Live Updates

ُاکستان مسلم لیگ (ن) کا پٹر ولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور بڑھتی ہوئی مہنگائی پر سخت تشویش کا اظہار

ملک کے 60 فیصد شہری اپنے اخراجات پورے نہیں کرسکتے، تین سے سال احتساب کا عمل جاری ہے، اگر کرپشن ہوئی ہوتی تو اب تک منظر عام پر آچکی ہوتی، کسی لیگی رہنما کے خلاف حکومت ایک کیس بھی کرپشن کا بے نقاب نہیں کرسکی، حکومت نے اپنی کرپشن چھپانے کے لیے نیب کے آٰرڈیننس میں تبدیلی کی، 6 دن میں دو آرڈیننس جاری ہوئے، جس کا مقصد اپنی چوری کو استثنیٰ دیا جائے،وزیر اعظم عمران خان کو الزامات لگاتے ہوئے شرم نہیں آتی، الزام مت لگاؤ صرف کارروائی کرو، مسائل کا فوری نئے انتخابات ہیں ، شاہد خاقان عباسی ،احسن اقبال اور مریم اور نگزیب کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 5 نومبر 2021 22:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 نومبر2021ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پٹر ولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور بڑھتی ہوئی مہنگائی پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے 60 فیصد شہری اپنے اخراجات پورے نہیں کرسکتے، تین سے سال احتساب کا عمل جاری ہے، اگر کرپشن ہوئی ہوتی تو اب تک منظر عام پر آچکی ہوتی، کسی لیگی رہنما کے خلاف حکومت ایک کیس بھی کرپشن کا بے نقاب نہیں کرسکی، حکومت نے اپنی کرپشن چھپانے کے لیے نیب کے آٰرڈیننس میں تبدیلی کی، 6 دن میں دو آرڈیننس جاری ہوئے، جس کا مقصد اپنی چوری کو استثنیٰ دیا جائے،وزیر اعظم عمران خان کو الزامات لگاتے ہوئے شرم نہیں آتی، الزام مت لگاؤ صرف کارروائی کرو، مسائل کا فوری نئے انتخابات ہیں ۔

