تحریک لبیک کے ساتھ سیاسی اور انتخابی اتحاد ہو سکتا ہے

حالات اور وقت دیکھ کر فیصلہ کیا جائے گا،ٹی ایل پی کو اب سیاسی جماعتوں جیسا کردار ادا کرنا چاہئیے۔وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کا بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 9 نومبر 2021 11:08

تحریک لبیک کے ساتھ سیاسی اور انتخابی اتحاد ہو سکتا ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 09 نومبر 2021ء) : وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ تحریک لبیک کے ساتھ سیاسی اور انتخابی اتحاد ہو سکتا ہے،حالات اور وقت دیکھ کر فیصلہ کیا جائے گا۔علی امین گنڈا پور نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن کے خلاف قوانین میں ترمیم کرنا لازمی ہو گیا۔قوانین میں ترامیم نہ کی گئی تو کرپشن ثابت کرنا ممکن نہیں ہے۔

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ منی ٹریل کے بغیر اربوں روپے کا ملک کیسے ضمانت حاصل کر سکتا ہے۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ تحریک لبیک سے معاہدہ سب کی کامیابی ہے۔مذاکرات کی کامیابی پر ٹی ایل پی، ریاست اور ہم سب مبارکباد کے مستحق ہیں۔ٹی ایل پی کو اب سیاسی جماعتوں جیسا کردار ادا کرنا چاہئیے۔تحریک لبیک پاکستان اب سیاسی جماعت بن چکی ہے۔

(جاری ہے)

یہاں واضح رہے کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے حکومت کی جانب سے پابندی ہٹانے کے بعد اپنے مطالبات کے لیے وزیرآباد میں جاری دھرنا ختم کرکے واپس مسجد رحمت اللعالمین جانے کا اعلان کردیا ہے۔

ٹی ایل پی کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ معاہدے کے عین مطابق مفتی منیب الرحمان جیسے ہمارے بڑوں نے ضمانت دی ہے، جس پر ہم اب مسجد رحمت اللعالمین جائیں گے انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان نے 50 فیصد معاہدہ پورا ہونے پر وزیر آباد دھرنا واپس مسجد رحمت اللعالمین منتقل کر دیا ہی.انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی اپنے معاہدے پر قائم ہے اور اب عرس ‘امیرالمجاہدین’ کی تیاری کی جائے گی، جو 19 تا 21 نومبر مرکزٹی ایل پی مسجد رحمت اللعالمین میں ہوگا ترجمان نے کہا کہ علامہ حافظ خادم حسین رضوی کے عرس پر علامہ سعد حسین رضوی ہمارے ساتھ ہوں گی. سعد رضوی کی رہائی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ علامہ سعد حسین رضوی نے کہا ہے مجھے پوری زندگی قید میں رکھ لو لیکن فرانس کا مسئلہ حل کرو ترجمان نے بتایا کہ ٹی ایل پی سے کالعدم ہٹ چکا، فورتھ شیڈول ختم اور فرانسیسی سفیر کی بیدخلی کے لیے کمیٹی کے قیام پر کام شروع ہو چکا ہے اور تمام ثبوت ہمارے پاس موجود ہیں.انہوں نے کہا کہ اب حکومت کو چاہیے کے مقررہ مدت میں تحریک لبیک کے خون پر کیا گیا معاہدہ بھی مکمل کرے ۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے معاہدے کے بعد گزشتہ روز ٹی ایل پی پر رواں برس اپریل میں عائد کی گئی پابندی ختم کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا تھا. وزارت داخلہ سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ وفاقی حکومت نے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی ذیلی شق ون کے تحت تحریک لبیک پاکستان کو مذکورہ ایکٹ کے فرسٹ شیڈول سے بطور کالعدم جماعت نکال دیا ۔