ٓسوشل میڈیا پر توہین رسالت کے مرتکب افراد کیخلاف مقدمہ درج نہ کرنے سے متعلقکیس کی سماعت

عدالت نے وزرات داخلہ ، ایف آئی اے، اور پی ٹی اے سے 26 نومبر کو جواب طلب کر لیا

منگل 2 نومبر 2021 23:18

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 نومبر2021ء) لاہور ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا پر توہین رسالت توہین مذہب کے مرتکب 256 افراد کے خلاف مقدمہ درج نہ کرنے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی ،عدالت نے وزرات داخلہ ، ایف آئی اے، اور پی ٹی اے سے 26 نومبر کو جواب طلب کر لیا۔ مسٹر جسٹس سرفراز ڈوگر نے کیس کی سماعت کی ،عدالت کے روبرو درخواست میں وفاقی وزارت داخلہ، ایف آئی اے اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست گزار نے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایف آئی اے نے سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد اپ لوڈ کرنے کے جرم میں 256 افراد کاڈیٹا بلاک کرنے کے لئے پی ٹی اے کو حکم جاری کیا،نیز ایف آئی اے نے 256کیسز کا ڈیٹا ختم کرنے کے لیے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کو ارسال کئے لیکن ایف آئی اے نے صرف توہین مذہب کے مرتکب افراد میں سے ایف آئی اے نے محض 66افراد کے خلاف مقدمات درج کئے۔

(جاری ہے)

توہین رسالت یا توہین مذہب ناقابل راضی نامہ جرم ہے، ایف آئی اے نے جرم ثابت ہونے پر 256 افراد کے کیسز پی ٹی اے کو ارسال کیے لیکن بد نیتی سے محض 66 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنا اور 190افراد کو چھوٹ دینا آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے، توہین مذہب کے مجرم کے مرتکب کو قانون کے مطابق چھوٹ نہیں دی جاسکتی ، عدالت نے 256 افراد کیخلاف مقدمہ درج کرنے اور قانون کے مطابق کاروائی کا حکم دے، فاضل عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کر کے 26 نومبر کو طلب کرلیا