Live Updates

آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد مہنگائی بڑھے گی، مفتاح اسماعیل

گورنر اسٹیٹ بینک کوغیر اعلانیہ طور پر ملک کا وائسرائے بنادیا گیا ہے ،شرح سود میں اضافہ نجی صنعت کے گلے میں پھندا ہے جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو ریکارڈنگ کو امریکی کمپنی نے اصل قرار دیا ہے، جب انصاف فراہم کرنے والے پارٹی بن جاتے ہیں تو اسی طرح ہوتا ہے

منگل 23 نومبر 2021 00:23

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 نومبر2021ء) پاکستان مسلم لیگ(ن)سندھ کے جنرل سیکرٹری اور سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد مہنگائی بڑھے گی، گورنر اسٹیٹ بینک کوغیر اعلانیہ طور پر ملک کا وائسرائے بنادیا گیا ہے ،شرح سود میں اضافہ نجی صنعت کے گلے میں پھندا ہے،جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو ریکارڈنگ کو امریکی کمپنی نے اصل قرار دیا ہے، جب انصاف فراہم کرنے والے پارٹی بن جاتے ہیں تو اسی طرح ہوتا ہے،سینیٹ اپوزیشن کی اکثریت ہے،وہاں سے حکومت بلز کیسے منظور ہوئے یہ سوال پیپلزپارٹی سے کیا جانا چاہیے کیونکہ وہاں اپوزیشن لیڈر پیپلزپارٹی کاہے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے پیرکومسلم لیگ ہاؤس کارساز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سینئرنائب صدر علی اکبرگجر،انفارمیشن سیکرٹری خواجہ طارق نذیر،جنرل سیکرٹری کراچی ناصرالدین محمود اور دیگربھی موجود تھے۔مفتاح اسماعیل نے موجودہ حکومت کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ گورنر اسٹیٹ بینک کو صرف وائس رائے کا خطاب نہیں دیا باقی سب کچھ کر دیا ہے، شرح سود بڑھانے سے حکومت کا 400 ارب روپے خرچ بڑھ گیا ہے، نجی شعبے کا بھی 100 ارب روپے کا خرچ بڑھ گیا ہے، یہ گلے میں پھندا ہے۔

انہوں نے کہاکہ شرح سود بڑھانے سے مہنگائی کا کوئی تعلق نہیں ہے، اے ٹی ایم صاحبان کی گنگا بہنے کی وجہ سے مہنگائی ہے، انہوں نے لکھ کر دے دیا ہے کہ ایک فیصد مزید شرح سود بڑھے گی، اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں اضافہ کیا ہے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدہ کے بعد مہنگائی بڑھے گی، آئی ایم ایف معاہدے کے بعد اسٹیٹ بینک کے اختیارات ریاست سے اوپر کردیئے ہیں، حکومت نے امیر ترین لوگوں کی سیوا کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جتنی مہنگائی عمران خان کے دور میں آئی ہے اس کی کوئی نظیر نہیں ہے، آج اسٹاک مارکیٹ 700 پوائنٹس سے زیادہ گری ہے، پاکستان کے سرمایہ داروں کا بھی سرمایہ چھین لیا ہے، ملک میں بے روزگار، غربت، افلاس پھیلا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک بل آئے گا، سیل ٹیکس بڑھایا جائے گا، ٹیکس بڑھانے سے مہنگائی میں اضافہ ہوتا ہے، تیل گھی پر ہم 22 روپے ٹیکس لیتے تھے، یہ 68 روپے لیتے ہیں، سود کی شرح بڑھانے سے بینکوں کو فائدہ ہوگا، معیشت کو نقصان ہوگا۔

مفتاح اسماعیل نے کہاکہ شریف برادران کو یہ ڈینگی برادران کہتے تھے، انہیں شرم آنی چاہیے ان سے ڈینگی کنٹرول نہیں ہورہا۔انہوں نے کہا کہ حماد اظہر بھائی بحث چھوڑو، بحث جیتنے سے گیس نہیں آتی، بحث کا وقت ختم ہوچکا، گیس دیجئے، وزیر موصوف بحث مباحثہ کو چھوڑیں، ملک میں گیس دے دیں۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حماد اظہر کہتے ہیں ایل این جی کا سرکٹ الگ ہے اور گیس کا سرکٹ الگ ہے، تین سال سے تو ایک ہی سرکٹ ہے، آج کیسے الگ ہوگیا، اگر یہ ایل این جی لے آتے تو سرکٹ الگ نہ ہوتے۔

وزیر موصوف صاحب سے تین گزارشات ہیں، گھروں اور صنعتوں کو گیس فراہم کریں، ایل این جی ٹرمینل اور پائپ لائن لگائیں، ایل این جی کی قیمتیں نہ بڑھائیں۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف کو اپنے بیٹے سے تنخواہ نالینے پر وزیراعظم ہاؤس سے نکالا گیا جج ارشد ملک سے سزا دلائی گئی الیکشن سے پہلے ضمانت منظور ہونے سے روکی گئی اور اس سب کا ملک کو کیا فائدہ ہوا بجلی گیس دوگنا مہنگی ہوگی پانی روزگار نہیں مل رہا پاکستان مہنگا ترین ملک بن گیاہے۔

تحریک انصاف کی حکومت میں چینی ،آٹا سمیت تمام اشیائ خورد نوش مہنگی ہوگئی ہیں۔ایل پی جی اور بجلی کے ریٹ بڑھ گئے۔ سابق چیف جسٹس کی آڈیو کے معاملے پر کہا کہ امریکا کی کمپنی نے ثاقب نثار کی آڈیو کو اصل قرار دیا ہے۔آڈیو میں سابق چیف جسٹس ایک جج کو کہہ رہے ہیں کہ مریم نواز کی سزا نہیں بنتی ہے لیکن اس کو سزا دی جائے۔جسٹس ثاقب نثار نے اس آڈیو کو غلط قرار دیا ہے،انصاف فراہم کرنے والے جب پارٹی بن جاتے ہیں تو اسی طرح ہوتا ہے۔

ثاقب نثار کی آڈیو کی فرانزک ہوچکی ہے، اس کی رپورٹ لگی ہوئی ہے، جج منصفی چھوڑ کر پارٹی بن جاتے ہیں تو چینی 53 روپے سے 120 روپے ہوجاتی ہے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت کا چار گھنٹے میں 34بل پارلیمنٹ سے پاس کرالینا درحقیقت اس کی شکست ہے۔اسمبلی میں جانے سے قبل بلز کو کمیٹیوں میں لایا جاتا ہے اور اپوزیشن سے ان کی منظوری لی جاتی ہے لیکن اس حکومت نے ایسا کچھ نہیں کیا۔سینیٹ میں اپوزیشن کی اکثریت ہے۔پیپلزپارٹی کے پاس اپوزیشن لیڈر کا عہدہ ہے اس کی ذمہ داری تھی کہ وہ سینیٹ ان بلز کو منظور نہیں ہونے دیتی۔اس حوالے سے پیپلزپارٹی سے سوال کیا جانا چاہیے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات