Live Updates

سید علی شاہ گیلانی کی شہادت سے عالم اسلام عظیم مرد مجاہد سے محروم ہو گئی‘ لیاقت بلوچ

پاکستان ہمارا ہے نعرے کے خالق کی ساری زندگی ہندوستان کے عقوبت خانوں میں گزری لیکن کبھی بھی لغزش نہ آئی

ہفتہ 27 نومبر 2021 23:53

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 نومبر2021ء) قائمقام امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ سید علی شاہ گیلانی کی شہادت سے عالم اسلام عظیم مرد مجاہد سے محروم ہو گئی،سب سے بڑے پاکستانی تھے،ہندوستان کی سنگینوں کے سائے میں ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے ،نعرہ کے خالق کی ساری زندگی ہندوستان کے عقوبت خانوں میں گزری، لیکن کبھی بھی لغزش نہ آئی۔

کشمیری میدان کارِزار میں سالہاسال سے کھڑے ہیں، ان کی ہمتیں جوان اور حوصلے پہاڑوں سے بھی بلند تر ہیں۔ سید علی گیلانی حریت پسندوں کے سرخیل تھے۔ وزیراعظم عمران خان کشمیرپر تھرڈ آپشن کا حوالہ دیتے ہیں جو امریکہ کا دیا ہوا آئیڈیا ہے، سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف بھی اسی طرح کی ہی باتیں کرتے تھے کشمیرپر کسی سودے بازی کی اجازت نہیں دیں گے۔

(جاری ہے)

پاکستانی قوم کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ کشمیر کاز سے بے وفائی کرنے والوں کا احتساب کریں گے۔جب تک ہماری گردنوں پر سر ہیں، کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے، کشمیری قائدین کو پوری دنیا تک رسائی دی جائے۔ کشمیرپر نائب وزیرخارجہ کی تعیناتی ہونی چاہیے۔ پوری دنیا میں پاکستان کے سفارت خانوں میں سپیشل کشمیر ڈیسک قائم کیے جائیں۔

آزادکشمیر حکومت کو ریاست کی نمائندہ حکومت تسلیم کرتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر کردار ادا کرنے کا موقع فراہم کیا جائے، سید علی گیلانی کی سوانح حیات کو نصاب تعلیم کا حصہ بنایا جائے۔ ملکی سالمیت کشمیر کی آزادی سے وابستہ ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم پر اقوام متحدہ اور مغربی طاقتوں کی خاموشی پاکستانیوں سمیت پوری امت مسلمہ کے لیے تکلیف دہ ہے،ان خیالات کااظہار انہوں جماعت اسلامی ضلع مظفرآباد کے زیر اہتمام سید علی شاہ گیلانی کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،تعزیتی ریفرنس سے امیر جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر ڈاکٹر خالد محمود خان،سابق چیف جسٹس چوہدری ابراہیم ضیاء،سابق چیف جسٹس سید منظور گیلانی،مرکزی نائب امیر شیخ عقیل الرحمان ایڈووکیٹ،امیر ضلع لطیف عباسی،صدر جے آئی یوتھ آزادکشمیر خالد زیدی،عبدالصمد،بشیر اعوان سمیت دیگر نے خطاب کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لیا قت بلوچ نے کہاکہ سید علی گیلانی گزشتہ اور اس صدی کے عظیم مجاہد آزادی اور سب سے بڑے پاکستانی تھے۔ دنیا بھر میں حریت پسندوں کے لیے امید اور حوصلے کا محور ومرکز تھے۔ پاکستان سب سے وفا دار مرد مجاہد سے محروم ہو گیا۔ ان کی شہادت کے بعد لاکھوں شمع آزادی کے پروانے موجود ہیں جس خواب کو سید علی شاہ گیلانی نے دیکھا، تو کہ ہم پاکستانی ہیں، پاکستان ہمارا ہے، جس خواب کو سینے سے لگائے وہ اللہ کے حضور پیش ہو گئے، ضرور شرمندہ تعبیر ہوگا۔

