ماہی گیری ت پر تنازعہ ، فرانس نے ایک برطانوی کشتی کو حراست میں ، دوسری کو وارننگ جاری کر دی

جمعرات 28 اکتوبر 2021 13:27

ماہی گیری ت پر تنازعہ  ، فرانس نے ایک برطانوی  کشتی  کو حراست میں ، دوسری ..
پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اکتوبر2021ء) بریگزٹ معاہدے کے بعد برطانیہ اور فرانس کے درمیان ماہی گیری پر تنازعہ  شدت اختیار کر گیا ہے،فرانس نے ایک برطانوی  کشتی کو حراست میں لے لیا  جبکہ دوسری کو وارننگ جاری کی ہے۔  فرانس نے خبردار کیا ہے کہ اگر اس کے ماہی گیروں کو برطانوی پانیوں تک رسائی نہ دی گئی تو برطانیہ کے ساتھ آئندہ ہفتے سے تجارتی معاملات تعطل کا شکار ہو جائیں گے۔

   برطانوی   خبر رساں ادارے کے مطابق فرانسیسی بحری وزیر اینک جیرارڈین نے کہا کہ  برطانوی جہازوں کو  لی ہاور کی چیکنگ کے دوران خبردار کیا گیا تھا،جن میں سے ایک کو وارننگ جبکہ دوسرے کے پاس فرانسیسی پانیوں میں مچھلیاں پکڑنے کااجازت  نامہ نہ ہونے کے باعث  حراست میں لے لیا گیا۔

(جاری ہے)

بریگزٹ  وزیر لارڈ فراسٹ نے گزشتہ روز اپنے بیان میں  کہا کہ بندرگاہوں سے برطانیہ کی کشتیوں کو روکنے کی فرانسیسی دھمکیاں مایوس کن تھیں۔

سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق فرانس نے خبردار کیا ہے کہ اگر اس کے ماہی گیروں کو برطانوی پانیوں تک رسائی نہ دی گئی تو برطانیہ کے ساتھ آئندہ ہفتے سے تجارتی معاملات تعطل کا شکار ہو جائیں گے۔فرانس کے حکومتی ترجمان گیبرئیل اٹل نے کہا ہے کہ 2 نومبر سے برطانیہ سے فرانس لائی جانے والی اشیا کی جانچ پڑتال کی جائے گی جبکہ سی فوڈ پر پابندی ہوگی۔

انہوں نے  دعویٰ کیا کہ فرانس تقریباً 50 فیصد لائسنس کھو چکا ہے جو گزشتہ سال برطانیہ اور یورپی یونین میں طے پائے جانے والے ماہی گیری کے معاہدے کے تحت ہمارا حق تھا۔یورپ کے وزیر بیون کا کہنا ہے کہ اضافی جانچ پڑتال کا دائرہ دیگر سامان تک بھی بڑھایا جا سکتا ہے۔ یاد رہے کہ فرانس اور برطانیہ کے درمیان بریگزٹ کے بعد کئی معاملات پر سرد جنگ جاری ہے۔

ان ہمسایوں کے درمیان تازہ تنازع اس وقت دیکھنے میں آیا جب برطانیہ نے اپنے پانیوں میں ماہی گیری کے لیے چند ماہی گیروں کو لائسنس جاری کیے تھے۔فرانس نے درجنوں فرانسیسی ماہی گیروں کو اجازت نہ ملنے پر غصے کا اظہار کیا تھا۔فرانس کی جانب سے کسٹم چیک کے اطلاق کے بعد برطانیہ کے ساتھ تجارت متاثر ہو سکتی ہے۔برطانوی ماہی گیروں کا کافی انحصار بھی فرانسیسی بندرگاہوں پر ہے۔