پاکستان کی قومی معیشت زیادہ بڑھوتری کی راہ پرگامزن، ترسیلات زر، برآمدات اور ایف بی آر کے محاصل میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، وزارت خزانہ

جمعرات 28 اکتوبر 2021 13:24

پاکستان کی قومی معیشت   زیادہ بڑھوتری کی راہ پرگامزن، ترسیلات زر، برآمدات ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اکتوبر2021ء) پاکستان کی قومی معیشت فی الوقت زیادہ بڑھوتری کی راہ پرگامزن ہے، ملکی اندرونی پیداور میں وسعت طویل المیعاد اور پائیداراقتصادی بڑھوتری کیلئے ضروری ہے، ویلیو ایڈڈ پیداوار میں اضافہ زیادہ منافع کمانے کاباعث بنے گا جس سے کھپت اورسرمایہ کاری پرزیادہ مصارف کی گنجائش پیداہوگی، جاری مالی سال کے پہلے تین ماہ میں ترسیلات زر، برآمدات اور ایف بی آر کے محاصل میں نمایاں اضافہ  ریکارڈ کیا گیا ہے۔

یہ بات وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ ماہانہ اقتصادی اپ ڈیٹ میں کہی گئی ہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق پائیدار بڑھوتری کی راہ پرگامزن ہونے کیلئے ضروری ہے کہ ویلیوایڈیشن کا زیادہ ترحصہ کھپت کی بجائے سرمایہ کی زیادہ پیداوارکی طرف موڑا جائے۔

(جاری ہے)

اس صورتحال کو طویل المعیاد ڈھانچہ جاتی پالیسیوں کے ذریعہ قابومیں رکھا جاسکتا ہے اور موجودہ حکومت اس راہ پر گامزن ہے۔

جاری مالی سال کے پہلےتین ماہ میں ترسیلات زر میں12.5 فیصد کی بڑھوتری ریکارڈ کی گئی ہے۔ گزشتہ سال جولائی سے ستمبر میں ترسیلات زر کا حجم 7.1 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا جو جاری مالی سال کے پہلے تین  ماہ میں 8 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔ جاری مالی سال کے پہلے 3 ماہ میں ملکی برآمدات میں 35.2فیصد کی بڑھوتری ہوئی ہے، اس مدت میں برآمدات کا حجم 7.2 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں5.2 ارب ڈالر تھا۔

اس کے ساتھ ساتھ ملکی درآمدات میں64.3 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، موجودہ  مالی سال کے پہلے تین  ماہ میں17.5 ارب ڈالر کی درآمدات ریکارڈ کی گئی ہیں جو گزشتہ سال 10.13 ارب ڈالر تھی۔ حسابات جاریہ کا خسارہ  ڈالر کے لحاظ سے گزشتہ سال کے پہلے تین ماہ کے منفی 0.9 فیصد سے بڑھ کر جاری مالی سال کے پہلے تین ماہ 3.4 ارب  ڈالر  ریکارڈ کیا گیا۔ جی ڈی پی کی شرح سے حسابات جاریہ کا خسارہ 4.1 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں منفی1.2 ارب ڈالر تھا۔

براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں جاری مالی سال کے پہلے تین  ماہ میں4 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ گزشتہ مالی سال کے پہلے3 ماہ میں457.6 ملین ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی تھی جو جاری مالی سال میں کم ہو کر 439.1 ملین ڈالر ہو گئی۔ پورٹ فولیو سرمایہ کاری میں جاری مالی سال کے دوران اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اس مدت میں پورٹ فولیو سرمایہ کاری کا حجم979.8 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں منفی37.4 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا ۔

مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 1318.6 ملین ڈالر رہا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 311.6 ملین ڈالر تھا۔ وزارت خزانہ کے مطابق 21  اکتوبر 2021 کو ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم  24.07 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 19.32 ارب ڈالر تھا۔ 21 اکتوبر کو ایکس چینج ریٹ 173.96روپے تھا۔ گزشتہ سال 21 اکتوبر  کو ایکس چینج ریٹ162.13 روپے تھا۔

وزارت خزانہ کے مطابق مالی سال کے پہلے تین  ماہ میں ایف بی آر کے محصولات میں38.2 فیصد کی بڑھوتری ریکارڈ کی گئی ہے۔ جولائی تا ستمبر  میں ایف بی آر نے 1396 ارب روپے کی محصولات اکٹھی کیں جو گزشتہ سال اسی مدت میں 1010 ارب روپے تھے۔ نان ٹیکس ریونیو میں51.9 فیصد کی کمی ہوئی ہے اور اس کا حجم75 ارب روپے رہا جو گزشتہ سال 156 ارب روپے تھا۔ پی ایس ڈی پی کے تحت فنڈز کے اجراء میں 250 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

3 ستمبر 2021 تک 392.7 ارب روپے کے فنڈز جاری کئے گئے۔ گزشتہ سال کی اسی مدت میں یہ حجم 112 ارب روپے تھا۔ وزارت خزانہ کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے تین ماہ میں مالی خسارہ462 ارب روپے رہا جو گزشتہ سال 415 ارب روپے تھا۔ اسی طرح پرائمری خسارہ 37 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال  منفی 69 ارب روپے تھا۔ زرعی قرضوں کے اجراء میں14.7 فیصد کی بڑھوتری ہوئی ہے۔

جاری مالی سال کے پہلے تین  ماہ میں زرعی قرضوں کا حجم گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 254.6 ارب روپے سے بڑھ کر291.9 ارب روپے رہا۔ پالیسی ریٹ 7.25 فیصد پر ہے۔ صارفین کے لئے قیمتوں کا حساس اشاریہ گزشتہ مالی سال کے پہلے تین ماہ میں8.8 فیصد سے کم ہو کر جاری مالی سال میں 8.6 فیصد ہو گیا۔ بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 7.3 فیصد کی بڑھوتری ہوئی ہے۔ گزشتہ سال جولائی میں بڑی صنعتوں کی بڑھوتری کی شرح 2.9 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔

جاری مالی سال کے پہلے تین  ماہ میں پاکستان سٹاک ایکس چینج کے انڈیکس میں4.14 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ یکم جولائی 2021 کو پاکستان سٹاک ایکس چینج کا انڈیکس 47801 پوائنٹس پر تھا جو 21 اکتوبر  کو کم ہو کر45821 پوائنٹس ہو گیا۔ مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں جاری مالی سال کے پہلے تین ماہ کے دوران 6.20 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ 21  اکتوبر  2021 کو مارکیٹ کیپٹلائزیشن کا حجم7.6 ٹریلین روپے رہا جو یکم جولائی 2021 کو 8.38 ٹریلین روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن میں 0.96 فیصد کی بڑھوتری ہوئی ہے۔ مالی سال کے پہلے تین  ماہ میں 6210 کمپنیوں کی رجسٹریشن ہوئی۔ گزشتہ سال کے پہلےتین  ماہ میں6151 کمپنیوں کی رجسٹریشن ریکارڈ کی گئی تھی۔