Live Updates

مسئلہ کشمیر کو جارحانہ انداز میں عالمی سطح پر اجاگر کرنا ہو گا،بیرسٹر سلطان محمود چوہدری

کشمیر کاز کے حل کیلئے ماضی میں بہت سے فارمولے پیش کیے مگر بھارت کسی فارمولے کو ماننے کیلئے تیار نہیں ہوا، بھارت جس زبان کو سمجھتا ہے اسی زبان میں اس کے ساتھ بات کرنی چاہیے،صدر آزاد کشمیر

منگل 30 نومبر 2021 23:13

چکسواری/ میرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 نومبر2021ء) صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ کشمیر کاز کے حل کے لیے ماضی میں بہت سے فارمولے پیش کیے مگر بھارت کسی فارمولے کو ماننے کے لیے تیار نہیں ہوا ۔اب ہمیںمسئلہ کشمیر کو جارحانہ انداز میں عالمی سطح پر اجاگر کرنا ہو گا۔ بھارت جس زبان کو سمجھتا ہے اسی زبان میں اس کے ساتھ بات کرنی چاہیے بھارت نے جب ایگریکلچر کے قوانین بنائے تو بھارت کے کسانوں نے اس کے خلاف تاریخی احتجاج کیا جس کے سامنے بھارتی حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پڑے اور اسے ایگریکلچرل قوانین تبدیل کرنا پڑے۔

اگر ہم بھارتی حکومت کے مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام پر کیے گئے مظالم کو بین الاقوامی سطح پر جارحانہ انداز میں بے نقاب کریں تو بھارت ایک دن پانچ اگست 2019 کے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے والے اقدامات واپس لینے پر مجبور ہو سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

میں نے صدر ریاست کا حلف اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ میں آزادی کے بیس کیمپ کا صدر ہوں میری پہلی اور آخری ترجیحی کشمیر کاز کو عالمی سطح پر اجاگر کرنا ہے ۔

میں نے کشمیر کاز کو جارحانہ انداز میں عالمی سطح پر اجاگر کرنے کا آغاز کر دیا ہے ستمبر میں امریکہ اور اکتوبر میں برطانیہ ہالینڈ برسلز اور فرانس کا دورہ اسی سلسلے کی کڑی تھا۔کشمیر کاز پر سہ طرفہ مذاکرات ہونے چاہئیں کشمیری کشمیر کاز کے اصل فریق ہیں اس لیے جب بھی پاکستان اور بھارت کے کشمیر ایشو پر مذاکرات ہوں کشمیریوں کو بھی ان مذاکرات میں شامل کیا جائے ۔

چوہدری ظہور اختر کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جنھوں نے آج پنیام میں میرے اعزاز میں جلسہ نما استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا چو۔ہدری ظہور میرے پرانے اور جانثار ساتھی ہیں نیویارک میں میرے کشمیر کاز کے لیے مظاہروں کی کامیابی کا کریڈٹ چوہدری ظہور اختر کو جاتا ہے میں آپ کی خدمات کو سلام پیش کرتا ہوں انشاء اللہ ہم آگے بھی مل کر عالمی سطح پر کشمیر ایشو کو اجاگر کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے پنیام میں پی ٹی آئی کشمیر نیویارک کے صدر چوہدری ظہور اختر کی طرف سے اپنے اعزاز میں دئیے گئے استقبالیہ جلسہ عام سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ استقبالیہ جلسہ عام کی صدارت معاون خصوصی وزیراعظم شہباز گل نے کی استقبالیہ تقریب سے معاون خصوصی وزیراعظم شہباز گل وزیر مال چوہدری اخلاق،چیئرمین اوورسیز پی ٹی آئی شاہد رانجھا ،چیف آرگنائزر پی ٹی آئی اوورسیز ارشاد چیمہ، پی ٹی آئی کشمیر کے سینئر نائب صدر چوہدری ظفر انور ،پی ٹی آئی کشمیر نیویارک کے صدر چوہدری ظہور اختر سابق امیدوار اسمبلی چوہدری عارف اور دیگر نے خطاب کیا۔

اس سے قبل صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا ہنیام پہنچنے پر چوہدری ظہور اختر کی قیادت میں والہانہ استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی پنڈال آمد پر روایتی انداز میں ڈھول اور آتش بازی کے اہتمام نے ماحول گرما دیا۔بعد ازاں صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے سابق امیدوار اسمبلی حلقہ چکسواری کرنل ریٹائرڈ معروف کی طرف سے دئیے گئے استقبالیہ میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

استقبالیہ تقریب سے صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری، وزیر مال چوہدری اخلاق، کرنل ریٹائرڈ معروف اور دیگر نے خطاب کیا۔ استقبالیہ تقریب آمد پر صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا کرنل ر یٹائرڈ معروف کی قیادت میں تاریخ ساز استقبال کیا گیا۔صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ پاکستان میں اوورسیز پاکستانی کمیونٹی کو ووٹ کا حق دے دیا گیا ہے اس کے لیے جب عمران خان نے پاکستان سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں رٹ دائر کی تھی اب آزاد کشمیر میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت قائم ہو چکی ہے میں نے اس سلسلے میں حکومت سے کہا تھا انشاء ا للہ جلد آزاد کشمیر میں بھی کشمیری اوورسیز کمیونٹی کو بھی ووٹ دینے کے لیے قانون پاس کر لیا جائے گا۔

کشمیر کی آزادی کے ساتھ ساتھ ہم نے آزاد کشمیر کے لوگوں کے مسائل بھی حل کرنے ہیں۔ہم کشمیر ایشو کا پر امن حل چاہتے ہیں مگر ہم یہ بھی واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ حق خودارادیت پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ میں کرنل ر یٹائرڈمعروف کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جنھوں نے آج میرے اعزاز میں شاندار استقبالیہ تقریب کا اہتمام کیا ۔کرنل معروف کے ساتھ میرا تعلق سیاسی نہیں بلکہ یہ تعلق ذاتی ہے۔

یہ میرے استاد بھی ہیں مجھے گالف کھیلنا انہوں نے سکھایا ہے۔ ہم راولپنڈی گالف کلب میں ایک ساتھ گالف کھیلتے رہے۔ جب میں وزیراعظم تھا تو میں نے آزادکشمیر میں وضعداری اور روا داری کی سیاست کو فروغ دیا۔ اب میں صدر ریاست ہوں تو میری کوشش ہوگی کہ میں ریاست کے اندر وضع داری اور رواداری کی سیاست کو فروغ دوں۔ ہمیں اب مل کر ایک پلیٹ فارم سے کشمیر کی آزادی کے لیے کام کرنا ہو گا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات