سوشل میڈیا رولز کے خلاف درخواستوں کی سماعت

-نئے حکومتی سوشل میڈیا رولز آئین سے متصادم تو نہیں ، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ

پیر 22 نومبر 2021 23:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 نومبر2021ء) اسلام آباد ہائیکورٹ چیف جسٹس اطہر من اللہ کی عدالت نے سوشل میڈیا رولز کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا دیکھ لیتے ہیں کہ نئے حکومتی سوشل میڈیا رولز آئین سے متصادم تو نہیں ہیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا رولز کے خلاف درخواستوں پر صدف بیگ، نگہت داد، فریحہ عزیز، رافع بلوچ، پی ایف یو جے اور پاکستان بار کونسل معاونین مقرر ہوئے چیف جسٹس نے کہا دیکھ لیتے ہیں کہ نئے حکومتی سوشل میڈیا رولز آئین سے متصادم تو نہیں ہیں جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم کے مطابق اٹارنی جنرل کی کچھ سٹیک ہولڈرز سے مشاورت ہوئی وزیراعظم نے وفاقی وزیرشیریں مزاری کی سربراہی میں کمیٹی بنائی جبکہ فیس بک، گوگل ٹویٹر اور دیگر عالمی فورمز سے بھی مشاورت کی گئی جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ٹک ٹاک کو اتنے عرصے کیلئے بند کر دیا گیا تھا اور کس ملک میں ایسا ہے کہ قابل اعتراض مواد ہونے پر پورا سوشل میڈیا فورم بند کر دیا جائے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ آپ ٹیکنالوجی سے نہیں لڑ سکتے عدالت نے کیس کی سماعت 6 جنوری تک ملتوی کر دی