اسلام آباد ہائیکورٹ میں مبینہ آڈیو لیک کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے کی درخواست دائر

آڈیو لیک کے اصلی یا جعلی ہونے کا تعین ہونا چاہیے، سابق چیف جسٹس پر لگے الزامات سے تاثر قائم ہوتا ہے کہ عدلیہ بیرونی قوتوں کے دباؤ میں فیصلے کرتی ہے۔ درخواستگزارکا مؤقف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 27 نومبر 2021 14:57

اسلام آباد ہائیکورٹ میں مبینہ آڈیو لیک کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 نومبر2021ء) اسلام آباد ہائیکورٹ میں آڈیو لیک کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے کی درخواست دائر کردی گئی، درخواستگزار نے مؤقف اختیار کیا کہ مبینہ آڈیو لیک کے اصلی یا جعلی ہونے کا تعین ہونا چاہیے، سابق چیف جسٹس پر لگے الزامات سے تاثر قائم ہوتا ہے کہ عدلیہ بیرونی قوتوں کے دباؤ میں فیصلے کرتی ہے۔ جیو نیوز کے مطابق سندھ ہائیکورٹ بار کے صدر صلاح الدین احمد اور ممبر جوڈیشل کمیشن سید حیدرامام رضوی نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے، درخواست میں سیکرٹریز چاروں محکمہ داخلہ سمیت سیکرٹری قانون کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار نے مئوقف اختیار کیا کہ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہےکہ سابق چیف جسٹس سےمنسوب آڈیو ٹیپ سےتاثر ملتا ہے کہ عدلیہ بیرونی قوتوں کے دباؤ میں ہے، عدلیہ کی آزادی کے تحفظ کیلئے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار پر لگے الزامات سے متعلق آڈیو ٹیپ کے جعلی یا اصلی ہونے کا تعین کرنا بہت ضروری ہے اگر تعین نہ کیا گیا تو اس تاثر جائے گا کہ شاید عدلیہ بیرونی قوتوں کے دباؤ میں فیصلے کرتی ہے، آئین کے ناطے آزاد اور غیرجانبدار عدلیہ پرعوام کا اعتماد بحال کرنا بہت ضروری ہے۔

(جاری ہے)

عدالت سے استدعا ہے کہ سابق چیف جسٹس اور عدلیہ پر لگے الزامات کی تحقیقات کیلئے خودمختار کمیشن بنایا جائے، کمیشن کو مبینہ آڈیو ٹیپ کی چھان بین سمیت عدلیہ پر لگے الزامات کی چھان بین کا بھی حکم دیا جائے۔اس سے قبل 24 نومبر کو پاکستان بار کونسل نے بھی جج رانا شمیم اور مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے ٹروتھ کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا تھا کہ ٹروتھ کمیشن سابق چیف جسٹس کی سربراہی میں بنایا جائے، کمیشن الزامات کی تحقیقات کرکے حقائق عوام کے سامنے لائے۔