ماونٹ ایورسٹ سر کرتے ہوئے ساجد سد پارہ کی طبیعت خراب

ساجد سد پارہ بلندی پر آکسیجن کی کمی کے باعث بیماری کا شکار ہوئے،اس بیماری میں مریض ذہنی توازن کھو بیٹھتا ہے، اسے دوسرے شخص کوپہچانے میں دشواری ہوتی ہے: سیکرٹری الپائن کلب کرار حیدری

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب بدھ 17 نومبر 2021 11:54

ماونٹ ایورسٹ سر کرتے ہوئے ساجد سد پارہ کی طبیعت خراب
کھٹمنڈو (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 17 نومبر 2021ء ) نامور پاکستانی کوہ پیما علی سد پارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ کی طبیعت مائونٹ ایورسٹ کی مہم جوئی کے دوران بگڑ گئی۔ آکسیجن کی کمی کے باعث ساجد سدپارہ کی طبیعت خراب ہوئی جس پر انہیں بیس کیمپ منتقل کر دیا گیا ہے۔ ساجد سد پارہ کی طبیعت خراب ہونے پر ساتھی کوہ پیماوں نے انہیں باندھ دیا جس کے بعد انہیں بیس کیمپ منتقل کیا گیا۔

ساجد سد پارہ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہو گئی ہے جس میں انہیں باندھا ہوا ہے اور پانی پلایا جا رہاہے۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ساجد سد پارہ سوشل میڈیا پرٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ ساجد سدپارہ نیپال میں سخت ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ نیپالی کوہِ پیماؤں نے پاسپورٹ کے ذریعے ساجد سدپارہ کی شناخت کی اور پاکستانی قونصل خانے سے رابطہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

ساجد سد پارہ گذشتہ 10 روز سے ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کی مہم کے لیے نیپال میں موجود ہیں اور اس مہم میں ان کے ساتھ 70 سالہ فرانسیسی کوہ پیما مارک بیٹرڈ بھی شریک ہیں۔ الپائن کلب کے سیکرٹری کرار حیدری کا کہنا ہے کہ ساجد سد پارہ بلندی میں آکسیجن کی کمی کے باعث بیماری کا شکار ہوئے ہیں۔ اس بیماری میں عمومی طور پر مریض ذہنی توازن کھو بیٹھتا ہے۔

اسے دوسرے شخص کو پہچانے میں دشواری ہوتی ہے جبکہ بعض اوقات پھیپھڑوں میں پانی چلے جانے کا بھی خدشہ ہوتا ہے۔ اب ساجد سدپارہ کی طبیعت سنبھل گئی ہے اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہیں۔ واضح رہے کہ گذشتہ سال موسم سرما میں کے ٹو سر کرنے کی مہم کے دوران اپنے والد علی سد پارہ کے انتقال کے بعد ساجد سد پارہ کافی زیادہ ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