پاکستان کی قومی معیشت زیادہ بڑھوتری کی راہ پرگامزن، ترسیلات زر، برآمدات اور ایف بی آر کے محاصل میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، وزارت خزانہ
جمعرات 28 اکتوبر 2021 13:24
(جاری ہے)
اس صورتحال کو طویل المعیاد ڈھانچہ جاتی پالیسیوں کے ذریعہ قابومیں رکھا جاسکتا ہے اور موجودہ حکومت اس راہ پر گامزن ہے۔
جاری مالی سال کے پہلےتین ماہ میں ترسیلات زر میں12.5 فیصد کی بڑھوتری ریکارڈ کی گئی ہے۔ گزشتہ سال جولائی سے ستمبر میں ترسیلات زر کا حجم 7.1 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا جو جاری مالی سال کے پہلے تین ماہ میں 8 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔ جاری مالی سال کے پہلے 3 ماہ میں ملکی برآمدات میں 35.2فیصد کی بڑھوتری ہوئی ہے، اس مدت میں برآمدات کا حجم 7.2 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں5.2 ارب ڈالر تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ ملکی درآمدات میں64.3 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، موجودہ مالی سال کے پہلے تین ماہ میں17.5 ارب ڈالر کی درآمدات ریکارڈ کی گئی ہیں جو گزشتہ سال 10.13 ارب ڈالر تھی۔ حسابات جاریہ کا خسارہ ڈالر کے لحاظ سے گزشتہ سال کے پہلے تین ماہ کے منفی 0.9 فیصد سے بڑھ کر جاری مالی سال کے پہلے تین ماہ 3.4 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ جی ڈی پی کی شرح سے حسابات جاریہ کا خسارہ 4.1 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں منفی1.2 ارب ڈالر تھا۔ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں جاری مالی سال کے پہلے تین ماہ میں4 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ گزشتہ مالی سال کے پہلے3 ماہ میں457.6 ملین ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی تھی جو جاری مالی سال میں کم ہو کر 439.1 ملین ڈالر ہو گئی۔ پورٹ فولیو سرمایہ کاری میں جاری مالی سال کے دوران اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اس مدت میں پورٹ فولیو سرمایہ کاری کا حجم979.8 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں منفی37.4 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا ۔ مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 1318.6 ملین ڈالر رہا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 311.6 ملین ڈالر تھا۔ وزارت خزانہ کے مطابق 21 اکتوبر 2021 کو ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 24.07 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 19.32 ارب ڈالر تھا۔ 21 اکتوبر کو ایکس چینج ریٹ 173.96روپے تھا۔ گزشتہ سال 21 اکتوبر کو ایکس چینج ریٹ162.13 روپے تھا۔ وزارت خزانہ کے مطابق مالی سال کے پہلے تین ماہ میں ایف بی آر کے محصولات میں38.2 فیصد کی بڑھوتری ریکارڈ کی گئی ہے۔ جولائی تا ستمبر میں ایف بی آر نے 1396 ارب روپے کی محصولات اکٹھی کیں جو گزشتہ سال اسی مدت میں 1010 ارب روپے تھے۔ نان ٹیکس ریونیو میں51.9 فیصد کی کمی ہوئی ہے اور اس کا حجم75 ارب روپے رہا جو گزشتہ سال 156 ارب روپے تھا۔ پی ایس ڈی پی کے تحت فنڈز کے اجراء میں 250 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ 3 ستمبر 2021 تک 392.7 ارب روپے کے فنڈز جاری کئے گئے۔ گزشتہ سال کی اسی مدت میں یہ حجم 112 ارب روپے تھا۔ وزارت خزانہ کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے تین ماہ میں مالی خسارہ462 ارب روپے رہا جو گزشتہ سال 415 ارب روپے تھا۔ اسی طرح پرائمری خسارہ 37 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال منفی 69 ارب روپے تھا۔ زرعی قرضوں کے اجراء میں14.7 فیصد کی بڑھوتری ہوئی ہے۔ جاری مالی سال کے پہلے تین ماہ میں زرعی قرضوں کا حجم گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 254.6 ارب روپے سے بڑھ کر291.9 ارب روپے رہا۔ پالیسی ریٹ 7.25 فیصد پر ہے۔ صارفین کے لئے قیمتوں کا حساس اشاریہ گزشتہ مالی سال کے پہلے تین ماہ میں8.8 فیصد سے کم ہو کر جاری مالی سال میں 8.6 فیصد ہو گیا۔ بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 7.3 فیصد کی بڑھوتری ہوئی ہے۔ گزشتہ سال جولائی میں بڑی صنعتوں کی بڑھوتری کی شرح 2.9 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔ جاری مالی سال کے پہلے تین ماہ میں پاکستان سٹاک ایکس چینج کے انڈیکس میں4.14 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ یکم جولائی 2021 کو پاکستان سٹاک ایکس چینج کا انڈیکس 47801 پوائنٹس پر تھا جو 21 اکتوبر کو کم ہو کر45821 پوائنٹس ہو گیا۔ مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں جاری مالی سال کے پہلے تین ماہ کے دوران 6.20 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ 21 اکتوبر 2021 کو مارکیٹ کیپٹلائزیشن کا حجم7.6 ٹریلین روپے رہا جو یکم جولائی 2021 کو 8.38 ٹریلین روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن میں 0.96 فیصد کی بڑھوتری ہوئی ہے۔ مالی سال کے پہلے تین ماہ میں 6210 کمپنیوں کی رجسٹریشن ہوئی۔ گزشتہ سال کے پہلےتین ماہ میں6151 کمپنیوں کی رجسٹریشن ریکارڈ کی گئی تھی۔مزید اہم خبریں
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.