امریکا کا کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات پر ردعمل دینے سے انکار

واشنگٹن اور اسلام آباد کے درمیان افغانستان پر اب بھی مفاد کی صف بندی ہے اوراس معاملے پر دونوں ملکوں کے مفادات کافی حد تک مشترک ہیں .ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 11 نومبر 2021 11:57

امریکا کا کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات پر ردعمل دینے ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 نومبر ۔2021 ) امریکا نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کے اسلام آباد کے فیصلے پر ” رد عمل“ دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان افغانستان پر اب بھی مفاد کی صف بندی ہے. امریکی نشریاتی ادارے نے نشاندہی کی ہے کہ افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی کا حالیہ دورہ اسلام آباد اسی سلسلے کی کڑی ہے پاکستان ملک سے عسکریت پسندی کا خاتمہ اور امن قائم کرنا چاہتا ہے ٹی ٹی پی سے مذکرات کو اسلام آباد کی اس حکمت عملی کا حصہ قراردیا جارہا ہے.

(جاری ہے)

یادرہے کہ افغان وزیرخارجہ امیرخان متقی تین روزہ دورے پر بدھ کو اسلام آباد پہنچے تھے یہ 15 اگست کو طالبان کے کابل پر کنٹرول کے بعد سے کسی افغان وزیر کی جانب سے پاکستان کا پہلا دورہ ہے. امریکی محکمہ خارجہ میں ایک بریفنگ کے دوران ایک صحافی نے ترجمان نیڈ پرائس سے سوال کیا کہ کیا واشنگٹن اب بھی ٹی ٹی پی کو ایک دہشت گرد تنظیم سمجھتا ہے؟جس پر امریکی دفترخارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ اگر پاکستانی طالبان کے ساتھ پاکستان کے مذاکرات پر ہمارا کوئی خاص ردعمل ہے، تو ہم یقیناً آپ کو بتائیں گے.

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے بارے میں ہم پاکستانی قیادت کے ساتھ باقاعدہ رابطے میں ہیں انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت نے ماضی میں بھی پاکستانی حکام کے ساتھ اس معاملے پر بات کی تھی ترجمان نے کہا کہ ہم نے اپنے پاکستانی ہم منصبوں سے عوامی اور نجی طور پر سنا ہے کہ ان کا بھی اس بات میں مفاد ہے کہ افغانستان کی اقلیتوں، بشمول اس کی خواتین اور لڑکیوں کے درمیان گزشتہ 20 سالوں میں حاصل ہونے والے فوائد کو ضائع نہ کیا جائے.

انہوں نے کہا کہ اس طرح جب افغانستان کی بات آتی ہے تو ہمارے مفاد کافی حد تک مشترکہ ہوتے ہیں اور ہم ان بات چیت کو جاری رکھے ہوئے ہیں نیڈ پرائس نے یہ بھی بتایا کہ افغانستان کے لیے نئے خصوصی سفیر ٹام ویسٹ جلد اسلام آباد جائیں گے تاکہ اس حوالے سے بات چیت کو آنے والے دنوں میں جاری رکھا جائے. خیال رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے رواں ہفتے کے آغاز میں اعلان کیا تھا کہ ٹام ویسٹ ہفتے کے آخر میں اسلام آباد کا دورہ کریں گے تاکہ افغانستان میں مستقبل کی کسی بھی حکومت کے بارے میں اور طالبان کے بارے میں امریکی توقعات کو واضح کیا جا سکے افغانستان کے لیے اعلیٰ امریکی سفارت کار کی حیثیت سے یہ ان کا پہلا دورہ ہوگا ٹام ویسٹ نے سفیر زلمے خلیل زاد کی جگہ لی جو تین سالہ دور کے بعد مستعفی ہوئے جس میں انہوں نے طالبان کے ساتھ امن معاہدے پر بھی بات چیت کی.