دن بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس کو کم کرنے کیلئے ہمیں اپنا زیادہ تر نحصار متبادل ذرائع سے بجلی کے حصول پر کرنا ہوگا۔اس موقع پر پی پی آئی بی کے سربراہ شاہجہاں مرزا نے کہاکہ عمومی تاثر دیا جاتا ہے کہ ہائڈرو پاور پروجیکٹ بہت مہنگا منصوبہ ہوتا ہے اور اس کی تعمیر میں بہت لاگت درپیش ہو تی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہائڈرو کے منصوبے وقت کی اہم ضرورت ہیں کیونکہ اس سے سستی اور صاف بجلی حاصل کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پی پی آئی بی کے دو منصوبے ایک 720میگاواٹ کروٹ پاور پروجیکٹ اور 820میگاواٹ سوکی کناری کا منصوبہ زیر تعمیر ہے۔انہوں نے کہاکہ کروٹ پاور پروجیکٹ کا منصوبہ اگلے سال تک مکمل ہو جائے گا اور اس پر 1.4ملین ڈالر کی لاگت آئے گی۔اس موقع پر سی ای او پیڈو انجنیئر نعیم خان نے کہا کہ ان کا ادارہ کے پی کے کے دوردراز علاقوں میں چھوٹے ہائڈرو پروجیکٹ بنارہی ہے اور اب ورلڈ بنک اور ایشین ڈویلپمنٹ کی تعاون سے بڑے منصوبوں پر کا م کیا جا رہاہے۔

انہوں نے مذید کہا کہ 328چھوٹے منصوبے مکمل کئے جا چکے ہیں جبکہ 700نئے منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے۔ ڈائریکڑ انرجی آفیس یو ایس ایڈ جینا ڈیالونے کہاکہ امریکی حکومت پاکستان میں تمام توانائی کے منصوبوں میں مکمل تعاون جاری رکھے گی۔اس موقع پر آرگنائزنگ کمیٹی کے سربراہ محمد نعیم قریشی نے کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد ملک میں صاف و سستی بجلی کے حصول کیلئے ہائڈرو پاور کے منصوبوں کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام شراکت داروں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے ان کو درپیش مسائل کو سننا اور ان کے حل کو تلاش کرنا ہے۔