جمعہ کو مسلم لیگ(ن) احسن اقبال اور مریم اور نگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ ہم جس مسئلے پر بات کر رہے ہیں یہ پاکستان کی عوام کیلئے سنگین ترین ہے ،بدقسمتی ہے کہ اس پر پارلیمان میں بات نہیں کی جا سکتی ،اپوزیشن نے قومی اسمبلی سینیٹ دونوں میں کہا کہ مہنگائی پر بحث ہو،مہنگائی کیوں بڑھ رہی ہے ، لیکن بحث نہ ہو سکی ،یہ حکومت کا اس سنگین ترین مسئلے پر رویہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے دن پہلے کہا کہ عوام کو بڑا ریلیف پیکج دیا جا رہا ہے ،وہ یہ بھول گئے کہ یہ ریلیف پیکج کیوں دیا جا رہا ہے ،اس ملک کے ساٹھ فیصد شہری آج مجبور ہیں ،ساٹھ فیصد شہری اپنے اخراجات خود پورے نہیں کر سکتے ،اس سے بڑی ناکامی تاریخ میں کسی حکومت کی نہیں ہوئی ،ملک کے ساٹھ فیصد شہری آج حکومت کی مدد کے منتظر ہیں ۔انہوں نے کہا کہ چینی کی قیمت میں اضافہ کرنے والے وفاقی کابینہ کا حصہ ہیں اور وزیر اعظم عمران خان روز ان سے ہاتھ ملاتے ہیں ، انہوں نے کہا تھا کہ وہ کرپشن کرنے والوں کے ساتھ ہاتھ نہیں ملائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تین سے سال احتساب کا عمل جاری ہے، اگر کرپشن ہوئی ہوتی تو اب تک منظر عام پر آچکی ہوتی، کسی لیگی رہنما کے خلاف حکومت ایک کیس بھی کرپشن کا بے نقاب نہیں کرسکی۔ انہوںنے کہاکہ حکومت نے اپنی کرپشن چھپانے کے لیے نیب کے آرڈیننس میں تبدیلی کی، 6 دن میں دو آرڈیننس جاری ہوئے، جس کا مقصد اپنی چوری کو استثنیٰ دیا جائے، نیب کے چیئرمین غلامی کی حدتک حکومت کا مہرہ ہے، اس کی ملازمت میں توسیع دی جائے، جج اپنی مرضی کے لگائے جائیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو الزامات لگاتے ہوئے شرم نہیں آتی، الزام مت لگاؤ صرف کارروائی کرو، جج ارشد ملک کو خریدنا پڑا، عمران خان ارشد ملک کی فوج تیار کرنا چاہتے ہیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ آٹا فی کلو 80 روپے، چینی ڈیڑھ سو روپے کلو اور گھی 360 روپے کا ہوگیا ہے،پیٹرول 146 روپے لیٹر ہوگیا ہے، انڈے 180 روپے درجن پہنچ گئے ہیں ،یہ سب قیمتوں میں اضافہ ریلیف پیکج کے اعلان کے بعد ہوا ہے،آلو 72 روہے کلو ہوگئے اور پیاز 62 روپے کلو بک رہا ہے ،یہ ملک کے حالات ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ صرف 3 دنوں میں ان اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے،روز مرہ کی ضرورت میں 3 دنوں میں 3 ہزار روپے کا اضافہ بوجھ عوام پر ڈال دیا گیا ہے،923 روپے فی گھرانہ کا ابھی صرف وعدہ ہے،2ہزار 77 روپے کا اضافی بوجھ فی خاندان ان 3 دنوں میں ڈال دیا گیا ہے،تشویشناک بات ہے کہ وزیر اعظم اور وزراء جھوٹ بولتے ہیں،بتائیں 120 ارب روپے کہاں سے پورا کیا جائے گا یہ محض ایک دھوکا ہی یہ ناکامی اس حکومت کی ہے، جہاں اسکا حل نکل سکتا ہے وہ ایوان مفلوج ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا عالمی منڈی سے کوئی تعلق یا تناسب نہیں ہے، 2018 میں عالمی منڈی میں فی بیرل قیمت 75 ڈالر تھی، 2021 اوسط قیمت 77ڈالر رہی یعنی 2 ڈالر کا اضافہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں پیٹرول فی لیٹر 87 روپے تھی اور آج 145 روپے ہوگئی ہے، 66 فیصد اضافہ ہوا۔انہوںنے کہاکہ روپے کی قدر میں کمی کا تعلق کسی عالمی منڈی سے نہیں ہے، اس کا تعلق حکومت کی نااہلی اور غلط فیصلوں سے منسلک ہے، بھارت میں لیویز ڈیوٹی کم کرکے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو بڑھایا تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔

احسن اقبال نے کہا کہ ہماری حکومت 2025 منصوبہ بنایا اور اس پر عمل درآمد بھی جاری تھا اور کئی ممالک نے کہا تھا کہ اگر پاکستان اسی رفتار سے ترقی کرتا رہا تو 2022 تک 20 بڑی معیشتوں میں شامل ہوجائیگا۔انہوں نے کہا کہ یہ مسلم لیگ (ن)کی حکومت تھی جس نے تمام صوبوں کی مشاورت میں پہلی مرتبہ واٹر کمیشن بنایا اور دیا میر بھاشا ڈیم پر حقیقی معنوں میں کام کیا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ خواجہ آصف نے ایوان میں کہا کہ اس مسئلہ کو ملکر حل تلاش کیا جانا چاہے،وزیر اعظم کہتا ہے میں چوروں سے ہاتھ نہیں ملاوں گا۔ انہوںنے کہاکہ ڈی جی آئی ایس آئی لگ گیا ہے چیئرمین نیب بھی لگ جائے گا،عوام کیسے گزارا کریں گے اسکا کسی کے پاس حل ہی ،اس مسئلے کا حل ملکی سیاست مضبوط کرنے میں ہے معیشت مضبوط کرنے میں ہے اور نئے انتخابات ہیں ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات