حزب اللہ انتخابات ملتوی کرانے کیلئے لیے تاخیری حربے آزمارہی ہے‘سمیرجعجع

پارلیمان نے آئندہ انتخابات کے انعقاد کے لیے 27 مارچ2022ء کی تاریخ مقرر کی ہے

بدھ 1 دسمبر 2021 11:25

بیروت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 دسمبر2021ء) لبنان کے سرکردہ مسیحی سیاست دان سمیرجعجع نے اپنی حریف حزب اللہ اور اس کے اتحادیوں پرآیندہ سال مارچ میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کو ملتوی کرانے کیلئے تاخیری حربے استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے اورخبردار کیا ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے لبنان کی ’’سست موت‘‘ واقع ہوجائے گی۔

لبنانی فورسزکے رہنما اور سعودی عرب کے اتحادی سمیر جعجع نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ حزب اللہ اوراس کے اتحادی صدر میشیل عون کی آزاد محبِ وطن تحریک،دونوں انتخابات میں تاخیرکے لیے اقدامات کررہی ہیں کیونکہ انھیں یقین ہے کہ وہ انتخابات کے انعقاد کی صورت میں اپنی پارلیمانی اکثریت کھودیں گی۔صدرمیشیل عون یہ عندیہ دے چکے ہیں کہ وہ نومبرمیں پارلیمنٹ کی جانب سے منظورکردہ انتخابات کے بل پر دستخط نہیں کریں گے کیونکہ ان کے بہ قول پارلیمانی انتخابات کی تاریخ جلد مقرر کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

پارلیمان نے آئندہ انتخابات کے انعقاد کے لیے 27 مارچ2022ء کی تاریخ مقرر کی ہے۔سمیرجعجع نے جب سوال کیا گیا کہ کیا اکتوبرمیں ان کے زیرقیادت لبنانی فورسزاورحزب اللہ کے درمیان جھڑپوں کے بعد انتخابات کے التوا کے نتیجے میں مزید لڑائی ہوگی اس کے جواب میں انھوں نے کہاکہ لڑائی نہیںبلکہ انتخابات کا التوا ملک کی سست موت کا مزیدباعث بنے گا۔

انھوں نے کہاکہ موجودہ طرزعمل کے ساتھ ہی ریاستی ادارے اور ریاست روزبروزتحلیل ہوتی جا رہی ہے۔سمیرجعجع کے زیرقیادت لبنانی فورسز پارلیمنٹ میں دوسری سب سے بڑی عیسائی جماعت ہے۔ یہ جماعت 2019ء میں لبنان کی فرقہ واراشرافیہ کے خلاف عوامی بغاوت کے بعد سے کابینہ سے باہرہے۔سمیرجعجع نے حسن نصراللہ کے اس الزام کی تردید کی کہ لبنانی فورسزکے پاس 15,000 جنگجو ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پارٹی کے 35,000 ارکان ہیں جن میں سے صرف کچھ کے پاس ذاتی ہتھیارہیں اور شاید 10,000 سے زیادہ یعنی پوری پرانی نسل فوجی تربیت یافتہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ لبنانی فورسزحزب اللہ کے ساتھ مسلح تصادم کی کوشش نہیں کرتی اور شہری امن برقراررکھنے میں لبنانی فوج کے کردارکی وجہ سے فرقہ وارتشدد پھوٹ پڑنے کے بارے میں فکرمند نہیں۔