گیس بحران ، صنعتوں کو عدم دستیابی کے بعد گیس قیمتوں میں اضافہ سے صنعتی شعبہ متاثر ہوگا‘نصراللہ مغل

گیس مہنگی کرنے کی بجائے اس کی چوری روکی جائے تو اضافہ کی ضرورت نہیںرہے گی‘ایگزیکٹو ممبر لاہور چیمبر

پیر 29 نومبر 2021 16:32

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 نومبر2021ء) ایگزیکٹو ممبرلاہور چیمبرز آف کامرس و انڈسٹریز نصراللہ مغل نے گیس بحران ، صنعتوں کو گیس کی عدم فراہمی کے بعدسوئی گیس کمپنیوں کی طرف سے قیمتوں میں 160فیصد اضافہ کے بعد گیس کی قیمت907روپے فی ایم ایم بی ٹی یو یونٹ سے بڑھا کر 1484روپے فی ایم ایم بی ٹی یونٹ اضافہ کرنے کی درخواستوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ کا زیادہ تر اثر انڈسٹریز پر پڑے گا جس سے صنعتی شعبہ متاثر ہوگا ،مہنگی گیس سے پیداواری لاگ میں اضافہ سے اشیاء مہنگی اور مہنگی اشیاء کی وجہ سے بیرون ملک برآمدات میں کمی ہوگی ،ایکسپورٹر ز کا مہنگی گیس کی وجہ سے خطے میں اپنی جگہ بنائے رکھنا مشکل ہوجائے گا،گیس مہنگی ہونے سے ملک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بھی اضافہ سے ملک میں جاری مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہوگااس لیے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کی بجائے اس میں کمی کی جائے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹائون شپ کے صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔نصر اللہ مغل نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ سے عوام کے علاوہ صنعتی شعبہ پر زیادہ بوجھ پڑے گا پیداوار مہنگی اور اشیاء مہنگی ہونے سے اس کا اثر برآمدات کی کمی کی صورت میں نکلے گا اس لیے حکومت گیس کی قیمتوں میں مجوزہ اضافہ کو مسترد کرے اور گیس مہنگی کرنے کی بجائے اس کی چوری روکے تاکہ گیس کمپنیوں کے خسارہ میں کمی آسکے انہوںنے کہا کہ گیس پاکستان کے قدرتی وسائل سے حاصل ہورہی ہے اس لیے اس کی قیمتوں میں اضافہ بلاجواز ہوگا۔

ملک میںمعاشی استحکام اور ہوشربا مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے صنعتوں کی پیداواری لاگت میں کمی لائی جائے ۔اور صنعتی شعبہ کیلئے بجلی ، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی لائی جائے ۔ تاکہ ملکی برآمدات میں اضافہ ممکن ہوسکے ۔اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ سے ملک خوشحالی و ترقی کی راہوں پر گامزن ہوسکے۔