ٹی ٹی پی کے بیشتر افراد ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہوئے، معید یوسف

افغانستان میں معاشی اعانت اور استعداد کار میں اضافہ اہم ہے، امریکاکیساتھ ہمارا اور کوئی اختلاف نہیں، مشیر قومی سلامتی

جمعہ 19 نومبر 2021 00:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 نومبر2021ء) وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے بیشتر افراد ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہوچکے ہیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معید یوسف نے کہا کہ ٹی ٹی پی کی اکثریت ہتھیار ڈالنے کو تیار ہے، ایسے کئی لوگ ہتھیار ڈال کر قانون کو تسلیم کرنے کا اعلان کر کے قومی دھارے میں شامل ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں موجود ٹی ٹی پی کو داعش اور دیگر شدت پسند گروہ استعمال کرسکتے ہیں، ہم نے انہیں کوئی ایمنسٹی نہیں دی بلکہ یہ سارا کام وقت کے ساتھ طے ہوگا کیونکہ افغان طالبان کے ذریعہ ٹی ٹی پی سے بات چیت چل رہی ہے۔معید یوسف کا کہنا تھا کہ ہمیں ایسے معاملات کو ریاست کی سطح پر دیکھنا ہوگا، وزیراعظم نے واضح کردیا کہ پاکستان برائیفروخت نہیں، ہماریساتھ بیٹھیں اور بات کریں، اب بیسز ایسے نہیں دی جاسکتیں۔

(جاری ہے)

مشیر برائے قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں معاشی اعانت اور استعداد کار میں اضافہ اہم ہے، امریکاکیساتھ ہمارا اور کوئی اختلاف نہیں ہے۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں اقلیتوں کے خلاف جاری مظالم پر مودی کو ہٹلر قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت میں روزانہ مسلمانوں کو قتل کیا جارہا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیرمیں تاریخ کاسب سے بڑا محاصرہ جاری ہے، جہاں بے گناہ کشمیریوں کو قتل عام کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے معاملے پر کسی کو اتنی بڑی تبدیلی کا اندازہ نہیں تھا، انسانی معاملات پرکوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے،افغانستان میں موسم سرما میں بدترین صورت حال پیدا ہوجائے گی، وہاں انسانی بنیادوں پر اعانت کو پابندیوں سے علیحدہ کردیا گیا جبکہ کرنسی چھاپنے والی کمپنیاں بھی جاچکی ہیں۔