کشمیر، ایشو پر تمام سی سی جماعتوں کا ایک موقف ہے ،نیئر حسین بخاری

کشمیر کمیٹی کا چیئرمیں تو نوابزادہ نصر اللہ کی طرح کے لوگوں کو ہونا چاہیے ،کشمیر ایشو پر سفارتی محاذ کامن ویلتھ آئی ٹی یو جیسے فورم پر جانا ہو گا ، خطاب ملک کے اندر سیاسی ٹمپریچر ہائی اور سیاسی چپقلش ہوتی ہے تو مسئلہ کشمیر نظر انداز ہوتا ہے ، صدر ہائی کورٹ بار عبد الرزاق کا خطاب

ہفتہ 27 نومبر 2021 16:12

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 نومبر2021ء) مرکزی سیکرٹری جنرل پاکستان پیپلز پارٹی سید نیئر حسین بخاری نے کہاہے کہ کشمیر، ایشو پر تمام سی سی جماعتوں کا ایک موقف ہے ، کشمیر کمیٹی کا چیئرمیں تو نوابزادہ نصر اللہ کی طرح کے لوگوں کو ہونا چاہیے ،کشمیر ایشو پر سفارتی محاذ کامن ویلتھ آئی ٹی یو جیسے فورم پر جانا ہو گا ۔ اپنے بیان میں نیئر حسین بخاری نے کہاکہ میں متنازعہ باتیں نہیںنکرونگا اگرچہ کہنے کو بہت کچھ ہے،اقوام متحدہ کی آٹھ قراردادیں موجود ہیں۔

نیر بخاری نے کہاکہ بھارت اقوم متحدہ میں گیا تھا ،پاکستان نہیں 1948 میں قرادر 51 ہے کہ کشمیر متنازعہ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے کبھی ان قراردادوں پر عمل کروانے کی کوشش نہیں کی ۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے ملک کے سربراہ کسی نہ کسی انداز میں کشمیر ایشو کو اجاگر کرتے رہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ بات سارے کرتے ہیں مگر کشمیریوں پر ہونے والے مظالم پر بات نہیں ہوتی ۔

انہوںنے کہاکہ یواین او ڈکٹیٹ ہوتا ہے یورپی یونین عرب لیگ اپنی بات کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ایشیاء کے ممالک اپنا ریجن بنا کر بات کیوں نہیں کرتے،ہمیں بھی یورپی پارلیمنٹ کی طرح ایشین پارلیمنٹ کی ضرورت ہے ۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر کمیٹی کے چیئرمین ان کو نہیں ہونا چاہیے تھا اپنی وزارت کا کام۔کرنا چاہیے تھا۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر کمیٹی کا چیئرمیں تو نوابزادہ نصر اللہ کی طرح کے لوگوں کو ہونا چاہیے ۔

انہوںنے کہاکہ ہمارا جو 70 سال کا جو ایشو ہے اس پر کسی قسم کی پیشرفت نہیں ہو سکی ،کشمیر ایشو پر سفارتی محاذ کامن ویلتھ آئی ٹی یو جیسے فورم پر جانا ہو گا ۔انہوںنے کہاکہ ہائیکورٹ بار کو ہرسال ایسی کانفرنس منعقد کرنی چاہیے تاکہ یہ ایشو زندہ رہے۔ہائیکورٹ بار راولپنڈی کے صدر سردار، عبد، الرازق نے خطاب رتے ہوئے کہاکہ بانی پاکستان نے فرمایا کشمیر پاکستان کی شہرگ ہے اور اس وقت یہ شہ رگ دشمن کے ہاتھ میں ہے ۔

انہوںنے کہاکہ ملک کے اندر سیاسی ٹمپریچر ہائی اور سیاسی چپقلش ہوتی ہے تو مسئلہ کشمیر نظر انداز ہوتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہائیکورٹ بار ایک آزاد ادارہ ہے زندہ اور بیدار قومیں اہم ایشو کو سیا سی محاز آرائی کی نذر نہیں کر سکتے ۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر کے اندر موجود لوگ جب سینے پر گولی کھاتے ہیں تو منہ سے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگتا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی جیت پر جب وہ خوشی کااظہار کرتے ہیں تو انھیں بھارتہ ظلم وتشدد کا سامنا کرناپڑتا ہے ۔ انہوکںنے کہاکہ ہم نے قومی قیادت کو یہاں اس لئے بکایا کہ دنیا کو ایک واضح پیغام دیں سکیں کہ ہم ایک ہیں۔انہوںنے کہاکہ کشمیر کی قیادت جیلوں میں ہے علی گیانی بھارتی ظلم وتشدد کا شکار ہوئے یاسین ملک مسلسل جیل میں ہیں۔

جماعت اسلامی پنجاب کے امیر ڈاکٹر طارق سلیم نے خطاب رکتے ہوئے کہاکہ سید مودودی کی تربیت تھی کہ بھارت کا مکروہ چہرہ دنہا کے سامنے لانا ہے ۔انہوںنے کہاکہ 56 مسلم ریاستیں بے حسی کا لبادہ اوڑھے ہیں ،کشمیر کا ایک ایک لیڈر رول ماڈل ہے ۔ انہوںنے کہاکہ امیر جماعت قاضی حسین احمد نے پانچ فروری کو یوم۔کشمیر منانے کا اعلان کیا ۔ انہوںنے کہاکہ شہباز شریف نے سب سے پہلے اس تجویز کو تسلیم کیا اور آج تک یہ دن منایا جاتا ہے ۔