قادیانیت کے مردہ گھوڑے میں جان ڈالنا اپنے ایمان کا جنازہ نکالنے کے مترادف ہے‘ صاحبزادہ حافظ فاران

قادیانیوں کی اسلام اورملک دشمن سرگرمیوں کے سد باب کے لئے امتناع قادیانیت آ رڈ یننس پر عمل درآ مد یقینی بنایا جائے

اتوار 21 نومبر 2021 14:05

ننکانہ صاحب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 نومبر2021ء) قادیانیت کے مردہ گھوڑے میں جان ڈالنا اپنے ایمان کا جنازہ نکالنے کے مترادف ہے۔قادیانیت کا کفر ارتداد اور زندقہ کے زمرے میں آ تا ہے اس لئے تمام مسلمان ہر موڑپر قادیانیوں کی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔قانون انسداد توہین رسالت اور قوانین تحفظ ختم نبوت کو چھیڑنا آ گ اور خون سے کھینے کے مترادف ہے۔

صاحبزادہ حافظ فاران سہیل۔قادیانیوں کی اسلام اورملک دشمن سرگرمیوں کے سد باب کے لئے امتناع قادیانیت آ رڈ یننس پر عمل درآ مد یقینی بنایا جائے۔قانون تحفظ ناموس رسالت اور قوانین ختم نبوت کے خلاف یورپی یونین سمیت اندرونی و بیرونی سازشوں کو بے نقاب کرکے امت مسلمہ میں پائی جانے والی تشویش کو دور کیا جائے۔

(جاری ہے)

قادیانیت کو سپورٹ کرنے والے دنیا اور آ خرت میں ذلیل ورسواہوں گے قادیانی گروہ مغربی ممالک میں اپنی مظلومیت کا رونا رو کر سیاسی پناہ کی لالچ میں پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا اور بد نام کرنے کی گھنائونی سازشوں میں مصروف ہیں۔

ضلعی صدر سنی تحریک ننکانہ صاحب۔قادیانیوں کے متعلق آ ئینی ترامیم اور اسلامی قوانین اوردینی اقدار کو لادین قوتوں کی اور سیکولرطاقتوں کی وجہ سے شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں ملک پاکستان کے اسلامی و نظریاتی تشخص اور اسلامی دفعات کا ہر قیمت پر دفاع کیا جائے گا۔حضرت محمد ?کے بعد نبوت کا جھوٹا دعوی کرنے والوں کا اسلام اور مسلمانوں سے کوئی تعلق نہیں ،قصر ختم نبوت میں ڈاکہ زنی کرنے والے کسی ملک میں بھی رہ کر مسلم سوسائٹی کا حصہ نہیں بن سکتے۔

تحفظ ختم نبوت کا مقدس ومعطر فریضہ سرانجام دینے والے اسلام اور صاحب قرآ ن کی ذاتی خدمت کرنے پر قدر ت کی طرف سے مامور ہیں اعمال صالحہ اور اسلام کی حدود وقیود خلافت راشدہ کا نظام یہ امور ختم نبوت کافیضان ہیں تمام عبادات اور اسلامی احکامات اور امتی بننے کا شرف ہمیں آ پ ? کے آ خری نبی ہونے کی بدولت میسر آ ئے ہیں ان خیالات کا اظہار ضلعی صدر سنی تحریک ننکانہ صاحب صاحبزادہ حافظ فاران سہیل نے اپنے بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ1974ئ میں پارلیمنٹ کی سطح پرقائد ملت اسلامیہ حضرت علامہ شاہ احمد نورانی? ودیگر علمائ کرام کی جد جہد اور شہدائے ختم نبوت کی قربانیوں سے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا، گستاخان رسول کی پشت پناہی کرنے والے جان لیں کہ ہم ہر فلور پر ناموس رسالت کے قوانین او رقادیانیت کے متعلق آ ئینی شقوں کو ختم کرنے کی سازشوں کاعشق رسالت سے سرشار جرات مندی کیساتھ مقابلہ کریں گے، ختم نبوت کے تبلیغی پروگراموں کا مقصد دفاع ختم نبوت اور دفاع ناموس رسالت کے مقدس فریضہ کو فروغ دینا اور اس کی جدو جہد کو جلا بخشنا ہے۔

حضرت ابو بکر صدیق ? کی طرح منکرین ختم نبوت کے فتنہ کو جڑسے اکھاڑنے کیلئے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہوگا ہماری نوجوان نسل کو چاہئے کہ وہ ملٹی میڈیا سوشل میڈیا اور پرنٹ میڈیا جیسے مورچوں کو تحفظ ختم نبوت اور اسلامی اقدارو روایات کے فروغ کیلئے استعمال کریں۔صحابہ کرام سب سے پہلے محافظین ختم نبوت اور قدسیوں کی جماعت ہے صحابہ کرام پر زبان درازی کرنے والے دراصل اسلام کی جڑیں کھوکھلی کرر ہے ہیں۔

قادیانیت کا کفر ارتداد اور زندقہ کے زمرے میں آ تا ہے کہ اس لئے تمام مسلمان ہر موڑپر قادیانیوں کی مصنوعات کا بائیکا ٹ کریں ۔ قانون انسداد توہین رسالت اور قوانین تحفظ ختم نبوت کو چھیڑنا آ گ اور خون سے کھینے کے مترادف ہے۔قادیانیت کو سپورٹ کرنے والے دنیا اور آ خرت میں ذلیل ورسواہوں گے اور قادیانیت نوازی ان کیلئے وبال جان ثابت ہوگی قادیانیت کے مردہ گھوڑے میں جان ڈالنا اپنے ایمان کا جنازہ نکالنے کے مترادف ہے۔

قادیانیوں کی اسلام اورملک دشمن سرگرمیوں کے سد باب کے لئے امتناع قادیانیت آ رڈ یننس پر عمل درآ مد یقینی بنایا جائے، قانون تحفظ ناموس رسالت اور قوانین ختم نبوت کے خلاف یورپی یونین سمیت اندرونی و بیرونی سازشوں کو بے نقاب کرکے امت مسلمہ میں پائی جانے والی تشویش کو دور کیا جائے۔