گزشتہ سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے آگ اور خون کا کھیل جاری ہے۔ قابض افواج مقبوضہ وادی میں کشمیری نسل کشی میں مصروف ہیں۔ مودی حکومت نے 5اگست 2019ء کے اقدام کے بعد کشمیریوں پرعرصہ حیات تنگ کر دیا ہے۔ کشمیر دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل ہو گیا ہے۔ تمام کشمیری قیادت قید و بند کی صعوبتیں جھیل رہی ہے، نظربندی اور جیلوں میںان کی شہادتیں ہو رہی ہیں۔

کشمیری نوجوانوں کی بڑی تعداد لاپتا ہے، مائوں، بہنوں اور بیٹیوں کے ساتھ عصمت دری کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔ ایک خاص منصوبے کے تحت کشمیر میں مسلمان اکثریت کو اقلیت میں بدلا جا رہا ہے، مگر پاکستانی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ وزیراعظم اقوام متحدہ میں تقریر، چند منٹ کی خاموشی اور ایک دن کے احتجاج کا اعلان کرنے کے بعد کشمیر کو مکمل فراموش کر چکے ہیں۔

کشمیری عوام اپنے آپ کو لاوارث محسوس کر رہے ہیں۔ ہمارے حکمرانوں کو یہ ادراک ہونا چاہیے کہ کشمیر پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔ قائداعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا، مگر ہم سات دہائیاں گزرنے کے باوجود شہ رگ کے بغیر رہ رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عالمی برادری بھی مقبوضہ وادی میں انسانیت کے خلاف مظالم پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ اقوام متحدہ اور مغربی طاقتوں کو کبھی بھی مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظالم کا ادراک نہیں ہوا، بلکہ ان کی ساری توانائیاں دین اسلام کے ماننے والوں پر عرصہٴ حیات تنگ کرنے میں صرف ہو رہی ہیں۔انہوںنے کہا کہ حکومت نے مودی کے مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت کو ختم کرنے کے اقدام کے بعد کوئی مؤثر حکمت عملی تشکیل نہیں دی۔ ہم نے بار بار یہ مطالبہ کیا کہ کشمیر پر نیشنل ایکشن پلان کی ضرورت ہے اور اس کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز کو مل بیٹھ کر پالیسی تشکیل دینی چاہیے، مگر حکومت ٹس سے مس نہ ہوئی۔

حکومت عالمی سطح پر کشمیر کا کیس لڑنے میں مکمل ناکام رہی، اس سلسلے میں او آئی سی کے پلیٹ فارم کو بھی مؤثر طریقے سے استعمال نہیں کیا گیا،اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہاکہ سید علی گیلانی امت مسلمہ کے عظیم مجاہد تھے انہوں نے پرویز مشرف کے تقسیم کشمیر کے فارمولے کو یکسر مسترد کر دیا اور امر ہو گئے ساری زندگی ہندوستان کی جیلوں میں قید وبند کی صعبتیں برداشت کیں آخری سانس تک پاکستان سے محبت اور آزادی کے لیے جدوجہد کرتے رہے، اشرف صحرائی کو جیل میں شہید کیا گیا اور سید علی گیلانی کے گھر کو سب جیل قراردیا گیا تھاان کی شہادت سے ملت اسلامیہ عظیم مجاہدسے محروم ہو گئی سید علی گیلانی اہل کشمیر کی حقیقی معنوں منزل کے خواں تھے پوری کشمیر ی قوم سید علی گیلانی کی استقامت پر خراج عقید ت پیش کرتی ہے سید علی گیلانی دنیا سے رخصت ہو گئے لیکن کشمیر کا ایک ایک بچہ پیرو جواں آج سید علی گیلانی بن چکا ہے۔

انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم پاکستان محض تقاریر اور خطابات سے کشمیر آزاد نہیں ہو گا بلکہ اس کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے کشمیری قوم آزادی کے روڈ میپ کے منتظر ہیں حکومت پاکستان پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کرکشمیر کی آزادی کا روڈ میپ دے کشمیریوں کی جدوجہد کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے سیاسی سفارتی اور اخلاقی حمایت سے آگے بڑھ کر مطلوبہ کردار ادا کیا جائے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات