Live Updates

جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کرنے سے ایک سیاسی جماعت کے نوئے فیصد امیدوار وں کو شکست کا سامنا کرنا پڑیگا

جمعہ 19 نومبر 2021 20:23

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 نومبر2021ء) جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کرنے سے ایک سیاسی جماعت کے نوئے فیصد امیدوار وں کو شکست کا سامنا کرنا پڑیگا۔ بلدیاتی انتخابات کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سروے شروع کردیا ہے اور سروے رپورٹ صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت کوارسال کردی جائیگی ذمہ دار ذرائع کے مطابق سروے کے دوران پشاور سمیت صوبے کے مختلف علاقوں کے ڈسٹرکٹ میئر ، تحصیل ناظمین ، نیبر ہوڈ و ویلج کونسل کے ناظمین ، نائب ناظمین ، کونسلر کے کامیاب ہونے یا ناکام ہونے کے حوالے سے رپورٹ تیار کی جائیگی ذرائع نے بتایا ہے کہ نئے بلدیاتی نظام کے لئے اگر انتخابات جماعتی بنیادوں پر کئے گئے تو ایک سیاسی جماعت کے نوئے فیصد امیدوار جن میں ڈسٹرکٹ میئر ، تحصیل ناظمین ، وویلج کونسل ، نیبر ہوڈ ، وغیرہ کے امیدوار ہو نگے کو بری شکست کا سامنا کرنا پڑیگا ایک سے 10فیصد تک امیدوار کامیاب ہونے کے امکانات ہیں۔

(جاری ہے)

بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہونے کے باعث سیاسی جماعتوں کے 10فیصد امیدوار اپنے شخصی ووٹ وغیرہ سے ممکنہ طور پرکامیاب ہو سکتے ہیں بلدیاتی انتخابات میں دیگر سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کے کامیاب ہونے کے امکانات بھی ظاہر کئے گئے ہیں ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ بعض اضلاع میں تحریک انصاف ، ا ے این پی ، پیپلز پارٹی ، قومی وطن پارٹی ، جماعت اسلامی اورجے یو آئی (ف) کامیابی حاصل کر سکے گی ۔

سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی صورت میں کامیابی کے امکانات زیادہ واضح ہو جائینگے ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ جنوبی اضلاع کے بعض علاقوں میں جے یو آئی (ف) ، مالاکنڈ ڈویژن کے بعض علاقوں میں جماعت اسلامی ، چارسدہ کے بعض علاقوں میں قومی وطن پارٹی ، اے این پی پشاور کے بعض علاقوں میں اے این پی ، پیپلز پارٹی ، جماعت اسلامی اور جے یو آئی (ف) کے کامیابی کے امکانات ہیں ۔

بعض علاقوں میں تحریک انصاف کے امیدوار بھی کامیاب ہونے کے امکانات ہیں ہزارہ ڈویژن میں مسلم لیگ (ن) شانگلہ ، بونیر ، سمیت پشاور اور مختلف علاقوں میں مسلم لیگ (ن) کی کامیابی کے بھی ا مکانات ظاہر کئے گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں بعض اضلاع میں ٹکٹوں کے تقسیم کے معاملے پر بعض سیاسی پارٹیوں میں اندرونی اختلافات پیدا ہو چکے ہیں جس کے باعث ان کے اپنے ہی امیدوار ڈسٹرکٹ میئر اورتحصیل میئر کے عہدوں پر کامیاب نہ ہونے کے امکانات ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات