جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کا مختلف اضلاع سے بلدیاتی انتخابات کے لئے 65 تحصیل امیدواروں کے ناموں کا اعلان

منگل 2 نومبر 2021 23:18

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 نومبر2021ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے دو سال تک بلدیاتی انتخابات کو التوا میں رکھا۔ ماورائے دستور قانون سازی کے ذریعے عوام کو بنیادی حق سے محروم رکھا۔ سیاسی جماعتوں، سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کے دباؤ کے نتیجے میں حکومت الیکشن کے لئے آمادہ ہوئی۔

بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کے اجراء پر الیکشن کمیشن کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔الیکشن ایکٹ میں ڈسٹرکٹ ٹیئر کو ختم کیا گیا۔ جماعت اسلامی نے نائبر ہوڈ اور ویلج کونسل کی سطح پر بلدیاتی انتخابات کے غیر جماعتی بنیادوں پر انعقاد کے خلاف رٹ پٹیشن دائر کی تھی جس پر پشاور ہائی کورٹ نے فیصلہ سنا دیا۔

(جاری ہے)

اب یہ انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہوں گے۔

حکومت کا ارادہ تھا کہ غیر جماعتی بنیادوں پر انتخابات کے نتیجے میں کامیاب ہونے والوں کو لالچ اور حکومتی ڈنڈے سے اپنی جماعت میں شامل کرایا جائے گا لیکن ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت کا یہ منصوبہ ناکام ہوگیا۔ ویلج کونسل کی سطح پر بڑے پیمانے پر ہارس ٹریڈنگ اور امیدواروں کی خریدوفروخت کے بڑے منصوبے کو خاک میں ملا دیا ہے۔ پارٹی بنیادوں پر الیکشن سے جمہوریت اور سیاسی جماعتیں مضبوط ہونگی اور کرپشن کا راستہ رک جائے گا اور گراس روٹ لیول پر ایک جمہوری روایت پروان چڑھے گی۔

پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے تفصیلی فیصلے کے بعد لیگل ٹیم کے ساتھ مشورہ کریں گے اور آئندہ کے اقدام کا فیصلہ کریں گے۔ پشاور ہائی کورٹ سے استدعا کی تھی کہ کسی صورت بلدیاتی انتخابات ملتوی نہیں ہونے چاہئیں۔ الحمدللہ پشاور ہائی کورٹ نے ہماری استدعا کو قبول کیا۔ اب الیکشن کمیشن اپنے وقت پر پارٹی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات منعقد کرے گا۔

الیکشن کمیشن سے درخواست کرتا ہوں کہ کونسلرز کے لئے بنائے گئے کاغذات نامزدگی کو اردو میں کردیا جائے اور اسے سادہ اور آسان بنایا جائے۔ ڈسٹرکٹ ٹئیر کی بحالی تک پارلیمنٹ کے فلور، عدالتی محاذ اور میڈیا کے محاذ پر اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ نااہل اور کرپٹ حکومت نے اپنے تین سالوں میں صرف مہنگائی دی ہے۔ ناقص پالیسیوں کی وجہ سے مہنگائی عروج پر پہنچ گئی ہے۔

بیرونی قرضوں میں گزشتہ تین سالوں میں 27ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ پٹرول،گھی،آٹاسمیت ضرورت کی ہر چیز کی قیمتوں میں 70فیصد تک اضافہ ہو گیا ہے ۔جماعت اسلامی تحصیل امیدواروں کے ناموں کا اعلان کررہی ہے۔پشاور میٹرو پولیٹن کے لئے بحر اللہ خان خان مئیر کے امیدوار ہوں گے۔ پشاور کی تحصیل بڈھ بیرسے حاجی نیاز محمد، تحصیل چمکنی سے فاروق ملک ایڈووکیٹ، تحصیل شاہ عالم سے سردار عالم خان، تحصیل متھرہ سے حاجی افتخار خان، تحصیل پشتہ خرہ سے فاروق خلیل، تحصیل حسن خیل سے عمر آفریدی، ضلع صوابی کی تحصیل ٹوپی سے سعید زادہ یوسفزئی، تحصیل رزڑ سے اختر حامد،ضلع مردان کی تحصیل مردان سے مشتاق سیماب، تخت بھائی سے معزاللہ خان، رستم سے سجاد سید، ضلع مہمند کی تحصیل بازئی سے فضل الٰہی، تحصیل اپر مہمند سے فردوس خان، لوئر مہمند سے حاجی فضل رازق، ضلع نوشہرہ کی تحصیل نوشہرہ سے عطاء اللہ، تحصیل جہانگیرہ سے ڈاکٹر سلمان فاروق، تحصیل پبی سے ناصر شاہ خٹک، ضلع چارسدہ کی تحصیل چارسدہ سے اشفاق خان، تحصیل تنگی سے قاری شاہ حسین، ضلع بنوں کی تحصیل بنوں سے یاسین خان، تحصیل میریان سے یوسف خان، تحصیل بکا خیل سے محمد رسول، تحصیل ڈومیل سے ذیشان خان وزیر اور تحصیل ککی سے اختر علی شاہ، ضلع لکی مروت کی تحصیل لکی سے عرفان ابا خیل، سرائے نورنگ سے عزیز اللہ خان، تحصیل بیٹنی سے عبداللہ اور تحصیل غزنی خیل سے طلاء محمد، ضلع ٹانک کی تحصیل ٹانک سے مفتی محمد امتیاز، ضلع بونیر کی تحصیل چغرزئی سے محمد زیب خان، تحصیل ڈگر سے امجد علی، تحصیل گدیزئی سے عالم خان، تحصیل مندنڑ سے شیر زادہ خان، تحصیل خدوخیل سے محمد حنیف، تحصیل گاگرہ سے رشید احمد، ضلع ہنگو کی تحصیل ہنگو سے دولت اللہ، تحصیل دوآبہ سے عابد خٹک ایڈووکیٹ، ضلع کرک کی تحصیل کرک سے محمد ظہور خٹک، بانڈہ داؤد شاہ سے فضل قادر ، تحصیل تخت نصرتی سے محمد اعظم ہمایون، ضلع باجوڑ کی تحصیل خار سے صاحبزادہ ہارون الرشیداور تحصیل نواگئی سے ملک محمد ایاز خان جماعت اسلامی کے امیدوار ہوں گے ۔

انھوں نے کہا کہ گرمی میں بجلی نہیں ہوتی،،سردیوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ ہوتی ہے۔صوبائی و وفاقی کابینہ میں بیٹھے لوگ مافیا ہیں۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی وجہ سے پاکستانی نظام بہت خراب ہو گیا ہے۔ قومی ادارے تباہ ہو کر رہ گئے ہیں۔انھوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ حکومت نے شارجہ سے سری نگر فلائٹ کے لئے پاکستانی حدود کے استعمال کی اجازت دی ہے۔

انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے کھل کر مودی کا یار ہونے کا ثبوت دے دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے فاٹا میں نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا،،مگر تاحال کچھ نہ ہو سکا، فاٹا میں نہ سکول ہے اور نہ ہسپتال ہیں،لوگ علاج اور تعلیم کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ نوجوان نسل تباہی کی طرف گامزن ہے۔ریاست مدینہ کا نام لینے والی حکومت نے تین سالوں میں غیر شرعیاور غیر اسلامی قانون سازی کی۔ انھوں نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ الیکشن میں ہم ترازو کے نشان سے لڑیں گے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے نائب امیر اور ممبر صوبائی اسمبلی عنایت اللہ خان، سیکرٹری اطلاعات صہیب الدین کاکا خیل اور سید جماعت علی شاہ بھی موجود تھی