آزادی اظہار رائے کے نام پر گستاخانہ خاکے مسلمانوں کیلئے شدید تکلیف کا باعث بنے ، عارف علوی

بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے مغرب آزادی اظہار رائے کے ساتھ مسلمانوں کے جذبات کو بھی مد نظر رکھے ، صد رمملکت

جمعہ 19 نومبر 2021 22:09

آزادی اظہار رائے کے نام پر گستاخانہ خاکے مسلمانوں کیلئے شدید تکلیف ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2021ء) صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ آزادی اظہار رائے کے نام پر گستاخانہ خاکے مسلمانوں کیلئے شدید تکلیف کا باعث بنے ، بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے مغرب آزادی اظہار رائے کے ساتھ مسلمانوں کے جذبات کو بھی مد نظر رکھے۔ جمعہ کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے امیریکن یونیورسٹی میں بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے مغرب آزادی اظہار رائے کے ساتھ مسلمانوں کے جذبات کو بھی مد نظر رکھے ، مسلمانوں کیلئے حضورؐسے محبت و عقیدت سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے ۔

صدر مملکت نے کہاکہ آزادی اظہار رائے کے نام پر گستاخانہ خاکے مسلمانوں کیلئے شدید تکلیف کا باعث بنے ، انسانی تاریخ میں تعصب اور مذہبی اختلاف نے متعصبانہ پالیسی کو جنم دیا ، بھارت اقلیتوں کے خلاف متعصبانہ قانون سازی سے بین المذاہب اختلافات کو ہوا دے رہا ہے ۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہاکہ سوشل میڈیا پر اطلاعات کے طوفان میں نئی نسل کو سچ اور فیک نیوز میں فرق کرنا ہوگا، اقوام کے مابین تناؤ اور اختلاف کم کرنے کیلئے دنیا بھر کے لوگوں کو قریب لانا ہوگا۔

انہوںنے کہاکہ مذہب کا دہشت گردی اور انتہا پسندی کے ہتھیار کے طور پر استعمال قابل مذمت ہے ،گلوبل وارمنگ اور وبا جیسے خطرات کے پیشِ نظر دنیا کو برداشت کی ضرورت ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی سر زمین موہنجوداڑو ، ہڑپہ ، مہرگڑھ اور بدھ تہذیبوں کا گڑھ تھی ، ریاست پاکستان کے قیام کے وقت قائد اعظم نے مذہبی آزادی کا اعلان کیا، نے کہاکہ پاکستان اقلیتوں کیحقوق کے تحفظ ، بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے پر عزم ہے