لاہور ، بابا گورو نانک کے 552ویں جنم دن میں شرکت کیلئے لیے بھارت سے آئے سکھ یاتری بھارت روانہ ہوگئے

جمعہ 26 نومبر 2021 18:10

ف*لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 نومبر2021ء) بابا گورو نانک کے 552ویں جنم دن میں شرکت کے لیے بھارت سے آئے 2889سکھ یاتری اپنی 10روزہ یاترا مکمل کرنے کے بعد واہگہ چیک پوسٹ کے راستے بھارت واپس روانہ ہوگئے، گورو دوارہ ڈیرہ صاحب میں روانگی سے قبل ،یاتریوں کی جانب سے پاکستان زندہ باد ،سکھ مسلم دوستی زندہ باد کے نعرے لگائے گئے ۔متروکہ وقف املاک بورڈ کے ایڈیشنل سیکرٹری رانا شاہد نے مہمانوں کوخصوصی تحائف اور نیک تمنائوں کے ساتھ رخصت کیا اس موقع پر پاکستان سکھ گورو دوارہ پر بندھک کمیٹی کے پردھان سردار امیر سنگھ ،ڈپٹی سیکرٹری عمران گوندل ،بورڈ ترجمان عامر حسین ہاشمی ،انچارج سیکیورٹی امجد الطاف اور کیئر ٹیکر گورو دوارہ اظہر شاہ سمیت دیگر سکھ رہنماء اور بورڈ افسران بھی موجود تھے ،روانگی سے قبل میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی جتھہ کے پارٹی لیڈر سردار رام پال سنگھ نے کہا کہ حکومت پاکستان اور متروکہ وقف املاک بورڈ انتظامیہ بے حد شکر گزار ہیں جنہوںنے ہماری بہترین مہمان نوازی کی اور جنم دن کے حوالے سے اعلی انتظامات کیے ،گورو دواروں کی حفاظت اور انکی دیکھ بھال پر بھی حکومت اور ٹرسٹ بورڈ کے شکر گزار ہیں ،انہوںنے وفاقی وزیر نور الحق قاردری اور چیئرمین بور ڈ ڈاکٹر عامر احمد کے اقدامات کی تعریف بھی کی اور کھلے دل سے انکا شکریہ ادا کیا ۔

(جاری ہے)

جو عزت اور پیار پاکستان میں ملا کبھی بھلا نہیں پائیں گے ،ڈپٹی پارٹی لیڈر سردار بلوندر سنگھ ،گیانی ہر پیت سنگھ اور سردار جوگا سنگھ ،کا کہنا تھا کہ کرتار پور حاضری دیکر دلی سکون حاصل ہوا ہے اور ہم بار بار آنے کے خواہش مند ہیں ،سکھ خواتین نے بھی اپنی خاطر داری اور سکیورٹی و میڈیکل سمیت دیگر انتظامات پر خوشی کا اظہار کیا ۔ایڈیشنل سیکرٹری رانا شاہد کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر & پیر نور الحق قاری کے احکامات کے مطابق سکھ یاتریوں کی مہمان نوازی میں کوئی کثر باقی نہ رکھی گئی ہے جبکہ شرائنر ڈیپاٹنمنٹ کی ٹیم یاتریوں کی خدمت کے لیے ہمہ وقت موجود رہتی ہے ۔

انکا کہنا تھا میں میڈیا نمائندوں کے بے حد شکر گزار ہوں کہ بہتر کوریج کی وجہ سے دنیا بھر میں پاکستان کی نیک نامی میں اضافہ ہوا ۔سابق پردھان سردار بشن سنگھ کا کہنا تھا کہ بھارتی سکھ یاتری بہترین مہمان نواز ی ،محبت اور روا داری کی حسین یادیں لیے واپس گئے ہیں جو پاکستان میں اقلیت نوازی کی بہترین مثال ہے ۔بعد ازاں مہمانوں کو سخت سیکورٹی کے حصار میں واہگہ بارڈ لیجایا گیا جہاں وہ آنکھوں میں خوشی کے آنسو سجائے بھارت روانہ ہو گئے ۔