سپریم کورٹ نے سوشل میڈیا پر بچوں کی فحش ویڈیو شیئر کرنے والے ملزم عمر خان کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست مسترد کر دی

ہفتہ 27 نومبر 2021 18:42

اسلام آباد۔27نومبر  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی - اے پی پی ۔ 27 نومبر2021ء) :سپریم کورٹ  نے سوشل میڈیا پر بچوں کی فحش ویڈیو شیئر کرنے والے ملزم عمر خان کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ سوشل میڈیا پر  چائلڈ پورنو گرافی مواد پھیلانا معاشرے کو کھوکھلا  کرنے جیسا سنگین جرم ہے۔ ہفتہ کو عدالت عظمی  کی جانب سے موبائل فون سے سوشل میڈیا پر  چائلڈ پورنوگرافی کا مواد شیئر کرنے والے  ملزم عمر خان کی ضمانت بعد از گرفتاری کیلئے دائر  درخواست پر تحریری  فیصلہ جاری کیا گیا ۔

تین صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس سید مظاہر علی اکبر نے تحریر کیا ہے۔   تحریری فیصلے میں عدالت عظمی نے قرار دیا ہے کہ انسداد الیکٹرانک کرائمز ایکٹ مجریہ 2016 ء کے تحت ملزم  کے خلاف درج ہونے والا مقدمہ ضا بطہ فوجداری میں درج ان جرائم میں شامل نہیں جو ناقابل ضمانت ہیں لیکن جرم کی نوعیت ،معاشرےپر اس کے اثرات اور ملزم کے خلاف اکھٹے کیے گئے  مواد کی بنیاد پر ملزم عمر خان  کو  ضمانت نہیں دی جاسکتی۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ بچوں کی   فحش ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر پھیلانا معاشرے کو کھوکھلا کرنے جیسا سنگین جرم ہے۔ سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ ملزم عمر خان نے اپنے موبائل فون سے فیس بک پر چائلڈ پورنوگرافی مواد شیئر کیا، فیس بک انتظامیہ نے خود ایف آئی اے سے رابطہ کرکے ملزم کیخلاف معلومات فراہم کیں جبکہ ایف آئی اے نے تفتیش کے بعد ملزم عمر خان کے خلاف الیکٹرانک کرائمز کے تدارک کے قانون کے تحت مقدمہ درج کرکے اسے حراست میں لیا ،ملزم سے بر آمد ہونے والے موبائل فون کی فرانزک رپورٹ سے ثابت ہوا کہ ملزم بچوں کے غیر اخلاقی جنسی مواد سوشل میڈیا پر پھیلانے میں ملوث ہے۔

عدالت عظمی نے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ چائلد پورنو گرافی ایک خطرناک سماجی برائی ہے جو معاشرے میں تیزی سے  سرائیت کرتی جارہی ہے اوراس سے معاشرہ تباہ ہو رہا ہے  ، چائلڈ پورنو گرافی بچوں کے اخلاقیات اور مستقبل کے لیے بھی  ایک بڑا خطرہ ہے،بچوں سے جنسی زیادتی کے بڑھتے واقعات کی ایک وجہ چائلڈ پونوگرافی بھی ہے،سوشل میڈیا پر چائلڈ پورنوگرافی مواد پھیلانا معاشرے کو کھوکھلا کرنے جیسا سنگین  جرم ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بچوں سے جنسی زیادتی اور استحصال کے واقعات ماضی میں بھی ہوتے رہے لیکن اب اس طرح کے جرائم خوفناک شرح سے بڑھ رہے ہیں ،اس خطرے سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔عدالت عظمی  نے ملزم عمر خان کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے  ٹرائل کورٹ کو جلد ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ ملزم نےکتنی ویڈیوز سوشل میڈیا پر پھیلائیں یہ تعین ہونا ابھی باقی ہے۔

واضح رہے کہ عدالت عظمی کے جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں جسٹس مظہر علی اکبر نقوی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سوشل میڈیا پر بچوں کے غیر اخلاقی جنسی مواد پھیلانے کے  مبینہ ملزم عمر خان کی ضمانت بعد از گرفتاری کی  درخواست پر  یکم نومبر کو سماعت کی تھی ۔ عدالت عظمی  یکم نومبر کو سماعت کرکے ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والےملزم عمر خان کی ضمانت کی درخواست ایک مختصر فیصلے کے ذریعے مسترد کردی تھی۔