کورونا وائرس کی وبا سے عالمی سیاحت کو دو ٹریلیئن ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے

DW ڈی ڈبلیو پیر 29 نومبر 2021 10:00

کورونا وائرس کی وبا سے عالمی سیاحت کو دو ٹریلیئن ڈالر کا نقصان ہو سکتا ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 29 نومبر 2021ء) سیاحت سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے ورلڈ ٹورزم آرگنائزیشن (یو این ڈ بلیو ٹی او) نے شعبہ سیاحت سے متعلق 29 نومبر پیر کے روز جو تازہ رپورٹ جاری کی ہے اس کے مطابق کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے اس برس بھی سیاحت کو عالمی سطح پر دو کھرب امریکی ڈالر تک کا نقصان ہو سکتا ہے۔

کورونا کی عالمی وبا کی وجہ سے گزشتہ برس بھی شعبہ سیاحت کو تقریبا ًدو ٹریلیئن ڈالر کا نقصان پہنچا تھا۔

اقوام متحدہ کے ادارے نے گزشتہ برس کے مقابلے میں اس برس جولائی اور ستمبر کے درمیان سیاحوں کی آمد میں تقریباً 58 فیصد کا اضافہ درج کیا تاہم سن 2019 کے مقابلے میں اس میں 64 فیصد کی کمی رہی۔ اگست اور ستمبر میں سیاحوں کی آمد 2019 کے مقابلے میں 63 فیصد کم تھی، جو کہ ماہانہ طور کورونا وائرس کی وبا کے آغاز کے بعد سے سب سے زیادہ کمی ہے۔

(جاری ہے)

کہاں کہاں بہتری آئی ہے؟

رواں برس کی تیسری سہ ماہی میں امریکا اور یورپ جیسے علاقوں میں نسبتاً سیاحوں کی آمد میں کچھ بہتری درج کی گئی تاہم ایشیا اور خطہ بحرالکاہل میں اس میں 95 فیصد کی تک کی گراوٹ درج کی گئی۔

آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، سنگاپور اور چین سمیت ایشیا بحرالکاہل کے متعدد ممالک نے کورونا کی وجہ سے زیرو ٹالیرنس پالیسی پر عمل کرتے ہوئے بین الاقوامی سفر پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

اس دوران سیاحوں نے جن ممالک کا سب سے زیادہ رخ کیا ان میں کروشیا، میکسیکو اور ترکی شامل ہیں، جہاں جولائی اور ستمبر کے دوران سب سے بہتر بحالی دیکھنے کو ملی۔

یو این ڈ بلیو ٹی او کی رپورٹ کے مطابق دیگر ممالک کے مقابلے میں کریبیئن ممالک کے نتائج بھی بہتررہے، جہاں 2020 کے مقابلے میں سیاحوں کی آمد میں 55 فیصد کا اضافہ ہوا۔

سیاحوں میں الجھن

اقوام متحدہ کے ادارے ورلڈ ٹورزم آرگنائزیشن (یو این ڈ بلیو ٹی او) کی رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر کورونا کی وبا کے خلاف، ''ویکسین کی غیر مساوی شرح اور کووڈ انیس کے نئے ویرینٹ کی آمد شعبہ سیاحت کی بحالی کو متاثر کر سکتی ہے۔

''

کورونا وائرس کی نئے ویرینٹ اومیکرون کے خوف کی وجہ سے کئی ممالک نے پھر سے سفری پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں اضافے اور عالمی سپلائی چین میں خلل کے اثرات بھی سفر کی مانگ پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔

یو این ڈ بلیو ٹی او کے سربراہ زوراب پولولیکاشاؤلی نے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی پابندیوں کو ہم آہنگ کریں کیونکہ سیاح، ''الجھن میں مبتلا ہیں اور سفر کرنے کا طریقہ نہیں جانتے ہیں۔

'' ان کا کہنا تھا، ''یہ ایک بہت ہی غیر متوقع صورتحال ہے۔''

گرچہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ بیماری اور وبا کے پھیلنے کے سبب بین الاقوامی سیاحت پر اثر پڑا ہو، تاہم کورونا وائرس کی وبا نے عالمی سطح پر اپنے پھیلاؤ میں ایک الگ کردار ادا کیا ہے۔ زوراب پولولیکاشاؤلی کا کہنا ہے، ''سیاحت کی صنعت میں یہ ایک تاریخی بحران ہے لیکن پھر سیاحت میں کافی تیزی سے دوبارہ بحال ہونے کی بھی طاقت پائی جاتی ہے۔''

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)