جدیدٹیکنالوجی نے بہترین مواقع فراہم کیے ،ہمارے نوجوان دنیا کے مقابلے میں زیادہ باصلاحیت اور ہنر مند ہیں، پروفیسر ڈاکٹر محمد نواز

پیر 29 نومبر 2021 14:28

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 نومبر2021ء) معروف ماہر تعلیم و معاشیات و ریسرچ سکالر پروفیسر ڈاکٹر محمد نواز نے کہا  ہے کہ جدیدٹیکنالوجی نے پاکستانی نوجوانوں کو بہترین مواقع فراہم کیے ہیں، تعمیری کاموں کیلئے بہتر حکمت عملی کے ذریعے تعلیم،صحت اور روزگار کے چیلنجز سے کامیابی کے ساتھ نمٹنے کا راستہ نکالا جا سکتا ہے، ہمارے نوجوان دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں زیادہ باصلاحیت اور ہنر مند ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایک ملاقات کے دوران  کیا۔انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کیلئے نچلی سطح پر مشترکہ حکمت عملی، موبائل ٹیکنالوجی اور لوگوں کی آمدنی بڑھانے سمیت غربت میں کمی کیلئے مزید ذرائع روزگار کی فراہمی بنیادی کردار ادا کرے گی۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے نوجوان دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں زیادہ باصلاحیت اور ہنر مند ہیں ،ہمیں نوکریاں تلاش کرنے کے بجائے ان کیلئے خدمات کے شعبے میں خودروزگار کے راستوں کی نشاندہی کرنی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کو غیرروایتی سوچ کے ساتھ بلنداہداف کیلئے چھوٹے منصوبوں سے پیش رفت کرنی چاہیے جس سے انہیں بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے نوجوان طلبہ پر زور دیا کہ سیرت النبیؐ کے مطالعے کو معمول بناتے ہوئے اپنے معمولات و معاشرت میں خوبصورتی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ دوسروں کے ضرورتوں کا بھی احساس کریں جس سے سماجی سطح پر بہتری پیدا ہوگی۔

پروفیسر ڈاکٹر محمد نواز  نے کہا کہ کسی کے مائنڈسیٹ (ذہنیت) کو تبدیل کرنا بہت مشکل کام ہے لیکن اگر دلائل، ثبوت اور مؤ ثرابلاغ کے ذریعے سنجیدہ کوشش کی جائے تو اچھے کاموں کے مخالفین کو بھی تعمیری مہم کا ہراول دستہ بنایا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بچے کے ابتدائی 1ہزار دن انتہائی اہم ہوتے ہیں لہٰذا ان کی بہتر نشوونما کیلئے ماں کے دودھ اور دوسرے ضروری اجزا کی فراہمی اور موزوں تربیت یقینی بنانے سے وہ پوری زندگی ایک صحت مند اورذمہ دار شہری کے طور پر معاشرے میں ایک تعمیری کردار ادا کر سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کے 44فیصد بچوں کی ذہنی و جسمانی نشوونما جمود کا شکار ہے جس کی وجہ سے وہ عام شہری کے مقابلے میں صحت مند زندگی گزارنے سے قاصر ہیں ، ضرورت اس امر کی ہے کہ نچلی سطح پر متوازن خوراک اورموزوں ماحول کی فراہمی کیلئے اجتماعی کاوشیں بروئے کار لائی جائیں۔