اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب کی جائیداد ضبطی سے متعلق اصول طے کر دیئے

نیب صرف وہی جائیداد ضبط کر سکتا ہے جس کا کیس سے تعلق ہو۔ اسلام آباد ہائیکورٹ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 27 نومبر 2021 16:27

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب کی جائیداد ضبطی سے متعلق اصول طے کر دیئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 نومبر 2021ء) : اسلام آباد ہائیکورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے جائیداد ضبطی سے متعلق اصول طے کر دئے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے اصول طے کر دیئے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کب کس کی جائیداد ضبط کر سکتا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے طے کردہ اصولوں کے مطابق نیب صرف وہی جائیداد ضبط کر سکتا ہے جس کا کیس سے تعلق ہو۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق ڈی جی پارکس کراچی کے گھر چھاپے میں بھائیوں اور رشتے داروں کی گاڑیوں کی ضبطگی غیر قانونی قرار دے دی۔ عدالت نے کہا کہ ضبط کی گئی جائیداد کا ملزم اور جرم سے تعلق ہونا ضروری ہے، لیاقت قائم خانی کے گھر سے برآمد ہونے والی 8 میں سے 5 گاڑیوں کی ضبطگی غیر قانونی تھی۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹ کے مطابق عدالت کا کہنا تھا کہ نیب 5 گاڑیوں کی ضبطگی کا لیاقت قائم خانی کے کیس سے تعلق نہیں دکھا سکا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب کو ہدایت کی کہ احتساب عدالت پانچوں گاڑیاں جلد ان کے اصل مالکان کے حوالے کروانے کے اقدامات کرے۔ خیال رہے کہ رواں ماہ قومی احتساب بیورو(نیب) نے مختلف کیسز میں ضبط شدہ گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں نیلام کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، اس حوالے سے نیب لاہور نے 12 گاڑیوں اور ایک موٹرسائیکلز کی نیلامی کےلئے اشتہار بھی جاری کیا تھا۔

میڈیا سے موصول ہونے والی معلومات میں کہا گیا تھا کہ گاڑیوں کی نیلامی 18نومبر کو نیب لاہور آفس میں ہوگی، اشتہار میں کہا گیا کہ گاڑی کی بولی میں شرکت کرنے والے افراد کو 50 ہزار زر ضمانت جمع کروانا ہوگی ، موٹر سائیکل کی بولی میں شرکت کرنے والے افراد کو 10ہزار زر ضمانت جمع کروانا ہوگی۔ قبل ازیں نیب نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی تمام جائیدادیں بھی نیلام کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