Live Updates

نواز دور میں تحریک طالبان سے مذاکرات میں عسکری قیادت کا تعاون نہیں ملا، عرفان صدیقی

ہم نے نیک نیتی سے مذاکرات شروع کیے، امید تھی کہ حل نکل آئیگا لیکن بیل منڈھے نہ چڑھ سکی عمران خان اور تحریک انصاف کی قیادت کو مذاکرات کی پیش رفت سے آگاہ کیا، اس وقت عمران خان نے کمیٹی کا حصہ بننے سے انکارکیا تھا،لیگی سینیٹر کا انٹرویو

جمعہ 12 نومبر 2021 23:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 نومبر2021ء) مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ 2013 میں نواز شریف کے دورِ حکومت میں طالبان کے ساتھ مذاکرات کے دوران عسکری قیادت کی جانب سے حکومت کو تعاون نہیں ملا تھا۔ ایک انٹرویو میں نواز شریف کے دورِ حکومت میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے والی حکومتی کمیٹی کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ حکومت بننے کے بعد نواز شریف کام کرتے رہے کہ کس طرح اتفاق رائے پیدا کیا جائے، عمران خان اور تحریک انصاف کی قیادت کو مذاکرات کی پیش رفت سے آگاہ کیا، اس وقت عمران خان نے طالبان سے مذاکرات کرنے والی کمیٹی کا حصہ بننے سے انکارکیا تھا۔

عرفان صدیقی نے کہا ہم نے نیک نیتی سے مذاکرات شروع کیے، امید تھی کہ حل نکل آئیگا لیکن بیل منڈھے نہ چڑھ سکی، طالبان شوریٰ خود ہمیں کہتی تھی کہ بہت سے لوگ ایسے ہیں جو ان کی کمانڈ سے باہر ہیں، ہم نے طالبان شوریٰ سے کہا کہ پھر ایسے لوگوں سے لاتعلقی کا اظہار کریں، مذمت کریں وہ یہ بھی نہیں کرتے تھے ،اس طرح مذاکرات ہچکولے کھاتے رہتے تھے اور بات آگے بڑھ نہیں پاتی تھی۔

(جاری ہے)

عرفان صدیقی نے کہا کہ عمران خان سے حکومتی کمیٹی میں اپنا نمائندہ دینے کا کہا تو انہوں نے رستم شاہ مہمند کواپنا نمائندہ مقررکیا۔ عرفان صدیقی نے بتایا کہ آ ل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں عمران خان سمیت تمام پارٹیوں کے سربراہ شریک تھے جس میں اتفاق رائے ہوا کہ ہمیں مار دھاڑ نہیں کرنی، آپریشن نہیں کرنا، اس وقت کے آرمی چیف اور عسکری قیادت نے شرکائ کو بریفنگ دی تھی۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ عمران خان کا بڑا زور دار مؤقف تھا کہ امن اور بات چیت کے ذریعے معاملہ آگے بڑھانا ہے، بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ میاں صاحب نے جو تقریر کی اتفاق رائے پیدا کیا اور مذاکراتی کمیٹیاں بنائیں، توقع تھی کہ نوازشریف شاید آپریشن کا اعلان کرنے والے ہیں جبکہ میاں صاحب کا اعلان اس کے برعکس تھا۔ انہوں نے بتایا کہ طالبان میں سنجیدگی نظر نہیں آئی کیونکہ جہاں سنجیدگی ہوتی ہے وہاں شرطیں نہیں لگائی جاتیں، سنجیدگی ہو تو دوسرے کے لیے گنجائش پیدا کی جاتی ہے تاکہ بات آگے بڑھے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات