کسان تحریک تمام مطالبات پورے ہونے تک جاری رہے گی، راکیش ٹکیت

ہفتہ 27 نومبر 2021 11:52

کسان تحریک تمام مطالبات پورے ہونے تک جاری رہے گی، راکیش ٹکیت
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 نومبر2021ء) بھارت میں متحدہ کسان مورچہ کے رہنما راکیش ٹکیت نے کہا کہ حکومت نے تینوں متنازعہ زرعی قوانین کو واپس لینے کا اعلان کیا ہے لیکن اس نے کم از کم امدادی قیمت سمیت کئی دیگر مسائل پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق راکیش ٹکیت نے کسان تحریک کاایک برس مکمل ہونے کے موقع پر کسانوں کی ایک بہت بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسان ایک سال سے زرعی قوانین کے خلاف مسلسل احتجاج کر رہے ہیں اور اس دوران تقریباً 750کسانوں نے اپنی جانیں کھو دیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری تحریک ابھی ختم نہیں ہوئی بلکہ یہ تمام مطالبات پورے ہونے تک جاری رہیگی۔ انہوں نے کہا کہ تینوں متنازعہ زرعی قوانین پارلیمنٹ میں منسوخ ہوں اور کم از کم امدادی قیمت پرقانون بنایا جائے۔

(جاری ہے)

راکیش ٹکیت نے کہا کہ حکومت جب ہم سے بات کرے گی تب ہی کوئی حل نکلے گا۔ انہوں نے کہ ہم نے مودی حکومت کو خط بھی لکھا ہے جسکا ابھی تک کوئی جواب نہیں آیا ہے۔

کسان تحریک کا ایک برس مکمل ہونے پر ہریانہ کے علاقے بہادر گڑھ میں کسان مہا پنچایت کا انعقاد کیا گیا ۔ امرتسر میں کسانوں کے ایک گروپ نے ان لوگوں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے گزشتہ ایک برس کے دوران اپنی جانیں گنوا دیں۔26نومبر کو کسان تحریک کا ایک برس مکمل ہونے پر ہریانہ کے سنگھو بارڈر پر ہزاروں کی تعداد میں کسان جمع ہوئے جن میں ہریانہ اور پنجاب کے کسان کافی تعداد میں شامل تھے ۔