فیصل آباد میں ایک کارروائی کے دوران 13 ہزار جعلی سمز برآمد

جمعہ 26 نومبر 2021 12:11

مکوآنہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 نومبر2021ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں نادرا کا بائیومیٹرک ڈیٹا ہیک کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبرکرائم ونگ نے بریفنگ میں بتایا کہ جعلی سمز کی بائیومیٹرک کے دوران بعض اوقات نادرا کا ڈیٹا کمپرومائز ہوجاتا ہے، سائبر کرائم سے متعلق 89 ہزار شکایات موصول ہوئی ہیں۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اجلاس ہوااجلاس میں جعلی سموں کی شکایات اور روم تھام سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ ایڈیشنل ڈائریکٹرایف ا?ئی اے سائبرکرائم ونگ نے بتایا کہ ملک بھر میں جعلی سمز برا?مد کی جارہی ہیں، فیصل ا?باد میں ایک کارروائی کے دوران 13 ہزار جعلی سمز برا?مد کی ہیں، ملک بھر میں اب تک 89 ہزار شکایات موصول ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ جعلی سمز کے بائیومیٹرک کے دوران بعض اوقات نادرا کا ڈیٹا کمپرومائز ہوجاتا ہے، جس سے معلوم ہوا کہ بائیو میٹرک ڈیٹا ہیک ہوا ہے۔ سائبر کرائم کے پاس شکایات کیلئے فوری کاروائی کے حوالے سے عملہ کم ہے، ونگ کے پاس صرف 162 انویسٹی گیشن افسران ہیں، مالی فراڈ کے کیسز میں جب کسی کو پکڑتے ہیں تو کوئی بزرگ شخص یا خاتون ہوتی ہیں۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں چئیرمین پی ٹی اے نے بریفنگ میں بتایا کہ غیر قانونی سمز کی فروخت میں ایک سال کے دوران 600 فیصد کمی ا?ئی۔موبائل فون کمپنی کو ڈور ٹو ڈور سم فروخت کرنے اجازت نہیں ہے، پاکستان میں تصدیق کیلئے ا?نکھوں کا ڈیٹا بیس موجود نہیں ہے، جس کے باعث غیرقانونی طریقے سے لوگوں کے انگوٹھے کے نشان لے لیے جاتے ہیں، مگر اب انگوٹھے کے نشان والا معاملہ ختم کررہے ہیں۔ مالی فراڈ کا پیغام بھیجنے والوں کے خلاف پی ٹی اے کی ویب سائٹ پر شکایت کی جاسکتی ہے۔