فیصل آباد کی زرعی یونیورسٹی کی طالبہ نے مبینہ خودکشی کر لی

طالبہ کی لاش ہاسٹل سے ملی، متوفیہ ڈپریشن کی مریضہ تھی۔پولیس نے مزید تحقیقات کا آغاز کر دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 30 نومبر 2021 16:03

فیصل آباد کی زرعی یونیورسٹی کی طالبہ نے مبینہ خودکشی کر لی
فیصل آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 30 نومبر 2021ء ) فیصل آباد کی زرعی یونیورسٹی میں طالبہ نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی۔ پولیس کے مطابق متوفیہ ڈپریشن کی مریضہ تھی، طالبہ کے کمرے سے چوہے مار گولیاں بھی برآمد ہوئیں۔ڈاکٹرز کی جانب سے طالبہ کی موت کی تصدیق کی گئی۔ طالبہ کی لاش زرعی یونیورسٹی کے ہاسٹل سے برآمد ہوئی ، لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے الائیڈ اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

طالبہ ہاسٹل میں رہائش پذیر تھی،صبح کے وقت طالبہ سے متعلق معلوم ہوا تو ساتھی طلبہ کی جانب سے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اسے مردہ قرار دے دیا۔پولیس نے اس حوالے سے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ہاسٹل میں رہائش پذیر دیگر طلبہ سے بھی اس حوالے سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔جب کہ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ آنے کے بعد مزید حقائق واضح ہوں گے۔

(جاری ہے)

۔

خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ میں میڈیکل کی طالبہ نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی تھی۔پوسٹ مارٹم ٹیم میں شامل ڈاکٹر کے مطابق لاش کے چار پانچ گھنٹے لٹکے رہنے کی وجہ سے گردن کا سائز دو تین انچ بڑھ گیا تھا۔ پولیس ترجمان کے مطابق پنکھے سے نوشین کے فنگر پرنٹ ملے ہیں اور ان کی انگلیوں پر بھی مٹی کے نشان موجود تھے۔نوشین کاظمی کے کمرے سے دو نوٹ بھی ملے ہیں۔

پولیس ترجمان کے مطابق ایک نوٹ پیڈ کے قریب اور ایک الماری سے ملا ہے اور دونوں میں تقریبا ایک ہی طرح کا پیغام ہے۔ بیڈ سے ملنے والے نوٹ پر رومن میں تحریر ہے کہ میں خود اپنی مرضی سے ہیکنگ کرنے جا رہی ہے ہوں ، نہ کسی کے پریشر میں کر رہی ہوں۔نوشین کے والد کے مطابق جب وہ کمرے میں داخل ہوئے تو لاش سامنے لٹکی ہوئی تھی اور دروازے کی کنڈی ٹوٹی ہوئی تھی۔انہوں نے دونوں نوٹس کی تصاویر لیں تاکہ نوشین کی والدہ سے اس کی لکھائی کی شناخت کریں۔ہدایت کاظمی کے مطابق ان کی بیٹی سے ٹیلیفون پر بھی بات ہوئی تھی جس میں انہوں کسی خدشے یا پریشانی کا اظہار نہیں کیا۔پولیس نے الماری میں موجود نوشین کا ٹیلیفون بھی برآمد کر لیا ہے۔