’’ویکسین کم مؤثر‘‘ نئے ویریئنٹ کے بعد عالمی منڈی شدید مندی کا شکار

ویکسین کی افادیت کے حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے جس کے بعد ایشیا کے چند ممالک کی مارکیٹس میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے

بدھ 1 دسمبر 2021 11:25

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 دسمبر2021ء) دوا ساز کمپنی موڈرنا کی جانب سے کورونا ویکسین کو نئے ویریئنٹ کے لیے کم مؤثر قرار دیے جانے کے بعد کاروباری دنیا میں تیزی سے گراوٹ سامنے آئی ہے۔اے ایف پی کے مطابق عالمی سطح پر سٹاک ایکسچینج اور تیل کی عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بھی تیزی سے گری ہیں جبکہ یورپی ممالک میں مہنگائی میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔

تاہم دیگر بڑی دواساز کمپنیوں بائیو ٹیک اور فائزر نے موڈرنا کے انتباہ کے بعد کہا ہے کہ ویکسین کی افادیت کے حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے جس کے بعد ایشیا کے چند ممالک کی مارکیٹس میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔امریکی سٹاک ایکسچینج وال سٹریٹ میں بھی اس وقت مندی دیکھنے میں آئی جب امریکی فیڈرل ریزرو کے سربراہ جیروم پاول نے خبردار کیا کہ مہنگائی توقعات سے کہیں زیادہ بڑھ سکتی ہے۔

(جاری ہے)

ادارے کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ اس صورت حال کی وجہ سے مارکیٹ میں شرح سود میں بھی توقعات سے کہیں زیادہ اضافہ ہو سکتا ہے۔نیویارک اور مغربی ٹیکساس میں تیل کی قیمتوں میں پانچ فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے جبکہ برینٹ خام تیک کی قیمت میں چار فیصد کمی آئی ہے۔موڈرنا کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے بعد بننے والی صورت حال نے تشویش کی لہر دوڑا دی ہے کہ توانائی کا شعبہ کس قدر متاثر ہو سکتا ہے۔

خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے ممالک کو انتباہ کیا تھا کہ وہ سفری پابندیاں عائد نہ کریں کیونکہ سائنسدان جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ موجودہ ویکسین کورونا کی نئی قسم سے کتنا تحفظ فراہم کرتی ہے۔دوسری جانب بائیوٹیک کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو کا کہنا ہے کہ فائزر کے ساتھ شراکت میں تیار ہونے والی ویکسین کورونا کی نئی قسم اومی کرون کے خلاف موثر ہو گی۔

وائرس کی نئی قسم چند ہفتے قبل افریقہ میں سامنے آئی تھی۔ویکسین کے اثر پر اس وقت سوالات اٹھے جب برازیل میں پہلا کیس رپورٹ ہوا۔وہاں کے ہیلتھ ریگولیٹر انویسا نے اس حوالے سے کہا کہ جنوبی افریقہ سے ایک مسافر اور ان کی بیگم ساؤ پاولو پہنچے تھے، جن کے بارے میں خیال ہے کہ وہ دونوں ہی وائرس سے متاثر تھے۔منگل کو کینیڈا کے شعبہ صحت کے حکام نے کہا تھا کہ وہ سفری پابندیوں کا دائرہ جنوبی افریقہ سے نائیجیریا، ملاوی اور مصر سمیت 10 ممالک تک پھیلا رہے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت نے ایک تحریری بیان جاری کیا ہے جس میں بیماری کے حوالے سے ضروری نکات شامل ہیں۔عالمی دارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادانوم کا کہنا ہے کہ وہ کورونا کی نئی قسم کے حوالے سے تحفظات سے آگاہ ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے اس پر تشویش ہے کہ کئی ممالک کچھ ایسے اقدامات کر رہے ہیں جو درست معلومات پر مبنی نہیں، اس سے صورت حال مزید خراب ہو گی۔