پاکستان اورافغانستان کے درمیان تجارت کو فروغ ملے گا، انجینئر داروخان

دونوں ممالک کے تاجروں کو فائدہ پہنچے گا حکومت افغانستان سے سبزیوں اورفروٹ کی درآمد پر کسٹم ٹیکس بھی ختم کرے، فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس کے سابق صدر کی گفتگو

اتوار 28 نومبر 2021 18:25

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 نومبر2021ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس کے سابق صدر انجینئر دارو خان اچکزئی نے وفاقی حکومت کی طر ف سے افغانستان سے سبزیوں اورفروٹ کی درآمد پرسیلز ٹیکس ختم کرنے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ اس سے پاکستان اورافغانستان کے درمیان تجارت کو فروغ ملے گااوردونوں ممالک کے تاجروں کو فائدہ پہنچے گا حکومت کو چاہئے کہ وہ افغانستان سے سبزیوں اورفروٹ کی درآمد پر کسٹم ٹیکس بھی ختم کرے۔

یہ بات انہوں نے اتوار کو یہاں تاجروں کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔انجینئردارو خان اچکزئی نے کہا کہ وفاقی حکومت اور وزارت خزانہ کا افغانستان سے سبزیوں اور فروٹ کی درآمد پر سیلز ٹیکس ختم کرنا ایک اچھا اقدام ہے جس سے دونوں ممالک کے تاجروں کو فائدہ پہنچے گااورعوام کو سستے داموں فروٹ اور سبزیاں مل سکیں گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے سیلز ٹیکس ختم کرنا پاکستا ن اورافغانستان کے درمیان تجارت کی بحالی کی طرف مثبت پیش رفت ہے حکومت کو چاہئے کہ وہ افغانستان سے سبزیوں اور فروٹ کی درآمد پر کسٹم ٹیکس بھی ختم کرے کیونکہ کسٹم ٹیکس کی وجہ سے سبزیوں اورفروٹ کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے پہلے ہی افغانستان سے سبزیوں اورفروٹ کی درآمد پر سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ دے رکھی ہے جس کی وجہ سے افغانستان کے تاجر بھارت کے ساتھ تجارت کو ترجیح دیتے تھے اب وفاقی حکومت کی طرف سے سیلزٹیکس کے خاتمے سے افغانستان کے تاجر پاکستان کو ترجیح دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ بعض افراد افغانستان اور پاکستان کے درمیان سبزیوں اورفروٹ کی درآمد پر سیلز ٹیکس ختم کرنے کی مخالفت کررہے ہیں جو کسی بھی طرح درست اقدام نہیں ہے ایسے عناصرصرف اورصرف اپنے ذاتی مفادکیلئے فیصلے کی مخالفت کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم وفاقی حکومت کی طرف سے سیلز ٹیکس ختم کرنے کے فیصلے کوپاکستان کے تاجر قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور وفاقی حکومت کا افغانستان سے فروٹ اورسبزیاں درآمدکرنے پرسیلز ٹیکس ختم کرنے پرشکریہ ادا کرتی ہے۔